Inquilab Logo

بی جے پی لیڈر سبرامنیم سوامی کی مودی پر تنقید، قوم سے جھوٹ بولنے کا الزام

Updated: March 13, 2024, 9:32 PM IST | New Delhi

بی جے پی کے سینئر لیڈر سبرامنیم سوامی نے وزیر اعظم مودی پر ہند۔چین سرحد کے معاملے میں ملک سےجھوٹ بولنے کا الزام عائد کیا۔ مخالفت کی کہ وہ لوک سبھا انتخاب نہ لڑیں اور عوام مودی کی امیدواری کی مخالفت کریں۔

Swamy and Modi. Photo: INN
سوامی اور مودی۔ تصویر: آئی این این

بی جے پی کے سینئر لیڈر سبرامنیم سوامی نے ایک بار پھر وزیر اعظم نریندر مودی پر قوم کو دھوکہ دینے کا الزام لگا کر تنازع کھڑا کر دیا ہے۔ سوامی کا یہ الزام چین کے ساتھ جاری سرحدی کشیدگی کے پس منظر میں آیا ہے۔ ٹویٹس کے ایک سلسلہ میں سوامی نے پی ایم مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’مودی نے `’’کوئی آیا نہیں ‘‘کہہ کر بھارت ماتا کے ساتھ دھوکہ کیا، اس طرح انہوں نے چین کو کلین چٹ دی جس نے اب تک لداخ کی ۴۰۶۵؍مربع کلومیٹر زمین پر قبضہ کر لیا ہے۔ ‘‘
سوامی نے مزید کہا کہ ’’مودی کو وزیر اعظم بننے کے لئے لوک سبھا انتخاب میں دوبارہ منتخب نہیں ہونا چاہئے۔ وزیر اعظم کو لوک سبھا میں تیسری مدت کیلئے موقع نہیں ملناچاہئے۔ ‘‘ سوامی کی تنقید یہیں تمام نہیں ہوئی۔ انہوں نےیہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ مودی نے چین کو ہندوستانی سرزمین نگلنے کیلئے آزادانہ رسائی کی اجازت دے کر ملک کو تباہ کیا ہے قوم پر زور دیا کہ وہ مودی کی تیسری مدت کیلئے بطور وزیر اعظم کی امیدواری کی مخالفت کریں۔ 

انہوں نے مودی پر سرحد کی صورتحال کے بارے میں جان بوجھ کر جھوٹ بولنے کا الزام لگایا۔ اس سے قبل سوامی نے قطر میں زیر حراست آٹھ سابق بھارتی بحریہ کے اہلکاروں کی رہائی پر بھی مودی کو تنقید کانشانہ بنایا تھا۔ سوامی نے الزام لگایا کہ مودی نے قطری حکام سے انتہائی اہم تصفیہ حل کرنے کیلئے بالی ووڈ اداکار شاہ رخ خان سے مداخلت کی درخواست کی تھی۔ 
دریں اثنا، بی جے پی نے آئندہ لوک سبھا انتخابات کیلئے امیدواروں کی اپنی فہرست کا اعلان کر دیا ہے جس میں پی ایم مودی اتر پردیش کے وارانسی حلقے سے انتخاب لڑیں گے۔ واضح رہے کہ مودی ۲۰۱۴ءسے وارانسی کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK