جالنہ میں منعقدہ جلسہ میں منوج جرنگے نے ریاستی وزیر کو پھر تنقید کا نشانہ بنایا۔ریاست کا سب سے بے کار وزیر کہا۔ مراٹھا ریزرویشن کیلئے حکومت کو ۲۴؍دسمبر تک کا الٹی میٹم دیا۔
EPAPER
Updated: December 02, 2023, 10:31 AM IST | Agency | Jalna
جالنہ میں منعقدہ جلسہ میں منوج جرنگے نے ریاستی وزیر کو پھر تنقید کا نشانہ بنایا۔ریاست کا سب سے بے کار وزیر کہا۔ مراٹھا ریزرویشن کیلئے حکومت کو ۲۴؍دسمبر تک کا الٹی میٹم دیا۔
مراٹھا ریزرویشن کیلئے تحریک چلانے والے منوج جرنگے پاٹل کے ریاست گیر دورے کا چوتھا مرحلہ شروع ہو گیا ہے۔جمعہ کوجالنہ میں ان کا جلسہ ہوا جس میں انہوں نے ایک مرتبہ پھر ریاستی وزیر چھگن بھجبل کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نےکہا کہ چھگن بھجبل سب سے بے کار اور داغدار وزیر ہیں ۔ انہوں نے ایک بار پھر سنگین الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ بھجبل دوذاتوں میں تفرقہ پھیلا رہے ہیں۔
منوج جرنگے پاٹل نے بھجبل کو ہدف تنقید بناتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ آپ پرامن احتجاج کریں ، چاہے کچھ بھی ہوجائے، ان کا خواب پورا نہیں ہوگا۔ واضح رہے کہ ریاست میں فی الحال جرنگے پاٹل اور بھجبل کے درمیان زبردست لفظی جھڑپ جاری ہے۔جرنگے نے کہا کہ ’’میں صرف او بی سی سے ریزرویشن لوں گا، کسی کو کیا کرنا ہے، کرنے دو۔ انہوں نے او بی سی سے ریزرویشن لینے کے موقف پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت بھی آگئی تب بھی میں پیچھے نہیں ہٹوں گا۔
منوج جرنگے پاٹل نےمراٹھا ریزرویشن دینے کیلئے حکومت کو ۲۴؍ دسمبر تک کا الٹی میٹم دیا ہے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر الٹی میٹم ختم ہونے سے پہلے ریزرویشن نہیں دیا گیا تو ہم خاموش نہیں رہیں گے۔
اےبی پی ماجھا کی خبر کے مطابق جلسہ میں منوج جرنگے پاٹل نےریاستی وزیر چھگن بھجبل پر تنقید کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ وہ آئینی عہدے پر بیٹھ کر ذات کے معاملہ میں تفرقہ پھیلا رہے ہیں ۔ وہ ریاست کے اب تک سب سے بے کار وزیر ہیں ۔ کیا وہ خود کو عظیم آدمی سمجھتے ہیں ؟انہوں نے مراٹھا سماج سے اپیل کی کہ آپ سب پرامن طریقے سے احتجاج کا سلسلہ شروع کریں ، چاہے کچھ بھی ہوجائے فساد نہ کریں کیونکہ وہ فرقہ وارانہ فسادات ہونے کا انتظار کر رہا ہے۔ چاہے کچھ بھی ہو جائے، ان کے خواب کو پورا نہ ہونے دیں۔
جرنگے نے حکومت کومتنبہ کرتے ہوئے کہا کہ انتروالی کے مقدمات ۲؍ دن میں اور مہاراشٹر کے مقدمات واپس لینے کا ہم نے مطالبہ کیا ہے۔ ایک ماہ قبل وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے، نائب وزرائے اعلیٰ دیویندر فرنویس اور اجیت پوار آئے تھے۔ انہوں نے کہا تھا کہ وہ۲؍تاریخ تک تمام کیس واپس لے لیں گے لیکن وہ کیس اب بھی واپس نہیں لئے گئے۔ انہوں نے شندے، فرنویس اور اجیت پوار کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں اب خاموش نہیں رہوں گا۔
جرنگے پاٹل نے اعلان کیا کہ اگر حکومت کیس واپس نہیں لیتی ہے تو۱۷؍ دسمبر کو انتروالی سراٹی میں ریاست کے تمام مرہٹوں کا اجلاس منعقد کیا جائے گا۔
قبل ازیں مراٹھواڑہ میں گزشتہ کچھ دنوں سے بے موسم بارش کی وجہ سے ان کی میٹنگ کی منصوبہ میں خلل پڑنےکااندیشہ ظاہر کیا گیا تھا ۔ پچھلے ۴؍دن سے جالنہ شہر سمیت ضلع میں بے موسم بارش نے تباہی مچا ئی ہے جس سے جرنگے کا جہاں جلسہ ہوا ، وہاں رات میں ہونے والی بارش کے باعث میدان کے ساتھ ساتھ پارکنگ لاٹ میں بھی پانی جمع ہو گیاتھا ۔گزشتہ رات کو مراٹھا سماج کے لوگوں کی طرف سے گاؤں گاؤں بھیجے گئے پھول بھی گیلے ہو گئے تھے۔کئی جگہوں پر کیچڑ اجمع ہو گیا تھا۔ منوج جرنگے سے جب میڈیا نے اس بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ پریشان ہونے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ بے موسم بارش آج کے اجلاس میں رکاوٹ نہیں بنے گی۔ یہ بارش ہمارے لیےخداکی نعمت ہے۔ مراٹھا ریزرویشن کی وجہ سے ہر طرف ماحول گرم ہو گیا ہے۔ بارش اسے پرسکون کردے گی۔