ملائیشیا کی سول سوسائٹی تنظیموں نے غزہ کے مظلوم عوام کی مدد اور محاصرہ توڑنے کیلئے اس قدم کا اعلان کیا۔
EPAPER
Updated: June 16, 2025, 1:34 PM IST | Agency | Kuala Lumpur
ملائیشیا کی سول سوسائٹی تنظیموں نے غزہ کے مظلوم عوام کی مدد اور محاصرہ توڑنے کیلئے اس قدم کا اعلان کیا۔
اکثریتی ملک ملائیشیا کی سول سوسائٹی تنظیموں نے غزہ کے مظلوم عوام کی امداد اور قابض اسرائیل کے مسلط کردہ ظالمانہ محاصرے کو توڑنے کیلئے ایک غیر معمولی اور تاریخ ساز عالمی اقدام کا اعلان کیا ہے، جسے ’’ہزار جہازوں کا بیڑا‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ بیڑا دنیا بھر سے، مختلف براعظموں سے، ہزار سے زائد کشتیوں کے ذریعے قابض ریاست کے ظلم کے خلاف ایک بیدار انسانی ضمیر کی صدا ہوگا۔ یہ اعلان ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کیا گیا جہاں اسلامی تنظیموں کے رابطہ بورڈ کے صدر عزمی عبد الحمید نے بتایا کہ یہ مہم دراصل غزہ کے عوام پر قابض اسرائیل کی جانب سے نسل کشی جیسے جرائم کے ردعمل میں شروع کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مہم کو یورپ، ایشیا اور لاطینی امریکہ کی کئی تنظیموں کی حمایت حاصل ہے۔
عزمی عبد الحمید نے کہا کہ حال ہی میں قابض اسرائیلی افواج کی جانب سے ’میڈلین‘ نامی امدادی کشتی کو روکے جانے کے واقعے نے دنیا بھر میں ایک بار پھر غزہ میں جاری انسانی المیے کی جانب توجہ مبذول کرائی ہے۔ اسی سانحے نے بین الاقوامی برادری کو جھنجھوڑا اور عالمی سطح پر فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کی ایک نئی لہر کو جنم دیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ’’ہزار جہازوں کا بیڑا‘‘ ۲۰۱۰ء کے مشہور ’آزادی بیڑے‘کی نسبت زیادہ منظم، مربوط اور وسیع تر ہوگا۔ یاد رہے کہ آزادی بیڑے قیادت امدادی کشتی ’’ماوی مرمرہ‘‘ نے کی تھی۔ اس پر بھی اسرائیل نے وحشیانہ حملہ کیا تھا۔