امریکی خاتونِ اول میلانیا ٹرمپ نے اپنی یادداشت پر مبنی کتاب ’’Melania‘‘ کا آڈیو ورژن جاری کیا ہےجس کی خاص بات یہ ہے کہ یہ مکمل طور پر مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے ذریعے ان کی اپنی آواز میں تیار کیا گیا ہے۔
EPAPER
Updated: May 23, 2025, 9:03 PM IST | Washington
امریکی خاتونِ اول میلانیا ٹرمپ نے اپنی یادداشت پر مبنی کتاب ’’Melania‘‘ کا آڈیو ورژن جاری کیا ہےجس کی خاص بات یہ ہے کہ یہ مکمل طور پر مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے ذریعے ان کی اپنی آواز میں تیار کیا گیا ہے۔
امریکی خاتونِ اول میلانیا ٹرمپ نے اپنی یادداشت پر مبنی کتاب ’’Melania‘‘ کا آڈیو ورژن جاری کیا ہےجس کی خاص بات یہ ہے کہ یہ مکمل طور پر مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے ذریعے ان کی اپنی آواز میں تیار کیا گیا ہے۔ یہ سات گھنٹے سے زائد دورانیے کا آڈیو بُک’’الیون لیبس‘‘ نامی اے آئی آڈیو کمپنی کی مدد سے تیار کیا گیا ہے اور میلانیا ٹرمپ کی نگرانی میں ان کی آواز کی نقل تیار کی گئی ہے۔ میلانیا ٹرمپ نے اس منصوبے کو ’’اشاعت کی نئی صدی‘‘ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ آڈیو بُک ان کی ذاتی کہانی، نقطہ نظر اور سچائی کو سامعین تک پہنچانے کا ایک نیا ذریعہ ہے۔ آڈیو بُک فی الحال انگریزی میں دستیاب ہے اور اس کی قیمت۲۵؍ ڈالر رکھی گئی ہے۔ مستقبل میں اسے ہسپانوی، ہندی، پرتگالی اور دیگر زبانوں میں بھی جاری کرنے کا منصوبہ ہے۔
A NEW ERA IN PUBLISHING
— MELANIA TRUMP (@MELANIATRUMP) May 22, 2025
I am honored to bring you Melania – The AI Audiobook – narrated entirely using artificial intelligence in my own voice.
Let the future of publishing begin.
Exclusively: https://t.co/xIfkkmL4YC pic.twitter.com/ab4Qb43AOC
یہ آڈیو بُک میلانیا ٹرمپ کی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالتی ہے جن میں ان کا سلووینیا میں بچپن، ماڈلنگ کریئر، ڈونالڈ ٹرمپ سے ملاقات اور ان کی شادی اور خاتونِ اول کے طور پر ان کے تجربات شامل ہیں۔ کتاب میں انہوں نے اپنے شوہر سے بعض پالیسی اختلافات، جیسے اسقاطِ حمل کے معاملے پر اپنی آزاد خیال رائے کا اظہار بھی کیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جہاں میلانیا ٹرمپ نےاے آئی ٹیکنالوجی کو اپنی کتاب کی اشاعت کیلئے استعمال کیا ہے، وہیں انہوں نے اے آئی کے غلط استعمال کے خلاف بھی آواز اٹھائی ہے۔ انہوں نے حال ہی میں ’’Take It Down Act‘‘ کی حمایت کی ہے، جواے آئی کے ذریعے تیار کردہ غیر اخلاقی اور بغیر اجازت کے مواد کی اشاعت کے خلاف قانون سازی کرتا ہے۔ یہ قانون خاص طور پر نوجوانوں اور مشہور شخصیات کو ڈیپ فیک مواد سے تحفظ فراہم کرنے کیلئے بنایا گیا ہے۔