ہندوستان کا مینوفیکچرنگ سیکٹر اگست میں۱۷؍ سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ مضبوط مانگ، اعلیٰ پیداوار، ملازمت کی تخلیق اور نئے کاروباری اعتماد کی وجہ سے ایچ ایس بی سی پی ایم آئی بڑھ کر۳ء۵۹؍ تک پہنچ گیا۔
EPAPER
Updated: September 01, 2025, 5:33 PM IST | New Delhi
ہندوستان کا مینوفیکچرنگ سیکٹر اگست میں۱۷؍ سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ مضبوط مانگ، اعلیٰ پیداوار، ملازمت کی تخلیق اور نئے کاروباری اعتماد کی وجہ سے ایچ ایس بی سی پی ایم آئی بڑھ کر۳ء۵۹؍ تک پہنچ گیا۔
اگست مینوفیکچرنگ پی ایم آئی جولائی میں۱ء۵۹؍ سے بڑھ کر۳ء۵۹؍ ہو گیا۔ مینوفیکچرنگ پی ایم آئی ۱۷؍ سال کی بلند ترین سطح پر رہا۔ ہندوستان کا اگست مینوفیکچرنگ پی ایم آئی بڑھ کر۳ء۵۹؍ ہو گیا جو کہ ۱۷؍ سال کی بلند ترین سطح ہے۔ ہندوستان کے مینوفیکچرنگ سیکٹر نے اگست میں مزید رفتار حاصل کی۔ پرچیزنگ منیجرزانڈیکس(پی ایم آئی ) فیکٹری آرڈرز اور پیداوار میں ڈیمانڈ پر مبنی طاقت کی وجہ سے ۱۷؍سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
ملک میں مینوفیکچرنگ شعبے کی سرگرمیاں اگست میں تیز رہیں اور پیرکو جاری کردہ ایچ ایس بی سی کی رپورٹ کے مطابق اس کی شرحِ نمو میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ پی ایم آئی انڈیکس ماہ بہ ماہ کی بنیاد پر جاری کیا جاتا ہے۔ اس کا۵۰؍ فیصد سے زائد ہونا نمو کی نشاندہی کرتا ہے اور اس سے کم ہونا کمی کو ظاہر کرتا ہے۔ وہیں انڈیکس کا۵۰؍ فیصد پر ہونا استحکام کو ظاہر کرتا ہے۔
ہندوستان میں ایچ ایس بی سی کے چیف ماہر اقتصادیات پرنجول بھنڈاری نے کہا کہ ہندوستان کے مینوفیکچرنگ پی ایم آئی نے اگست میں پیداوار میں تیزی سے اضافے کی وجہ سے ایک نئی بلندی کو چھو لیا۔ امریکہ میں ہندوستانی مصنوعات پر۵۰؍ فیصد درآمدی ڈیوٹی بیرون ملک آرڈر میں معمولی کمی کا سبب بن سکتا ہے کیونکہ امریکی خریداروں نے آرڈر دینے سے گریز کیا ہےحالانکہ مجموعی طورپر آرڈر میں اچھا اضافہ دیکھا گیا ہے جو گھریلو مانگ کی مضبوطی کا اشارہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق آرڈر میں تقریباً جولائی کی طرح اضافہ دیکھا گیا۔ حالانکہ بیرون ملک آرڈرکی شرح پانچ ماہ کی کم ترین سطح پر تھی۔ کمپنیوں نے اگلے ایک سال میں پیداوار بڑھانے کا یقین ظاہر کیا ہے۔