Inquilab Logo

مسالے صد فیصد محفوظ ہیں: ایم ڈی ایچ کا دعویٰ

Updated: April 29, 2024, 12:52 PM IST | New Dehli

مسالے بنانے والی کمپنی ایم ڈی ایچ نے کہا کہ اسے ہانگ کانگ اور سنگاپور کے فوڈ سیفٹی ریگولیٹرس سے اس معاملے پر کوئی نوٹس نہیں ملا ہے۔

The Indian company`s spices were banned in Hong Kong and Singapore. Photo: INN.
ہانگ کانگ اور سنگاپور میں ہندوستانی کمپنی کے مسالوں پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ تصویر: آئی این این۔

اپنے بہترین مسالوں کیلئے دنیا بھر میں مشہور اسپائس برانڈ ایم ڈی ایچ نے صارفین کو یقین دلایا کہ اس کی مصنوعات ۱۰۰؍ فیصد محفوظ ہیں۔ اس کے ساتھ ہی کمپنی نے ہانگ کانگ اور سنگاپور کے فوڈ ریگولیٹرس کی جانب سے بعض مصنوعات میں کیڑے مار ادویات کی موجودگی کے الزامات کو مسترد کر دیا۔ 
 سنگاپور اور ہانگ کانگ نے حال ہی میں کوالیٹی خدشات کی وجہ سے ایم ڈی ایچ اور ایوریسٹ کمپنیوں کے مخصوص مسالہ جات پر پابندی لگا دی ہے۔ ہانگ کانگ اور سنگاپور کے حکام نے کہا ہے کہ مصنوعات میں ایتھیلین آکسائیڈ کی زیادہ مقدار ہوتی ہے، جو کہ انسانی استعمال کیلئے درست نہیں ہے اور طویل استعمال سے کینسر کا سبب بن سکتی ہے۔ کمپنیوں کی مصنوعات ہندوستان میں بے حد مقبول ہیں اور یورپ، ایشیا اور شمالی امریکہ کے ممالک کو بڑے پیمانے پر برآمد کی جاتی ہیں۔ 
ہانگ کانگ کے فوڈ سیفٹی ریگولیٹر (سی ایف ایس) نے صارفین سے کہا ہے کہ وہ ایم ڈی ایچ کا مدراس کری پاؤڈر (مدراس کری کیلئے مسالہ)، ایوریسٹ فش کری مسالہ، ایم ڈی ایچ سابھر مکس مسالہ پاؤڈر اور ایم ڈی ایچ کری پاؤڈر مکس مسالہ پاؤڈر نہ خریدیں اور تاجروں سے اس کی فروخت بند کرنے کیلئے کہا تھا جبکہ سنگاپور فوڈ ایجنسی نے مصنوعات واپس لینے کی ہدایت کی ہے۔ 
ایک بیان میں ایم ڈی ایچ نے کہا کہ اسے ہانگ کانگ اور سنگاپور کے فوڈ سیفٹی ریگولیٹرس سے اس معاملے پر کوئی نوٹس نہیں ملا ہے۔ اپنی کچھ مصنوعات میں ای ٹی او (ایتھیلین آکسائیڈ) کی مبینہ موجودگی کے حوالے سے ایم ڈی ایچ نے کہا کہ یہ دعوے غلط ہیں اور ان کا کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہم یہ بتانا چاہیں گے کہ ایم ڈی ایچ کو سنگاپور یا ہانگ کانگ کے ریگولیٹری حکام سے کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا ہے۔ ایم ڈی ایچ نے کہا کہ اسپائسز بورڈ آف انڈیا اور فوڈ ریگولیٹر ایف ایس ایس اے آئی کو ہانگ کانگ یا سنگاپور کے حکام سے اس معاملے کے حوالے سے کوئی نوٹس یا ٹیسٹ رپورٹ نہیں ملی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’اس سے اس حقیقت کو تقویت ملتی ہے کہ ایم ڈی ایچ کے خلاف الزامات بے بنیاد ہیں اور اس حوالے سے کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے۔ ‘‘
ایچ ڈی ایچ اپنے خریداروں اور صارفین کو اپنی تمام مصنوعات کی حفاظت اور معیار کے بارے میں یقین دلاتا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ہم اپنے خریداروں اور صارفین کو یقین دلاتے ہیں کہ ہم اپنے مسالوں کی ذخیرہ اندوزی، پروسیسنگ یا پیکنگ کے کسی بھی مرحلے پر ایتھیلین آکسائیڈ (ای ٹی او) کا استعمال نہیں کرتے۔ ‘‘ کمپنی نے یہ بھی کہا کہ وہ ملکی اور بین الاقوامی سطح پر صحت اور حفاظت کے معیارات پر عمل پیرا ہے۔ کمپنی نے کہاکہ ’’ایم ڈی ایچ کی ٹیگ لائنس، صارفین کو مستند، اعلیٰ معیار کے مسالے فراہم کرنے کیلئے ہمارے حقیقی عزم کی عکاسی کرتی ہیں۔ ‘‘
اس سے قبل۲۳؍ اپریل۲۰۲۴ء کو ایوریسٹ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اس کے مسالے استعمال کے لئے محفوظ ہیں اور اس کی مصنوعات کوصرف اسپائسز بورڈ آف انڈیا کی لیباریٹریوں سے ضروری منظوری اور منظوری حاصل کرنے کے بعد ہی برآمد کیا جاتا ہے۔ ایوریسٹ کے ڈائریکٹر راجیو شاہ نے بیان میں کہا کہ سنگاپور نے ایوریسٹ کی۶۰؍ مصنوعات میں سے صرف ایک کو جانچ کیلئے رکھا تھا۔ ہندوستان دنیا کا سب سے بڑا پروڈیوسر، صارف اور مسالوں کا برآمد کنندہ ہے۔ ۲۳۔ ۲۰۲۲ء میں ملک نے تقریباً۳۲؍ہزار کروڑ روپے کے مسالوں کی برآمد کی۔ مرچ، زیرہ، مسالے کا تیل اور اولیوریسین، ہلدی، کری پاؤڈر اور الائچی برآمد کئے جانے والے بڑے مسالے ہیں۔ 

ہندوستان دنیا کا سب سے بڑا پروڈیوسر، صارف اور مسالوں کا برآمد کنندہ ہے۔ ۲۳۔ ۲۰۲۲ء میں ملک نے تقریباً۳۲؍ہزار کروڑ روپے کے مسالوں کی برآمد کی۔ مرچ، زیرہ، مسالے کا تیل اور اولیوریسین، ہلدی، کری پاؤڈر اور الائچی برآمد کئے جانے والے بڑے مسالے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK