عالمی شہرت یافتہ آئی ٹی کمپنی کے کم از کم ۱۰۰؍ ادارے اس حملے سے متاثر ہوئے ہیں، فی الحال یہ نہیں بتایا گیا کہ حملہ کس نے کیا۔
EPAPER
Updated: July 23, 2025, 12:24 PM IST | Agency | Washington
عالمی شہرت یافتہ آئی ٹی کمپنی کے کم از کم ۱۰۰؍ ادارے اس حملے سے متاثر ہوئے ہیں، فی الحال یہ نہیں بتایا گیا کہ حملہ کس نے کیا۔
دنیا کی سب سے بڑی آئی ٹی کمپنی مائیکروسافٹ پر ایک سنگین سائبر حملہ ہوا ہے جس میںشیئر پوائنٹ سرور سافٹ ویئر کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ اطلاع کے مطابق اس کی وجہ سے تقریباً۱۰۰؍ ادارے متاثر ہوئے ہیں جن میں سے دو اداروں نے اس حملے کی اطلاع دی ہے۔مائیکروسافٹ نےسنیچر کو ایک انتباہ جاری کیا تھا کہ کمپنی کی شیئر پوائنٹ ایپ کے ان سرورس پر حملے جاری ہیں جو سرورس اداروں کے اندر وسیع پیمانے پر دستاویزات کے اشتراک اور باہمی تعاون کیلئے استعمال ہوتے ہیں۔
کمپنی کے انتباہ میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ وہ شیئرپوائنٹ سرورس جو مائیکروسافٹ کے اپنے کلاؤڈ پر چل رہے ہیں، اس حملے سے متاثر نہیں ہوئے ہیں۔کمپنی نے اس سائبر حملے کو’ زیرو ڈے‘ کا نام دیا ہے کیونکہ اس میں ایک ایسی کمزوری کو استعمال کیا گیا ہے جو پہلے کبھی ظاہر نہیں ہوئی تھی۔ اس طریقے سے ہیکرس کمزور سرورس میں داخل ہو کر ایک بیک ڈور انسٹال کر سکتے ہیں اور پھر وہ مسلسل ان اداروں تک رسائی برقرار رکھ سکتے ہیں جنہیں اُنہوں نے نشانہ بنایا ہے۔
نیدرلینڈس کی سائبر سیکوریٹی کمپنی آئی سیکوریٹی کے چیف ہیکر وائشا برنارڈ نے بتایا کہ جمعہ کو اپنے ایک کلائنٹ کو نشانہ بنائے جانے کے بعد ان کے ادارے نے ایک انٹرنیٹ اسکین کیا جس میں تقریباً ۱۰۰؍ متاثرہ ادارے سامنے آئے۔ اُنہوں نے مزید بتایا کہ یہ تعداد اُس وقت کی ہے جب اس حملے کی تکنیک وسیع پیمانے پر ظاہر نہیں ہوئی تھی۔
وائشا برنارڈ نے متاثرہ اداروں کی شناخت ظاہر کرنے سے انکار کیا ہےلیکن یہ بتایا کہ متعلقہ قومی حکام کو اس تعلق سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔ شیڈو سرور فاؤنڈیشن نے بھی اس سائبر حملے میں۱۰۰؍ اداروں کے متاثر ہونے کی تصدیق کی ہے اور بتایا کہ زیادہ تر متاثرہ ادارے امریکہ اور جرمنی کے ہیں جن میں وہاں کےسرکاری ادارے بھی شامل ہیں۔اس سلسلےمیں برطانوی سائبر سیکوریٹی کمپنی سوفوس کے ڈائریکٹر برائے تھریٹ انٹیلی جنس ریف پلنگ نے بتایا کہ اب تک کئے گئے حملے ایک ہی ہیکر یا گروہ کی کارروائی لگتے ہیں لیکن یہ صورتحال جلد ہی بدل سکتی ہے۔
مائیکروسافٹ نے ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ کمپنی نے سیکوریٹی اپڈیٹس جاری کردی ہیں اور صارفین کو یہ ہدایت بھی کی ہے کہ وہ فوری طور پر انہیں انسٹال کریں۔واضح رہے کہ ابھی تک یہ پتہ نہیں چلا ہے کہ ان سائبر حملوں کے پیچھے کون ہے لیکن انٹرنیٹ ٹریفک کے وسیع پیمانے پرنظر رکھنے والے گوگل کا خیال ہے کہ حالیہ سائبر حملوں میں سے کچھ کے پیچھے چین ہو سکتا ہے۔واشنگٹن میں موجود چینی سفارت خانے نے فوری طور پر اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
یاد رہے کہ چین اور امریکہ کے درمیان کاروباری چپقلش نئی نہیں ہے ۔ یہ دونوں ممالک کے ایک دوسرے کے آئی ٹی نظام پر حملے کرتے آئے ہیں۔ بعض اوقات امریکہ نے روس اور ایران پر بھی سائبر حملوں کا الزام لگایا ہے۔ البتہ مائیکروسافٹ پر ہوئے سائبر حملے پر فی الحال خاموشی اختیار کی گئی ہے۔ اس کی وجہ سے تھوڑی دیر کیلئے کمپنی کا کاروبار متاثر ہوا۔ البتہ ماہرین کی مدد سے صورتحال پر قابو پانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ امکان ہے کہ جلد ہی تمام سروس بحال ہو جائیں گی۔