پاکستان کے آرمی چیف عاصم منیر کے’’ برین گین ‘‘ دعوے کا عوام نے مذاق اڑایا، اور اعداد و شمار پیش کیے جن کے مطابق ۵؍ ہزار ڈاکٹر اور ۱۱؍ ہزار انجینئر ملک چھوڑ چکے ہیں۔
EPAPER
Updated: December 28, 2025, 6:02 PM IST | Islamabad
پاکستان کے آرمی چیف عاصم منیر کے’’ برین گین ‘‘ دعوے کا عوام نے مذاق اڑایا، اور اعداد و شمار پیش کیے جن کے مطابق ۵؍ ہزار ڈاکٹر اور ۱۱؍ ہزار انجینئر ملک چھوڑ چکے ہیں۔
پاکستان کے آرمی چیف عاصم منیر کے’’ برین گین ‘‘ دعوے کا عوام نے مذاق اڑایا، اور اعداد و شمار پیش کیے جن کے مطابق ۵؍ ہزار ڈاکٹر اور ۱۱؍ ہزار انجینئر ملک چھوڑ چکے ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، پاکستان نے پچھلے دو سالوں میں ہزاروں ڈاکٹروں، انجینئرز اور اکاؤنٹنٹس کو کھو دیا ہے، جو عاصم منیر کے اس دعوے کی نفی ہے کہ بیرون ملک ہجرت کے اعداد وشمار ذہنی اثاثوں میں اضافہ (برین گین) کو ظاہر کر رہےہیں۔واضح رہے کہ پاکستان اپنی تاریخ میں ہنر مند پیشہ ور افراد کے سب سے بڑے خروج کا مشاہدہ کر رہا ہے کیونکہ حالیہ برسوں میں ہزاروں ڈاکٹر، انجینئر اور اکاؤنٹنٹ ملک چھوڑ رہے ہیں، جو پہلے ہی مالی مشکلات کا شکار قوم کی اقتصادی پریشانیوں میں اضافہ کر رہے ہیں۔
دریں اثناء ہنر مند افراد کے اس خروج کی وجہ موجودہ معاشی بحران اور سیاسی عدم استحکام بتایا جا رہا ہے جس میں پر تشدد واقعات بھی شامل ہیں۔حکومت کی جانب سے شائع کردہ ایک حالیہ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ دو سالوں میں تقریباً ۵۰۰۰؍ ڈاکٹروں،۱۱۰۰۰؍ انجینئراور۱۳۰۰۰؍ اکاؤنٹنٹ نے ملک چھوڑ دیا ہے۔جبکہ پاکستان کے بیورو برائے امیگریشن اور بیرون ملک روزگار کے اعداد و شمار ایک پریشان کن رجحان کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ صرف۲۰۲۴ء میں،۷؍ لاکھ ۲۷؍ ہزار سے زیادہ پاکستانیوں نے بیرون ملک روزگار کے لیے اندراج کروایا، جبکہ۲۰۲۵ء میں، نومبر تک، تقریباً۶؍ لاکھ۸۷؍ ہزار افراد پہلے ہی ایسا کر چکے ہیں۔
تاہم یہ اعداد و شمار پاکستان کے آرمی چیف عاصم منیر کے دعووں کے برعکس ہیں، جنہوں نے اس پریشان کن رجحان کو مثبت رنگ دینے کی کوشش کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر ہجرت کو ’’برین گین‘‘ قرار دیا تھا۔سابق پاکستانی سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے اعداد و شمار کو تناظر میں پیش کرتے ہوئے منیر کی بلند بانگ دعوے پر تنقید کی۔ ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں انہوں نے کہا، ’’معیشت کو درست کرنے کے لیے سیاست کو درست کرو! پاکستان فری لانسنگ کا چوتھا سب سے بڑا مرکز بھی ہے اور انٹرنیٹ بندشوں کی وجہ سےایک اعشاریہ ۶۲؍ بلین ڈالر کا نقصان ہوا ہے، جس نے۲۰؍ لاکھ ۳۷؍ ہزار فری لانسنگ ملازمتوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔‘‘
تازہ امیگریشن ڈیٹا نے منیر کی دعوے کو تنقید کی زد پر لا کھڑا کیا ہے۔ بہت سے صارفین نے امریکہ میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے خطاب کے دوران آرمی چیف کے تبصرے کی طرف اشارہ کیا۔پاکستانی اس ستم ظریفی کو واضح کر رہے ہیں کہ ہنر مند پیشہ ور افراد کی ہجرت کو کیسے فائدہ قرار دیا جا سکتا ہے۔ کئی صارفین نے نئی سنسرشپ، آزادی کی کمی اور خوف کے ماحول پر سوال اٹھائے ہیں جو عاصم منیر کے ملک کے لیڈر بننے کے بعد پیدا ہوا ہے۔