Updated: November 23, 2025, 10:05 PM IST
| New Delhi
جمعیۃ علماء ہند کے سربراہ مولانا ارشد مدنی نے ملک میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتے ہوئے امتیازی سلوک، اسلاموفوبیا اور سیاسی و سماجی محرومی پر شدید تشویش ظاہر کی ہے۔ دارالعلوم دیوبند کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے الزام لگایا کہ موجودہ حکومت مسلمانوں کو سیاسی قیادت، تعلیم اور ملازمت کے حقوق سے محروم کر رہی ہے۔ انہوں نے اعظم خان کی بار بار گرفتاری، دہلی دھماکے کیس میں مسلمانوں کو نشانہ بنانے اور الفلاح یونیورسٹی کے بانی جواد احمد صدیقی کی گرفتاری جیسے معاملات کو مثال کے طور پر پیش کیا۔
جمعیۃ علماء ہند (جے یو ایچ) کے سربراہ مولانا ارشد مدنی۔ تصویر: آئی این این
ملک کی اہم مسلم تنظیم جمعیۃ علماء ہند (جے یو ایچ) کے سربراہ مولانا ارشد مدنی نے ملک میں مسلمانوں کو درپیش بڑھتے ہوئے امتیازی سلوک اور اسلاموفوبیا پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم کمیونٹی سیاسی، سماجی اور معاشی سطح پر کثیر جہتی چیلنجوں کا سامنا کر رہی ہے۔ دارالعلوم دیوبند میں اپنے مدرسے کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا مدنی نے سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان کی متعدد بار گرفتاری اور دہلی دھماکے کے حالیہ معاملے میں کئی افراد کو نشانہ بنانے کی مثالیں پیش کیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت مسلمانوں کو ان کی سیاسی قیادت، سماجی حیثیت اور ملازمتوں کے حقوق سے محروم کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ مولانا مدنی نے کہا کہ آج مسلمان نیویارک میں ظہران ممدانی اور لندن میں صادق خان جیسے اعلیٰ عہدوں پر فائز ہو سکتے ہیں، لیکن ہندوستان میں کوئی مسلمان یونیورسٹی کا وائس چانسلر بننا انتہائی مشکل ہے۔
انہوں نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی مسلمان وی سی کے منصب تک پہنچ بھی جائے تو اسے اعظم خان کی طرح جیل بھیج دیا جاتا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ ’’آج الفلاح یونیورسٹی میں کیا ہو رہا ہے؟ حکومت ہر ممکن کوشش کر رہی ہے کہ مسلمان کبھی سر نہ اٹھا سکیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ الفلاح یونیورسٹی کے بانی اور چیئرمین جواد احمد صدیقی کو منی لانڈرنگ اور جعلی تصدیق کے الزامات پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی ۱۳؍ روزہ تحویل میں بھیجا گیا ہے جبکہ مدھیہ پردیش میں ان کے آبائی گھر کو بھی مسماری کا نوٹس تھما دیا گیا ہے۔ مولانا مدنی کے مطابق یہ صورتحال عدالتی نظام پر بھی سوال کھڑے کرتی ہے، کیونکہ ایک شخص کو بغیر جرم ثابت ہوئے مسلسل جیل میں رکھا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: عمر خالد اور شرجیل امام کی ضمانت روکنے کیلئے پولیس کا نیا بہانہ
مولانا مدنی نے مزید کہا کہ آزادی کے ۷۵؍ سال گزرنے کے باوجود مسلمانوں کو تعلیم، قیادت اور انتظامی ڈھانچے میں آگے بڑھنے سے روکا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’حکومت مسلمانوں کے پیروں تلے سے زمین کھینچنا چاہتی ہے اور کافی حد تک یہ مقصد حاصل بھی کر چکی ہے۔‘‘