• Fri, 13 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

دھاراوی میں امن وامان کیلئے اراکین پارلیمنٹ سرگرم

Updated: August 04, 2024, 10:47 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

ورشا گائیکواڑ اورانیل دیسائی نےمقتول کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور پولیس کےاعلیٰ افسران کے ساتھ میٹنگ بھی کی، واقعہ کی آڑ میں نظم ونسق اورفرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ، پولیس کے سختی کے دعوے کے باوجود سنیچر کو تعزیتی جلسے کے لئے اشتعال دلانے والا دوسرا بینر لگایا گیا۔

Varsha Gaikwad and Anil Desai met the family members of the deceased. Photo: INN
ورشا گائیکواڑ اور انل دیسائی مقتول کے اہل خانہ سے ملاقات کےد وران۔ تصویر : آئی این این

آپسی تنازع میں نوجوان کے قتل کے بعد علاقے میں فرقہ وارانہ ماحول خراب کرنے کی شرپسندوں کی مسلسل کوششوں کے خلاف مقامی  افراد سرگرم ہیں۔ بگڑتے ہوئے ماحول کو سنبھالنے کے مقصد سے اراکین پارلیمان ورشا گائیکواڑ اور انیل دیسائی نے مقامی ذمہ دار شخصیات کے ساتھ دھاراوی پولیس اسٹیشن میں میٹنگ کی اور مقتول کے اہل خانہ سے بھی ملاقات کی۔ اس دوران نظم ونسق اورفرقہ وارانہ ہم آہنگی کونقصان پہنچانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔ اراکین پارلیمان نے یہ بھی واضح کیا کہ پولیس کا کام لاء اینڈ آرڈر قائم رکھنا اوربغیرکسی جانبداری یا دباؤ کے اپنی ذمہ داری ادا کرنی ہے لیکن مقامی لوگوں کی جانب سےیہ شکایت کی جارہی ہے کہ اس تعلق سے بی جے پی کےلیڈران، وشو ہندو پریشد اوربجرنگ دل کی جانب سے ماحول خراب کرنے اوراس معاملے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی مسلسل کوشش کی جارہی ہے۔ چنانچہ ایسا نہیں ہونا چاہئے بلکہ جو بھی امن وامان کی فضا کونقصان پہنچانے کی کوشش کرے پولیس اس کے ساتھ سختی سے نمٹے۔ پولیس اسٹیشن میں میٹنگ کے دوران ایڈیشنل پولیس کمشنر سنیل پارسکر، ڈی سی پی تیجسونی ساتپوتے، سینئر انسپکٹر راجو بڈکر کے علاوہ سابق رکن اسمبلی بابو راؤ مانے، انیل کسارے کے علاوہ دھاراوی بچاؤ آندولن کے کارکنان اور عہدیداران موجود تھے۔ میٹنگ کے دوران پولیس کے افسران سے یہ سوال بھی کیاگیا کہ بی جے پی کے جو لیڈران ماحول خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں یا دوسرے علاقوں سےآکر لوگوں کوورغلارہے ہیں، ان کے خلاف کیوں کارروائی نہیں کی گئی؟ یادر ہےکہ فرقہ پرست تنظیمیں ماحول خراب کرنے کے درپے ہیں اور وہ مسلمانوں کو اُکسا رہی ہیں لیکن مسلمانوں نے جس دانشمندی کا ثبوت دیا اس کی ستائش کی جارہی ہے۔ 
انصاف دلانے کی پوری کوشش کی جائے گی 
مقتول کےاہل خانہ سے ملاقات کے لئے دونوں اراکین پارلیمان نے انہیں تسلّی دی اور یہ یقین دہانی کروائی کہ انہیں انصاف دلایا جائے گا۔ قانون اپنا کام کررہا ہے اورجو بھی قصور وار ہوں گے، ان کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔ مقتول نوجوان اپنے گھرکا سہارا اورماں کا لاڈلا بیٹا تھا۔‘‘ ورشا گائیکواڑ نےیہ بھی کہاکہ ’’اس مشکل گھڑی میں بھی کچھ لوگ سیاست کرنے سے بازنہیں آرہے ہیں اور بانٹنے کی سازِ ش میں لگے ہوئے ہیں، لیکن مجھے یقین ہے کہ میرے دھاراوی واسی اس کوشش کوکامیاب نہیں ہونے دیں گے۔‘‘ 
دوسرا بینر لگاکر اشتعال انگیزی 
 دوسری جانب سنیچر کو سکل ہندو سماج اوردھاراوی ہندو سماج کی جانب سے منعقد کئے جانے والے تعزیتی جلسے کے تعلق سے پولیس کی جانب سے نگرانی کرنے اورسختی برتنے کا دعویٰ کیا جارہا ہے مگر سچائی یہ ہےکہ دوبارہ لگائے گئے اشتعال دلانے والے بینروں نے ان دعوؤں کی دھجیاں بکھیر دی ہیں۔ 
 ’جےہند جے مہاراشٹر‘ دھاراوی نام کی تنظیم کے ذریعے راجیو گاندھی نگر کے پاس لگائے گئے بینر میں اشتعال دلاتے ہوئے لکھا گیا ہے’’دھرم کی لڑائی میں دعوت نامے نہیں بھیجے جاتے، جن کا ضمیر زندہ ہوتا ہے وہ خود چلے آتے ہیں۔ پولیس کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ تعزیتی جلسے اور اس سے متعلق افراد کی سرگرمیوں پرنگاہ رکھی جارہی ہے، کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے اور ماحول خراب کرنے کی قطعاً اجازت نہیں دی جائے گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK