جمعیۃ علماء، مہاراشٹر کے جنرل سیکریٹری مولانا حلیم اللہ قاسمی کا خطاب، ابو عاصم اعظمی اور جتیندر اوہاڑ نے بھی مخالفت کی۔
EPAPER
Updated: August 25, 2024, 9:52 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbra
جمعیۃ علماء، مہاراشٹر کے جنرل سیکریٹری مولانا حلیم اللہ قاسمی کا خطاب، ابو عاصم اعظمی اور جتیندر اوہاڑ نے بھی مخالفت کی۔
’وقف ترمیمی بل اور اس کے مضر اثرات‘ کے عنوان پر جمعہ کی رات جمعیۃ علماء کوسہ ممبرا کے زیراہتمام ڈائمنڈ ہال میں منعقدہ اجلاس عام میں جمعیۃ علماء، مہاراشٹر کے جنرل سیکریٹری مولانا حلیم اللہ قاسمی نےکہا کہ ’’وقف ترمیمی بل میں ۴۰؍ نکات خطرناک ہیں اور ان میں چند تو انتہائی خطرناک ہیں جن میں وقف کی املاک کے دعوے کا فیصلہ کرنے کا اختیار ٹربیونل کے بجائےضلع کلکٹر کو دیناشامل ہے۔ اگر حکومت کے کسی ادارے کا وقف کی ملکیت پر قبضہ ہوگا تو وہ سرکار کی ہو جائے گی۔ اس کےعلاوہ وقف بورڈ میں غیر مسلم اراکین کو بھی شامل کرنے کی سفارش کی گئی ہے جو دستور کے آرٹیکل ۱۴، ۲۵؍ اور ۲۶؍ کے خلاف ورزی ہے۔ ‘‘
جلسہ میں مہمانان خصوصی کے طور پر مدعو اقلیتی امور کے سابق وزیر اور مقامی رکن اسمبلی جتیندر اوہاڑ نے کہا کہ ’’بی جے پی کو مسلمانوں کیلئےوقف ۹؍ لاکھ ایکڑ زمین کھٹک رہی ہے جو کروڑوں روپے کی ہیں۔ چونکہ ملک کا آئین اسے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیتا، اس لئے ان قیمتی زمینوں کو مسلمانوں سے چھیننے کیلئے وقف قانون میں ترمیم کی جارہی ہے۔ ‘‘
ابو عاصم اعظمی نے اپنے تقریباً آدھے گھنٹے کے خطاب میں کہا کہ ’’ بی جے پی کی پالیسی مسلمانوں کو پریشان کرنا اور انہیں نشانہ بنانا ہے۔ ملک میں فوج اور ریلوے کےبعد سب سے زیادہ زمینیں وقف بورڈ کےپاس ہیں اور بی جےپی لینڈ مافیا ہے، اس نے پہلے ایئر انڈیا بیچ دیا، ریلوے بیچا اور اب وقف کی املاک پر قبضہ کر کے انہیں مسلمانوں سے چھین کر فروخت کرنا چاہتی ہے۔ ‘‘ اس موقع پر این سی پی ( اجیت پوار) کے لیڈر نجیب ملا، عام آدمی پارٹی اور دیگر پارٹیوں نے بھی اس بل کیخلاف لڑائی میں ساتھ دینے کا وعدہ کیا۔