Inquilab Logo Happiest Places to Work

مالونی:علی تالاب گارڈن کی صاف صفائی مگر یہاں اب بھی سماج دشمن عناصر کا قبضہ برقرار

Updated: November 26, 2023, 12:13 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

یہ گارڈن مہاڈا کے زیر نگرانی ہے جب تک یہ ہمارے حوالے نہیں کیا جاتا صاف صفائی اور نگرانی بی ایم سی کے ذریعے ممکن نہیں ہوگی: گارڈن ڈپارٹمنٹ

Municipal employees and local people can be seen cleaning the garden.. Photo: INN
میونسپل ملازمین ار مقامی افراد گارڈ ن کی صاف صفائی کرتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔ تصویر : آئی این این

علی تالاب، دولت اسکول (کھاروڈی) کے قریب واقع مہاڈا کا گارڈن جو مقامی ایم ایل اے اسلم شیخ سے موسوم ہے یہاں صاف صفائی کا فقدان اور سماج دشمن عناصر کا قبضہ ، شرابیوں اور جواریوں کا دن میں بھی قبضہ ہونے اور نگرانی کے لئے مامور کئے گئے سیکوریٹی گارڈ کو بھاگنے پر مجبور کرنے کی شکایات کے بعد  صاف صفائی کروائی گئی۔
بی ایم سی’ پی‘ نارتھ وارڈ کے گارڈن ڈپارٹمنٹ کے افسر نے آکر صفائی کرائی لیکن اب بھی صاف صفائی کا کام مکمل کیا جانا ہے۔اس تعلق سے مقامی نوجوانوں محمود خان، عرفان شیخ، ذہیب شیخ،سنی شرما  اور خود نمائندہ نے مقامی ایم ایل کی توجہ مبذول کرائی۔ اسی کے نتیجے میں گارڈن ڈپارٹمنٹ نے توجہ دی لیکن ابھی کام ادھورا ہے۔ اس کی بنیادی وجہ بی ایم سی کی طرف سے یہ بتائی گئی کہ یہ گارڈن مہاڈا کی ملکیت ہے۔ اسی لئے اسلم شیخ کے نام کے ساتھ مہاڈا کا بورڈ لگایا گیا ہے۔ ہم لوگوں نے شکایت ملنے پر اور خاص طور پر ایم ایل اے کے کہنے پر وقتی طور پر صفائی کردی ہے لیکن یہ مسئلے کا حل نہیں ہے اور نہ ہی ہماری ذمہ داری ہےبلکہ جس کی ملکیت ہے نگرانی اور صفائی بھی اسی کا کام ہے۔ جب تک اس گارڈن کو بی ایم سے کے حوالے نہیں کیا جاتا، صاف صفائی یا اور کسی قسم کی جواب دہی بی ایم سی کی نہیں ہوگی۔
 یہاں لاکھوں کی آبادی کے درمیان برسوں قبل عوام کے ٹیکس کی رقم سے ایک گارڈن بنایا گیا تھا لیکن مختلف مسائل کے سبب عورتیں اور بچے دن میں بھی یہاں جانے سے کتراتے ہیں۔ یہاں جھولے اور لائٹیں لگائی گئی تھیں اور خوبصورت فوارہ بھی بنایا گیا تھا لیکن لاپروائی کے نتیجے میں شر پسندوں نے ان سب کو تہس نہس کر دیا۔ داخلی گیٹ کے پاس  سیکوریٹی گارڈ کے لئے بنائے گئے ایک کمرے کے دروازے اور کھڑکی اکھاڑ کر پھینک دی گئی ہے ۔ گارڈن کے ایک حصے میں مدراسی حضرات نے چند پتھر اور ترشول گارڈ کر مندر بھی بنا دیا ہے اور اب تو اس کے اوپر بڑا شیڈ بھی ڈال دیا ہے۔ غرض یہ کہ دیکھ ریکھ نہ ہونے سے ایک جانب جہاں گارڈن اجاڑ ہے وہیں دوسری جانب زمین پر قبضے کی بھی تیاری جاری ہے‌۔
 مقامی رکن اسمبلی اسلم شیخ سے اس کی شکایت کرنے پر کہ اس کی صاف صفائی ضروری ہے ، اس کی نگرانی برابر ہونی چاہئے،  انہوں نے صاف صفائی پر تو کچھ توجہ ضرور دی لیکن ملکیت کے حوالے سے جو بنیادی مسئلہ ہے، اسے حل کرانے‌کے تعلق سے کوئی پیش رفت نہیں کی۔یہی وجہ ہے کہ بی ایم سی نے آسانی سے پلہ جھاڑ لیا۔ مقامی لوگوں نے الزام عائد کیا کہ نہ بی ایم سی کو نہ مہاڈا کو اور نہ ہی کارپوریٹر یا ایم ایل کو کوئی فکر ہے۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ خوبصورت گارڈن جنگل بن گیا اور سماج دشمن عناصر قبضہ جمائے ہوئے ہیں ۔ اگر تھوڑی سی توجہ دی جائے تو گھنی بستیوں میں رہنے والوں کو کچھ دیر کے لئے ہی سہی صاف ستھرا، تازہ اور پر فضا ماحول میسر آسکتا ہے۔مقامی لوگوں نے یہ بھی الزام عاید کیا کہ الیکشن کے قریب تو سیاست دانوں کو تمام کام یاد آتے ہیں اور عوامی مسائل کو وہ اوڑھنا بچھونا بنالیتے ہیں لیکن کامیابی ملنے کے بعد ۵؍ سال وہ شکل دکھانے کو تیار نہیں ہوتے اور اگر کبھی آگئے اور لوگوں نے کوئی مطالبہ کیا تو لمبا چوڑا وعدہ کرکے رفو چکر ہوجاتے ہیں‌۔ اگر ایسا نہ ہوتا تو یہ گارڈن اپنی بدحالی کا شکوہ نہ کرتا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK