Inquilab Logo Happiest Places to Work

بزرگ عالم دین اور تبلیغی جماعت کے فعال رکن مولانا محمد مستقیم کا انتقال

Updated: June 25, 2025, 3:09 PM IST | Saeed Ahmad Khan | Malad

 بزرگ عالم دین اور تبلیغی جماعت کے انتہائی فعال رکن مولانا محمد مستقیم (بستوی) کاسنجے نگر، پٹھان واڑی، ملاڈ مشرق میں پیر کی شب میں ۱۲؍بجے انتقال ہوگیا۔

Maulana Muhammad Mustaqim. Photo: INN
مولانا محمد مستقیم۔ تصویر: آئی این این

 بزرگ عالم دین اور تبلیغی جماعت کے انتہائی فعال رکن مولانا محمد مستقیم (بستوی) کاسنجے نگر، پٹھان واڑی، ملاڈ مشرق میں پیر کی شب میں ۱۲؍بجے انتقال ہوگیا۔ منگل کو ان کا جسدِخاکی بذریعہ طیارہ گورکھپور لے جایا گیاجہاں سے بذریعہ ایمبولنس آبائی وطن موضع تنہری (سنت کبیر نگر ، اترپردیش )لے جایا گیا اور شب میں ساڑھے ۹؍ بجے تدفین عمل میں آئی۔ جس وقت مولانا نے اپنے چھوٹے بیٹے حاجی محمد قاسم کی رہائش گاہ (ملاڈ) پر آخری سانسیں لیں، ان کی عمر۱۰۰؍ سال سے زائد تھی۔ تجہیز وتکفین میں علماء، ائمہ،جماعت سے وابستہ افراد اور متعلقین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مولانا مرحوم کے پسماندگان میں دو بیٹے اور۱۰؍ بیٹیاں ہیں۔ بیوی اور ۵؍ بیٹیاں انتقال کرچکی ہیں۔ 
 مولانا نے مظاہر علوم (سہارنپور)سے فراغت کے بعد کچھ عرصہ تدریسی خدمات انجام دیں، پھر دعوت وتبلیغ کو اپنا مشن بنایا اور عمر کے اخیر حصے تک اسی کارِ خیر سے وابستہ رہے۔ آپ کا مرکز نظام الدین میں قیام رہا کرتا تھا، تقاضے کے مطابق ملک وبیرون کے الگ الگ حصوں میں اسفار کیاکرتے تھے۔ آپ نے دعوتِ الی اللہ کے لئے دنیا کےبیشتر ممالک کا سفر کیا۔ کچھ وقت سے علالت کے سبب بغرض علاج ممبئی آتے رہے۔ اس دفعہ بھی علاج کی غرض سے ممبئی کا سفر کیا تھا مگر کسے معلوم کہ یہ آخری سفر ہوگا ۔ دو دن قبل ا ن کی طبیعت زیادہ بگڑ گئی، علاج جاری رہا مگر افاقہ نہ ہوا اور مولانا کی روح قفس عنصری سے پرواز کرگئی۔ مولانا انتہائی منکسرالمزاج، خوش اخلاق، سادگی پسند اور خدا ترس انسان تھے۔ ان کی ہمہ وقت فکر یہی رہی کہ اللہ کے بندوں کاتعلق اپنے خالق ومالک سے جڑجائے۔
 جمعیۃ علماء شمال مغربی زون کے ذمہ دار مولانا محمد اسلم قاسمی (پٹھان واڑی) نےمولانا محمد مستقیم کے انتقال اورجسدِ خاکی آبائی وطن روانہ کئے جانے کے ساتھ دیگر تفصیلات بتاتے ہوئے کہاکہ ’’۱۹۶۰ء میں موضع اُسرا شہید میںدعوت وتبلیغ کا مرکز قائم کیا گیا۔مولانا اس کے سربراہ رہے۔‘‘ بقول مولانا محمد اسلم ’’مولانامستقیم صاحب نے ایک ملاقات کے دوران فرمایا تھا کہ خدا کا شکر ہے کہ دعوت وتبلیغ کے حوالے سے عالم کے سفر کا موقع ملا۔ مولانا کی پیدائش ۱۹۲۰ء میں ہوئی اور۱۹۴۲ء میں مظاہر علوم سے فراغت حاصل کی۔ اس اعتبار سے ۱۰۵؍ برس گزار کردارِفانی سے رخصت ہوئے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK