Inquilab Logo

مالونی: رام نومی کے پیش نظر ذمہ داران الرٹ

Updated: April 14, 2024, 12:02 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

ڈی سی پی سے شکایت۔ مقامی تنظیموں کے ذمہ داران کی پولیس کولیٹردینے کی تیاری۔ ڈی سی پی نے مشترکہ میٹنگ بلانے کا یقین دلایا۔

Last year, on the occasion of Ram Nomi, provocative slogans were raised in front of Anjuman Jama Masjid. Photo: INN
گزشتہ سال رام نومی کے موقع پر انجمن جامع مسجد کے سامنے اشتعال انگیز نعرےبازی کی گئی تھی۔ تصویر : آئی این این

آج امبیڈکر جینتی اور۱۷؍اپریل کورام نومی کے پیش نظرمالونی میں تمام تنظیموں کے ذمہ داران الرٹ ہو گئے ہیں۔ ان کی جانب سے ڈی سی پی بھوئٹے اورمالونی پولیس اسٹیشن کے سینئرانسپکٹر چیما جی اڑھاؤ سےتحریری شکایت کی تیاری کی جارہی ہے۔ ۱۰؍ سے زائدمقامی تنظیموں کی جانب سے لیٹر تیار کرلیا گیا ہے اوراسے وکیل کو نظرثانی کے لئے دیا گیا ہے تاکہ تفصیلات قلمبند کرنے میں اگر کوئی خامی یا کمی ہو تووہ دور کی جاسکے۔ اس تعلق سے انجمن جامع مسجد کے صدراجمل خا ن نے عیدالفطر کے موقع پر پولیس بندوبست کے دوران ڈی سی پی سے زبانی طور پر شکایت کی ہے اوروہ جامع مسجد کی جانب سےبھی تحریری شکایت کی بھی تیاری کرچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: کرلا: سادگی سے کیا گیا اپنی نوعیت کا منفرد نکاح

 اس سے قبل جب مالونی میں رام نومی کے موقع پرتشد د رونما ہوا تھا اورباہر سے آنے والوں نے ماحول خراب کیا تھا اورپولیس کی یکطرفہ کارروائی میں اس کا خمیازہ مالونی کے مسلم نوجوانوں کو بھگتنا پڑا تھا، تب بھی جامع مسجد کی جانب سے شکایت کی گئی تھی لیکن تب پولیس نے لیٹر قبول نہیں کیا تھا بلکہ اس وقت کے ڈی سی پی بنسل کا جواب تھا کہ تم اپنے لوگوں کو سمجھاؤ، پولیس کو کیا کرنا ہے، پولیس اچھی طرح جانتی ہے۔ اس کےنتیجے میں جو کچھ ہوا وہ سب کے سامنے ہے اور اب جمیل مرچنٹ نے اس یکطرفہ کارروائی اور پولیس کی کاکردگی کے خلاف سپریم کورٹ کادروازہ کھٹکھٹایا ہے، جہاں سماعت شروع ہوگئی ہے۔
 اجمل خان نے ڈ ی سی پی بھوئیٹے سے زبانی طور پر شکایت کی کہ رام نومی کے موقع پر مسجد کے سامنے دل آزار نعرے بازی کی جاتی ہے، مسلمانوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور جان بوجھ کرمالونی کاپُرامن ماحول خراب کیا جاتا ہے، اس پرروک لگنی چاہئے ۔اس پرڈی سی پی نے کہاکہ امبیڈکر جینتی کے بعد فریقین کی مشترکہ میٹنگ بلائی جائے گی تاکہ کسی قسم کا مسئلہ نہ پیدا ہونے پائے اوررام نومی کا تہوار بھی اچھی طرح سے گزرجائے۔
 ملی تنظیموں کےذمہ داران کا کہنا ہےکہ ابھی سے اس لئے تیاری کی جارہی ہے کیونکہ ۱۷؍اپریل آنے میں محض  ۴؍دن باقی ہیں۔ایسے میں پولیس کو بھی یہ احساس دلانا ہے کہ ذمہ دار شہری الرٹ ہیں،وہ اپنی ذمہ داری جاننے کے ساتھ امن وامان کونقصان نہ پہنچے،اس کے لئے بھی فکرمند ہیں۔ اسی لئے تحریری شکایت کی تیاری کی گئی ہے۔ یہ اس لئے بھی ضروری ہےکہ کچھ شرپسند مساجد کے قریب پہنچتے ہی مشتعل ہوجاتے ہیںاوراول فول بکنے لگتے ہیں، ان کی دل آزارنعرے بازی میں شدت آجاتی ہے اور اس میں سیاسی لیڈران بھی پیش پیش ہوتے ہیں۔ اس لئے اس پر نگاہ رکھی جانی ضروری ہے ۔ اس سے قبل ہندو جن آکروش مورچے میں نتیش رانے نے مسلمانوں کو اورمساجدومدارس کو جم کر نشانہ بنایا تھا اورقانون کو ٹھینگا دکھایا تھا ،اس کے باوجود آج تک ان کے خلاف ایکشن نہیں لیا گیا۔
 ذمہ دار شخصیات کا کہنا ہےکہ ہمیں کسی بھی ریلی ، مورچے یا احتجاج پراعتراض نہیں ہے بلکہ فرقہ پرست عناصر جس طرح اشتعال انگیزی کرتے ہیں، مسلمانوں کو لعن طعن کرتے ہیں اور قانون کوکھلا چیلنج کرتے ہیں، اس پر اعتراض ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK