Inquilab Logo Happiest Places to Work

روزگار کی تلاش میں ممبئی سے دہلی جانیوالے شخص پر سورت میں حملہ

Updated: August 18, 2025, 12:07 PM IST | Shahab Ansari | Mumbai

متاثرہ محمد شعیب کے ہوش وحواس بحال ہونے ہی پر حملے کی صحیح وجہ اور دیگر تفصیل معلوم ہوسکے گی

Mohammad Shoaib Bahraichi. Photo: INN
محمد شعیب بہرائچی۔ تصویر: آئی این این

روزگار کی تلاش میں ممبئی سے دہلی جانے والے نوجوان محمد شعیب کو سورت کے قریب ریلوے ٹریک کے پاس نامعلوم افراد نے  قاتلانہ حملہ کرکے شدید زخمی کردیا۔ البتہ کسی نے شعیب کو دہلی جانے والی ٹرین میں بیٹھا دیا جس سے وہ دہلی پہنچ گیا اور پھر رشتہ داروں سے رابطہ قائم کرنے پر بڑی مشکلوں سے اسپتال داخل کرایا گیا جہاں اس کا علاج جاری ہے۔ اس واقعہ کے تعلق سے جمعیۃ علماء ہند (محمود مدنی) کے ناظم عمومی مولانا حکیم الدین قاسمی نے انقلاب کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ کسی طرح انہیں اس واقعہ کا علم ہوا تھا اور کئی بار کوششوں کے بعد محمد شعیب کے پھوپھی زاد بھائی سے رابطہ قائم ہوسکا۔ اس کے بعد وہ جمعیۃ کے دیگر ذمہ داران کے ساتھ ان سے ملنے اسپتال گئے تاہم شعیب اس وقت تک بات کرنے کی حالت میں نہیں تھا جس کی وجہ سے اس کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کی بالکل صحیح تفصیل معلوم نہیں ہوسکی۔ 
 مولانا حکیم الدین کے مطابق شعیب کے رشتہ داروں نے بتایا ہے کہ اس کا تعلق بہرائچ سے ہے اور پہلے وہ روزگار کی تلاش میں ممبئی گیا تھا لیکن وہاں اس کا کام نہیں بنا تو اسی مقصد سے وہ ۱۴؍ اگست کی رات ممبئی سے دہلی کیلئے روانہ ہوگیا۔ لیکن جس ٹرین میں وہ سوار تھا اس میں کسی نے اسے بتایا کہ وہ ٹرین دہلی نہیں جاتی۔ اس اطلاع کے بعد وہ ٹرین سورت ریلوے اسٹیشن سے تقریباً ایک کلو میٹر پہلے کسی وجہ سے رُک گئی تھی تب شعیب ٹرین سے اتر گیا۔کچھ دور چلنے کے بعد چند افراد نے اسے آواز دے کر بلایا لیکن اس نے ان کی طرف توجہ نہیں دی لیکن ان لوگوں نے شعیب پر حملہ کردیا۔ اسے شدید زدوکوب کیا ۔ اس حملے میں شعیب شدید زخمی ہوگیا تھا اور اسی حالت میں کسی نے اسے دہلی جانے والی ٹرین میں بیٹھا دیا۔ اس ٹرین سے وہ حضرت نظام الدین اسٹیشن پہنچا جہاں کچھ افراد نے اسے اسٹیشن پر اتاردیا۔ یہاں سے شعیب نے اپنے رشتہ داروں کو مختصراً اپنے حالات بتائے اور پھر وہ لوگ اسے تلاش کرکے اسپتال لے گئے۔ اسپتال لے جانے سے قبل اس نے بتایا تھا کہ اس نے چار روز سے کچھ نہیں کھایا تب اسے کھانا وغیرہ دیا گیا تھا۔ مولانا حکیم الدین کے مطابق کوئی بھی اسپتال شعیب کو داخل کرنے کیلئے تیار نہیں تھا لیکن غازی آباد میں یشودا اسپتال میں ۴؍ لاکھ ۴۰؍ ہزار روپے کا مطالبہ کیا گیا تھا جو اس کے رشتہ داروں نے مل کر جمع کیا اور اسپتال میں جمع کیا جس سے اسے اسپتال داخل کیا گیا اور آپریشن ہوا۔ جس وقت جمعیۃ کے وفد نے اس کے رشتہ داروں سے ملاقات کی تھی انہوں نے بتایا تھا کہ شعیب کا آپریشن کامیاب رہا لیکن اس وقت وہ بات کرنے کے لائق نہیں ہوا تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK