ہندوستان میں عام انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے فوراً بعد کانگریس نے اس الیکشن کو جمہوریت اور آئین کو بچانے کی آخری کوشش قرار دیا۔ مودی پر الیکشن کمیشن کو کمزور کرنے کا الزام عائد کیا۔ اس الیکشن کو ملک کو آمریت سے بچانے کاآخری موقع بتایا۔
EPAPER
Updated: March 16, 2024, 10:05 PM IST | New Delhi
ہندوستان میں عام انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے فوراً بعد کانگریس نے اس الیکشن کو جمہوریت اور آئین کو بچانے کی آخری کوشش قرار دیا۔ مودی پر الیکشن کمیشن کو کمزور کرنے کا الزام عائد کیا۔ اس الیکشن کو ملک کو آمریت سے بچانے کاآخری موقع بتایا۔
لوک سبھا انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے فوراً بعد کانگریس نے سنیچر کو کہا کہ ’’ شاید یہ جمہوریت اور ہمارے آئین کو آمریت سے بچانے کا آخری موقع ہے۔ ‘‘ کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ’’ ملک کے لوگ مل کر نفرت، بے روزگاری اور مہنگائی کے خلاف لڑیں گے۔ ۲۰۲۴ء کے لوک سبھا انتخابات ہندوستان کیلئے انصاف کا نیا دروازہ کھولیں گے۔ جمہوریت اور ہمارے آئین کو آمریت سے بچانے کا یہ شاید آخری موقع ہوگا۔ ‘‘ کھرگے نے ایکس پر کانگریس کے انتخابی نشان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’ہاتھ بدلے گا حالت (ہاتھ حالات بدل دے گا)۔ ‘‘
2024 लोकसभा चुनाव भारत के लिए ‘न्याय का द्वार’ खोलेगा।
— Mallikarjun Kharge (@kharge) March 16, 2024
लोकतंत्र एवं संविधान को तानाशाही से बचाने का शायद ये आख़री मौक़ा होगा।
‘हम भारत के लोग’ साथ मिलकर नफ़रत, लूट, बेरोज़गारी, महँगाई व अत्याचार के ख़िलाफ़ लड़ेंगे।
हाथ बदलेगा हालात
2024 Lok Sabha elections will open the…
کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ سنگ میل انتخابات انتخابی بونڈز کے گھپلوں کے بادل، حزب اختلاف جماعتوں اور سیاستدانوں کو جیلوں میں ڈالنا، معطل کرنا اور چھاپے مارنا اور بنیادی قومی حزب اختلاف پارٹی کے فنڈز کو منجمد کرنےجیسی کارروائی کے زیر سایہ ہو رہے ہیں جو کہ عدیم المثال ہے۔
کھیڑا نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’’یہ انتخاب ایک سنگ میل ہے کیونکہ یہ انتخاب فیصلہ کرے گا کہ ہماری جمہوریت کی حفاظت کی جائے گی یا نہیں۔ بابا صاحب امبیڈکر کے آئین کی حفاظت کی جائے گی یا فرد واحد کی خواہشات، ہماری جمہوریت کی سمت اور مستقبل کا فیصلہ کریں گی۔ یہ ایک بہت اہم انتخاب ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی نے الیکشن کمیشن کی آئینی حیثیت کو گھٹا دیا ہے اور کہا کہ کانگریس نے الیکشن کمشنروں کی تقرری پر اختلافی نوٹ دیا ہے۔ ہم راہل گاندھی کی دو یاترا کے ذریعے کسانوں، نوجوانوں اور خواتین کیلئے خاص طور پر بے روزگار نوجوانوں کیلئے اہم مسائل اٹھاتے رہے ہیں۔ ہم نے ہندوستان کی سیاست کو ان مسائل پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ لوگ اس انتخاب کا انتظار کر رہے ہیں۔ لوگ ایسی پارٹی کو منتخب کرنا چاہتے ہیں جو نوجوانوں کا خیال کرتی ہو۔ نوجوانوں کو ۳۰؍ لاکھ نوکریاں دینے کا وعدہ، پیپر لیک کو ختم کرنے کا وعدہ اور اس سے نمٹنے کیلئے سخت قوانین کا وعدہ۔ یہ وہ وعدے ہیں جو بدل گئے ہیں۔ اور جس طرح سے ملک میں سیاست کرنے کی ضرورت ہے کوئی بھی سیاسی جماعت ان مسائل پر توجہ مرکوز نہ کرنے کی متحمل نہیں ہو سکتی۔ ‘‘
کھیڑا نے یہ بھی کہا کہ اس بار ۱۸؍ ملین نئے رائے دہندگان ووٹ ڈالیں گے اور وہ راجیو گاندھی کو یاد کریں گے اور ان کا شکریہ ادا کریں گے جنہوں نے نوجوانوں کو رائے دہی کا حق دیا تھا۔ انہوں نے زور دے کر کہا ’’بی جے پی کا نعرہ صرف بی جے پی کے فائدے کیلئے ہے۔ راہل گاندھی اور ملکارجن کھرگے نے ملک اور اس کے لوگوں کیلئے ضمانتیں دی ہیں۔ کانگریس کی ضمانتیں، نعرے اور بیانیہ عوام کیلئے ہیں نہ کہ اپنے لئے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگلے دو مہینوں میں ملک کو بی جے پی اور وزیر اعظم کی ’’بیان بازی‘‘ سے نجات مل جائے گی۔
کھیڑا نے یہ بھی کہا کہ پچھلے دس مہینوں سےحزب اختلاف جماعتیں الیکشن کمیشن سے ملنے کیلئے جدوجہد کر رہی ہیں اور پولنگ باڈی کو جواب دینا چاہئے کہ انہیں اپنے خدشات دور کرنے کیلئے وقت کیوں نہیں مل رہا ہے۔