کلیان اور بھیونڈی لوک سبھا سیٹ پر رکن پارلیمان شری کانت شندے اور کپل پاٹل کو سبق سکھانےکا عزم۔
EPAPER
Updated: March 19, 2024, 5:45 PM IST | Ejaz Abdul Gani | Kalyan
کلیان اور بھیونڈی لوک سبھا سیٹ پر رکن پارلیمان شری کانت شندے اور کپل پاٹل کو سبق سکھانےکا عزم۔
ریاستی حکومت پر مراٹھا سماج کے ساتھ دھوکہ دہی کا الزام عائد کرتے ہوئے مراٹھی کرانتی مورچہ نے کلیان اور بھیونڈی لوک سبھا حلقوں میں بڑی تعداد میں مراٹھا امیدوار کھڑے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں مراٹھا کرانتی مورچہ کے کو آرڈینیٹر دھننجے جوگ دنڈ نے بتایا کہ زیادہ سے زیادہ مراٹھا امیدوار کھڑے کرنے سے متعلق متفقہ طور پر قرار داد منظور کی گئی۔ مراٹھا کرانتی مورچہ کے اس قدم سے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے بیٹے اور موجودہ رکن پارلیمان شری کانت شندے کی پریشانی میں اضافہ ہونے کا قوی امکان ہے۔ یاد رہے کہ شری کانت شندے تیسری مرتبہ کلیان لوک سبھا حلقہ کی نمائندگی کرنے کا دعویٰ کررہے ہیں۔
دھننجے جوگ دنڈ نے بڑی تعداد میں مراٹھا سماج کے امیدواروں کو میدان میں اتارنے کا مقصد بتاتے ہوئے کہا کہ کلیان اور بھیونڈی میں اپنے اپنے علاقوں میں مقبول اور شہرت رکھنے والے مراٹھا سماج کےزیادہ سے زیادہ امیدواروں کو اتارکر ہم اپنے سماج کے ووٹوں سے شری کانت شندے اور کپل پاٹل کو ووٹ دینے سے روکے گے۔ یہاں بڑی تعداد میں مراٹھا سماج کے لوگ رہتے ہیں اور جب یہ شندے اور پاٹل کو ووٹ نہیں دیں گے توانہیں شکست کا منہ دیکھنا ہوگا اور ہم یہی چاہتے ہیں۔
ریاست بھر میں سنواد سبھا لےکر منوج جرنگے پاٹل مراٹھا سماج سے او بی سی کوٹا سے ریزرویش کے مطالبہ پر ڈٹے رہنے کی اپیل کر رہے ہیں۔ دریں اثناء سیاسی جماعتوں اور سیاسی رہنماؤں کو سبق سکھانے کیلئے لوک سبھا انتخابات میں بڑی تعداد میں مراٹھا امیدواروں کو کھڑا کرنے کا اہم فیصلہ کیا ہے۔ کلیان میں ہوئی مراٹھاکرانتی مورچہ کی میٹنگ میں کلیان اور بھیونڈی لوک سبھا حلقوں میں زیادہ سے زیادہ پرچہ نامزدگی داخل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دھننجے جوگ دنڈ نے بتایا کہ منوج جرنگے پاٹل کی ایما پر وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے بیٹے اور رکن پارلیمان شری کانت شندے کے انتخابی حلقہ ایک ساتھ ۵۰؍ سے زائد مراٹھا امیدوار اپنا پرچہ نامزدگی داخل کریں گے۔ اسی طرح بھیونڈی لوک سبھا حلقہ میں بھی رکن پارلیمان کپل پاٹل کیخلاف بڑی تعداد میں مراٹھا امیدوار کھڑے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے مراٹھا سماج کے ساتھ غداری کی ہے اس لئے لوک سبھا انتخابات میں مراٹھا سماج برسراقتدار طبقہ کو سبق سکھا کر رہے گا۔