علاقے کے مریضوں کو علاج کیلئے دیگر اسپتالوں کا رخ کرناپڑتا ہے۔ ان اسپتالوں کی عمارتیں بن کر تیار ہیں۔ مقامی رکن اسمبلی نے اسپتال کاجائزہ لیا اوربی ایم سی افسران سے بات چیت کی۔
مالونی میں مولانا ابوالکلام آزاداسپتال کی تعمیر نو ہوچکی ہے لیکن اسے ابھی تک شروع نہیں کیا گیا ہے۔ تصویر:آئی این این
یہاں مولانا ابوالکلام آزادمیٹرنیٹی اسپتال اور گیٹ نمبر ۷؍پر کے ای ایم اسپتال کی برانچ بن کرتیار ہے مگر اسے شروع نہیں کیا جارہا ہے ۔اس کی وجہ سے مکینوں کو علاج کے لئے دیگر اسپتالوں کا رخ کرنا پڑتا ہے۔ ان اسپتالوں کی تعمیرِنو کئی برس قبل شروع کی گئی تھی مگر اب تک اس کافائدہ مقامی لوگوں کو نہیںمل رہا ہے۔مقامی رکن اسمبلی اسلم شیخ نے ان اسپتالوں کا بی ایم سی افسران کے ہمراہ جائزہ لیا اور ہورہی تاخیر پر ان سے بات چیت کی ۔
علاج میں پریشانی مکینوں کی زبانی
لاکھوں کی گنجان آبادی والے مسلم اکثریتی علاقے مالونی میں ان دونوں اسپتالوں کے شروع کئے جانے اور علاج معالجے کی بہترسہولت مہیا کرانے پر بڑی حد تک لوگوں کو علاج کے لئے باہرجانے سے نجات مل جائے گی۔اس تعلق سےمقامی لوگوں نے کیا کہا، اسے ذیل میںدرج کیا جارہاہے۔
گیٹ نمبر ۷؍میںمقیم عبداللہ خان نےبتایا کہ’’ میونسپل اسکول کے سامنے پرانے میونسپل اسپتال کو توڑکراب کے ای ایم اسپتال کی برانچ (پوسٹ) تعمیر کی گئی ہے مگر نا معلوم کس وجہ سے اسے شروع نہیں کیا جارہا ہے۔ حالانکہ رنگ وروغن بھی کیا گیا اور ڈیوائیڈر پر اسپتال کے عملہ کے اسٹیچو بھی لگائے گئے ہیں مگر اسپتال شروع نہیں کیا جارہا ہے جبکہ اس کی سخت ضرورت ہے۔‘‘
۵۰؍نمبر ، نور جامع مسجد کےقریب مقیم عبدالرحمٰن انصاری نے بتایاکہ’’ قریب میں ہی ہاتھی گارڈن کے پاس مولانا ابوالکلام آزاد سے موسوم کافی پرانا میٹرنیٹی اسپتال ہے، اس کی بھی تعمیرِ نو کی گئی ہے مگر اسے بھی اب تک شروع نہیں کیا گیا ہے۔یہی وجہ ہے کہ لوگوں کومجبوراً دیگر اسپتالوں کا رخ کرنا پڑرہا ہے۔اگر یہاںعلاج معالجے کی سہولت مہیا کرا دی جائے تو ہزاروں مکینوں کا مسئلہ حل ہوجائے گا۔‘‘
یہیں مقیم دنیش کنوجیا نےبتایاکہ’’ دونوں اسپتال کی عمارتیں کھڑی ہیں مگرنا معلوم کب شروع کیاجائے گا۔ اگرمان لیجئے اسے شروع ہی نہیںکیا جانا تھا توعوام کے کروڑوں روپے تعمیر پرکیوں برباد کئے گئے ،اس لئے انہیں جلد سے جلد شروع کیا جائے ۔‘‘
انجمن جامع مسجد ، گیٹ نمبر ۷؍کےقریب مقیم عبدالغفار خان نے بتایا کہ’’ کے ای ایم اسپتال کی تعمیرکردہ شاخ (عمارت) دھول چاٹ رہی ہے، عوام علاج معالجے کیلئے سہولت کے منتظر ہیں مگر ایسا لگتا ہے کہ اب تک اس کے افتتاح کا مہورت (مناسب وقت) نہیں آیا ہے۔اسے بلاتاخیر شروع کیاجائے تاکہ مقامی مکینوں کا علاج معالجے کا مسئلہ حل ہو۔‘‘
’’میٹرنیٹی اورجنرل ہیلتھ کیئرکی کمی سنگین مسئلہ ہے‘‘
مقامی رکن اسمبلی سلم شیخ نے بی ایم سی افسران کے ہمراہ بات چیت کرتے ہوئے یہ اعتراف بھی کیا کہ مالونی جیسے گنجان آبادی والے علاقے میں میٹرنیٹی اور جنرل ہیلتھ کیئر کی کمی ایک سنگین مسئلہ ہے۔ عوام کو بنیادی سہولتوں سے محروم رکھنا کسی طرح درست نہیں، علاج معالجے کی بہتر سہولت مہیا کرانا عوام کا حق ہے اور حکومت کی ذمہ داری۔‘‘انہوں نے یہ بھی کہاکہ ’’مجھے امید ہے کہ اب مزیدتاخیر کئے بغیر جلد ہی دونوں اسپتال شروع کئے جائیںگے اورہزاروں خاندانوں کو فوری طور پرپہنچائی جائے گی ۔اِن اسپتالوں میں اگراب بھی کچھ کام باقی رہ گیا ہے تو اس کو بھی بلاتاخیر پورا کیا جائے گا، مزید یاد دہانی کی ضرورت نہیں ہوگی۔‘‘