مراٹھا سماجی کارکن نے پہلی بار ریاستی وزیر کیلئے دھمکی آمیز الفاظ استعمال کئے ، ۲۴؍ دسمبر کو مراٹھا سماج کے لئےجیت کا دن بتایا۔
EPAPER
Updated: December 08, 2023, 1:10 PM IST | Ali Imran | Yavatmal
مراٹھا سماجی کارکن نے پہلی بار ریاستی وزیر کیلئے دھمکی آمیز الفاظ استعمال کئے ، ۲۴؍ دسمبر کو مراٹھا سماج کے لئےجیت کا دن بتایا۔
مراٹھا ریزرویشن کے تعلق سے ریاستی وزیر چھگن بھجبل اور مراٹھا سماجی کارکن منوج جرنگے پاٹل کے درمیان پچھلے کچھ دنوں سے لفظی جنگ چل رہی ہے۔ جمعرات کو ایوت محل ضلع کے عمرکھیڑ تعلقے میں منعقدہ اجلاس میں منوج جرنگے پاٹل نے چھگن بھجبل کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ ’’مراٹھا سماج کو ایک بار ریزرویشن ملنے دو، پھر چھگن بھجبل کو دیکھتا ہوں‘‘ براہ را ست اس طرح کی دھمکی دینے سے ایک نیا تنازع کھڑا ہونے کا خدشہ ہے۔
منوج جرنگے نے چھگن بھجبل کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مزید کہا کہ’’ ریاست میں چھگن بھجبل جیسا کوئی داغدار وزیر ہو ہی نہیں سکتا۔ اگر بھجبل جیسا سینئر وزیر غریب مراٹھوں کے بچوں کو دیئے گئے ریزرویشن میں مداخلت کرتا ہے تو ہم ان سے اکیلے ہی نپٹ لیں گے۔ ‘‘انہوں نے مراٹھا سماج سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ صرف ان کی بات پر یقین رکھیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل کئی بار چھگن بھجبل جرنگے پر تو جرنگے چھگن بھجبل پر تنقیدیں کر چکے ہیں۔ لیکن یہ تنقیدیں الزام تراشی کی نوعیت کی ہوتی تھیں ۔ لیکن اس بار منو جرنگے پاٹل نے براہ راست چھگن بھجبل کو ’دیکھ لینے‘ کی کھلی دھمکی دی ہے۔ اس کی وجہ سے مراٹھا اور او بی سی سماج کے درمیان تصادم کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ حالانکہ جلسے کے دوران کسی بھی صورت میں پرتشدد تحریک میں شامل نہ ہونے اور چھگن بھجبل کے پیچھے نہ پڑنے کی اپیل بھی جرنگے پاٹل نے مراٹھا سماج سے کی۔ اس موقع پر جرنگے نے یہ بھی کہا کہ ۲۴؍ دسمبر مراٹھا سماج کی جیت کا دن ہوگا۔ اس جلسے میں ہزاروں کی تعداد میں مراٹھا مرد و خواتین نے شرکت کی۔
یاد رہے کہ چھگن بھجبل اس وقت ناگپور میں ہیں جہاں اسمبلی کا سرمائی اجلاس جاری ہے۔ اس اجلاس میں مراٹھا ریزرویشن پر بھی بحث ہونے کا قوی امکان ہے۔