Inquilab Logo

ذہنی خلل کا شکار کاون نامی ہاتھی عدالت کے حکم پراسلام آباد سےکمبوڈیا منتقل

Updated: December 01, 2020, 11:11 AM IST | Agency | Islamabad

ہتھنی ’سہیلی‘ کے فوت ہوجانے کے بعد ہاتھی تنہا ہو گیا تھا اور اداس رہنے لگا تھا ۔ اپنا سر کبھی درختوںسے تو کبھی دیواروںسے ٹکرانے لگا تھا

Elephant
سری لنکا حکومت نے ’کاون‘ کو بطور تحفہ پاکستان کو دیا تھا

پیر کو پاکستان کی راجدھانی اسلام آباد سے ایک خصوصی طیارہ کمبوڈیا کیلئے روانہ ہوا جس میں کمبوڈیا کا ایک خصوصی مہمان سوار تھا۔  یہ مہمان کوئی وزیر یا سفیر نہیں بلکہ  ایک ہاتھی تھا جو اب تک اسلام آباد  میں واقع ایک چڑیا گھر کسی پنجرے میں قید تھا۔   
  دنیا کے سب سے تنہا قراردیئے گئےاس ہاتھی کا نام ’کاون‘  ہے جس کو عدالت کے حکم کے بعد  خصوصی پروازکے ذریعے کمبوڈیا پہنچا دیا گیا ۔ اطلاع کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پراسلام آباد چڑیا گھر سے رہائی پانے والے ’کاون‘ کو روسی ساختہ خصوصی طیارے کے ذریعے پیرکی صبح براستہ نئی دہلی کمبوڈیا روانہ کیا گیا تھا جواب اپنی منزل پر پہنچ گیا ہے۔ کاون کا کمپوڈیا پہنچنے پرپرتپاک استقبال کیا گیا۔   کاون کے ہمرا ہ ۸؍ ٹیکنیکل اور ۲؍ ڈاکٹروں پر مشتمل غیرملکیوں کی ۱۰؍  رکنی ٹیم بھی کمبوڈیا گئی ہے۔
 کاون کو پہلے خصوصی کنٹینر میں ڈال کر اسلام آباد ائیرپورٹ لایا گیا تھا جہاں کرین کی مدد سے اسے جہاز میں لوڈ کیا گیا، کاون کو گزشتہ شب ۸؍ بجے روانہ کیا جانے والا  تھا لیکن ہندوستان کی جانب سے طیارے کو اجازت نہ ملنے پر کاون  کی روانگی میں تاخیر ہوئی۔ بہر حال بعد میں اجازت مل گئی  اور  اسے کمبوڈیا  پہنچا دیا گیا
’کاون‘ کی کہانی کیا ہے؟
’کاون‘ دراصل ۱۹۸۱ء میں سری لنکا میں پیدا ہوا تھا۔  ۱۹۸۵ء میں سری لنکن حکومت نے اسے پاکستان کو تحفے میںدے  دیا تھا ۔ تب سے وہ اسلام آباد کے چڑیا گھر میں ہی تھا۔ ۱۹۹۱ء میں بنگلہ  دیش نے پاکستان کو ایک ہتھنی تحفے میں دی تھی  جس کا نام ’سہیلی‘ رکھا گیا۔ یہ دونوں ساتھ رہنے لگے ۔ لیکن  ۲۰۱۲ءمیں سہیلی کے مر جانے کے بعد ’کاون‘ دن بدن ذہنی دباؤ کا شکار ہوتا چلا گیا، ایک وقت ایسا آیا جب وہ اپنا سر ایک سے دوسری جانب ہلاتا رہتا یا دیواروں اور درختوں سے سر ٹکراتا۔ ۲۰۱۶ء میںمیں سینیٹ کی کمیٹی نے کاون کو کسی محفوظ مقام پر منتقل کرنے کا حکم دیا لیکن متعلقہ حکام کی جانب سے پس و پیش کی گئی، معاملہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں گیا جہاں یہ حکم دیا گیا کہ  کاون کو کمبوڈیا پہنچادیا جائے جہاں وہ اپنی باقی کی زندگی دوسرے ہاتھیوں کے ساتھ گزارے گا۔بالآخر پیر کو اس حکم کی تعمیل کی گئی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK