الگ الگ علاقوں میں پولیس کی جانب سے زیادتی کا الزام۔ باہمی صلاح ومشورہ اور مائیک استعمال کرنے کیلئے اجازت لینے کی تلقین۔ عدالت سے رجوع ہونے کی بھی تیاری۔
EPAPER
Updated: June 23, 2025, 11:21 AM IST | Saeed Ahmad Khan | Mumbai
الگ الگ علاقوں میں پولیس کی جانب سے زیادتی کا الزام۔ باہمی صلاح ومشورہ اور مائیک استعمال کرنے کیلئے اجازت لینے کی تلقین۔ عدالت سے رجوع ہونے کی بھی تیاری۔
مساجد سے لاؤڈاسپیکر اتروانے کے تعلق سے پولیس پر زیادتی کا الزام عائد کیا جارہا ہے۔ اببھی پولیس کی جانب سے وہی رویہ اپنایا جارہا ہے۔ اس کے تعلق سے باہم صلاح ومشورہ اور وکلاء کے ذریعے عدالت سے رجوع کرنے کی بھی تیاری جاری ہے۔ دریں اثناء مالونی میں متعدد مساجد کے ٹرسٹیان کو پولیس نے فون کرکے لاؤڈاسپیکر اتارنے کے لئے کہا۔ اس سے ٹرسٹیان پریشان ہیں کہ اب یہاں بھی یہ سلسلہ شروع کردیا گیا۔
گیٹ نمبر۷؍ مالونی انجمن جامع مسجد کے صدر اجمل خان نے نمائندہ انقلاب کے استفسار پر اس کی توثیق کی اور بتایا کہ اعظمی نگر، انبوز واڑی اور دیگر علاقوں کی مساجد کے ٹرسٹیان نے ان کو بھی اس تعلق سے فون کیا تھا ۔ اس پر ٹرسٹیان کو مشورہ دیا جارہا ہے کہ وہ پولیس اسٹیشن جاکرلاؤڈاسپیکر استعمال کرنے کی اجازت لے لیں، جامع مسجد نے ۳؍ ماہ کی اجازت لی ہے اور اس کے لئے ۱۸۰۰؍ روپے فیس دینی پڑی ہے۔ ایک ماہ کی فیس۶۰۰؍ روپے ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ محرم کے وعظ کی مجالس کی اجازت لینے کے لئے پولیس اسٹیشن جانے پر بھی پولیس کی جانب سے مائیک کے استعمال کرنے کی اجازت لینے کی یاد دہانی کرائی جارہی ہے، مگر کسی کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ اگر اجازت لینے کے بعد بھی پولیس مائیک اتارنے کے لئے ضد کرے گی تو آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے کے لئے باہمی صلاح ومشورہ کے لئے میٹنگ بلائی جائے گی۔
یاد رہے کہ ٹرسٹیان پولیس کو بار بار سپریم کورٹ کی ہدایت پر عمل کئے جانے، آواز کی سطح کم کرنے اور لاؤڈاسپیکرنہ اتارنے کی گائیڈ لائن کا حوالہ دے رہے ہیں مگر پولیس مائیک اتارنے اور چھو ٹا اسپیکر لگانے پر بضد ہے۔ اسی کی وجہ سے بہت سے علاقوں میں مساجد سے مائیک اتار دیئے گئے ہیں۔
پولیس نے شکایت نہیں سنی
معراج مسجد چیتاکیمپ کے ٹرسٹی اور سماجی خدمتگار رفیق شیخ نے چیتاکیمپ میں بالاجی مندر روڈ پر واقع بالا جی مندر میں کافی تیز آواز میں مائیک استعمال کئے جانے کی سینئر انسپکٹر اور اے ٹی سی کےافسر لونڈھے سے شکایت کرنے کے علاوہ ویڈیو بھی بھیجا، اسکے باوجود کوئی شنوائی نہیں کی گئی، ٹال دیا گیا۔
دیگر علاقوں کرلا، گوونڈی، ناگپاڑہ، وکھرولی اور پائیدھونی وغیرہ میں معلومات حاصل کرنے پر بتایا گیا کہ ہر سطح پر کوشش کی جارہی ہے تاکہ یہ سلسلہ رکے۔ اسکے علاوہ وکلاء کی ٹیم بھی عدالت سے رجوع کرنے کی تیاری کررہی ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ پٹیشن داخل کرنے کی تیاری کرلی گئی ہے۔ امکان ہے کہ آج (پیر)داخل کردی جائے گی۔