• Thu, 18 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

مہاراشٹر نےمرکزی حکومت سے پیاز کی ایکسپورٹ سبسیڈی کو دُگنا کرنے کا مطالبہ کیا

Updated: September 17, 2025, 10:04 PM IST | Mumbai

پیاز کی برآمد پر سبسیڈی: مہاراشٹر نے اس سال تقریباً۱۷؍ ملین ٹن پیاز کی پیداوار کی ہے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً۵ء۵؍ ملین ٹن زیادہ ہے۔

Onion Seller.Photo:INN
پیاز دکاندار۔ تصویر:آئی این این

پیاز کی کم قیمتوں سے دوچار کسانوں کو راحت فراہم کرنے کے لیے مہاراشٹر حکومت نے مرکزی حکومت سے پیاز کی برآمدات کی حوصلہ افزائی کرنے اور پیاز کی قیمتوں کو مستحکم کرنے اور ریاست کے پیاز کے کسانوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے برآمدی سبسیڈی کو دُگنا کرنے کی درخواست کی ہے۔ پیاز کے ذخیرے پر کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے نافیڈ کو مہاراشٹر حکومت سے مشورہ کرنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھئیے:قیمت ریکارڈ بلندی پرہونے کے باوجود لوگ پرانے زیورات فروخت نہیں کررہے

وزارت زراعت نے پیاز کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے اقدامات پر غور کرنے کے لیے ایک میٹنگ کی۔ میٹنگ میں مہاراشٹر کے مارکیٹنگ کے وزیر جے کمار راول نے بتایا کہ ریاست نے اس سال تقریباً۱۷؍ ملین ٹن پیاز کی پیداوار کی، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً۵ء۵؍ ملین ٹن زیادہ ہے، لیکن موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے، پیاز کی برآمدات کی حوصلہ افزائی اور دیگر اقدامات کی ضرورت ہے۔
  وزیر اعلی دیویندر فرنویس نے مطالبہ کیا ہے کہ مرکزی حکومت پیاز کی ایکسپورٹ سبسیڈی کو دُگنا کرے۔ اسے مرکزی حکومت کی طرف سے مثبت جواب ملا ہے۔ اس کے نتیجے میں مختلف ممالک کو پیاز کی برآمدات کی وجہ سے ریاست میں پیاز کی قیمتوں میں کمی آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ پیاز کی مارکیٹ میں افواہیں پھیلا کر وقتاً فوقتاً پیاز کی قیمتیں کم کی جاتی ہیں۔ اس سے کچھ تاجروں کو فائدہ ہوتا ہے، جس سے کسانوں کو کافی نقصان ہوتا ہے۔ ضلع کلکٹر کے کنٹرول میں چوکسی کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں اور انہیں اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے بااختیار بنایا گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پیاز کی ذخیرہ اندوزی بڑھ رہی ہے۔
 راول نے کہا کہ نیشنل ایگریکلچرل کوآپریٹیو مارکیٹنگ فیڈریشن آف انڈیا لمیٹڈ(نافیڈ) نے پہلے اشارہ کیا تھا کہ اگر قیمتیں۳۰؍ روپے فی کلو گرام سے زیادہ ہوتی ہیں تو وہ ذخیرہ شدہ پیاز کو مارکیٹ میں جاری کرے گی۔ اس اعلان کے بعد تاجروں کی جانب سے ردعمل کی وجہ سے قیمتوں میں اچانک کمی واقع ہوئی۔ کسانوں کو نقصان کا سامنا کرنا پڑا، اس لیے ہم نےنافیڈ پر زور دیا ہے کہ وہ ریاست کی مشاورت سے ایسے فیصلے کرے۔
مارکیٹ کمیٹی کی بنیادی ذمہ داری کسانوں کی طرف سے پیدا کی جانے والی زرعی پیداوار کی مناسب قیمتوں کو حاصل کرنا ہے۔ ہر مارکیٹ کمیٹی کو اس مقصد کے لیے کام کرنا چاہیے۔ ریاست میں تمام زرعی پیداوار مارکیٹ کمیٹی کے چیئرمین کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ کسانوں کو فائدہ پہنچانے اور نقصان پہنچانے کی افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف مقامی سطح پر سخت کارروائی کریں۔ کسانوں کے مفاد میں مؤثر طریقے سے کام کرنے والی زرعی پیداوار مارکیٹ کمیٹیوں کا جائزہ لیا جائے گا اور مضبوطی کے منصوبے میں انہیں ترجیح دی جائے گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK