منی پورکے امپھال ویسٹ میں ارم بائی تینگول تنظیم کے لیڈر کی گرفتای کے بعد تشدد پھوٹ پڑا۔ پانچ اضلاع میں انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹاخدمات معطل ہیں ۔ وشنو پور میں کرفیو نافذ ہے۔
EPAPER
Updated: June 08, 2025, 11:06 AM IST | Imphal
منی پورکے امپھال ویسٹ میں ارم بائی تینگول تنظیم کے لیڈر کی گرفتای کے بعد تشدد پھوٹ پڑا۔ پانچ اضلاع میں انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹاخدمات معطل ہیں ۔ وشنو پور میں کرفیو نافذ ہے۔
منی پور میں ایک بار پھر حالات قابو سے باہر ہوتے نظر آ رہے ہیں۔ احتیاط کے طور پر، پولیس نے پانچ اضلاع میں انٹرنیٹ خدمات بند کرنے کے ساتھ کرفیو کا اعلان کیا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ یہ ہنگامہ میتی برادری کے لیڈر کی گرفتاری سے شروع ہوا۔ منی پور کے جن اضلاع میں انٹرنیٹ خدمات بند کی گئی ہیں ان میں امپھال ویسٹ، امپھال ایسٹ، تھوبل، بشنو پور اور کاکچنگ شامل ہیں۔ سنیچر کی دیر رات سے حالات کشیدہ ہیں۔ انتظامیہ کو خدشہ ہے کہ کچھ سماج دشمن عناصر سوشل میڈیا کے ذریعے اشتعال انگیز پیغامات، تصاویر اور ویڈیوز جاری کر کے حالات خراب کر سکتے ہیں۔ مظاہرین میں زیادہ تر نوجوان شامل ہیں جو میتی رضاکار گروپ آرام بائی ٹینگول (اے ٹی) کے رکن ہیں، جن پر کوکی قبائل نسلی تنازع کے عروج پر ان کے گاؤں پر حملہ کرنے کا الزام لگاتے ہیں۔ انہوں نے سڑکوں پر ٹائر جلائے اور اے ٹی لیڈر کنن سنگھ کی گرفتاری کے خلاف نعرے لگائے۔
یہ بھی پڑھئے: شوبھانشو شکلا ہندوستان کے دوسرے خلاباز کے طور پر تاریخ رقم کرنے کیلئے تیار
سنیچر کی رات امپھال سے آنے والے مناظر میں کنن سنگھ کی رہائی کا مطالبہ کرنے والے ایک ہجوم کو دکھایا گیا۔ کچھ مظاہرین نے کہا کہ گورنر اے کے بھلا کے حکم پر اے ٹی نے غیر قانونی اور لوٹے ہوئے ہتھیار حوالے کئے اور اب حکام کی طرف سے دی گئی حفاظتی ضمانتوں کی وجہ سے وہ غیر مسلح ہیں۔ امپھال میں یہ احتجاج کوکی قبائل کی طرف سے سرحدی شہر مورہ سے اپنی برادری کے ایک مشتبہ شخص کی گرفتاری پر احتجاج کے درمیان ہوا ہے، جس پر اکتوبر۲۰۲۳ء میں ایک پولیس افسر کو اسنائپر رائفل سے قتل کرنے کا الزام ہے۔