ترکی سے گزر کر یورپ میں بہتر مستقبل کیلئے جانے والے تارکین وطن کی ایک کشتی ترکی کے ساحل کے قریب غرقاب۔ دو شیر خوار سمیت ۱۶؍ افراد جاں بحق۔ دیگر ۴ ؍ افراد کو بچالیا گیا۔
EPAPER
Updated: March 15, 2024, 5:41 PM IST | Ankara
ترکی سے گزر کر یورپ میں بہتر مستقبل کیلئے جانے والے تارکین وطن کی ایک کشتی ترکی کے ساحل کے قریب غرقاب۔ دو شیر خوار سمیت ۱۶؍ افراد جاں بحق۔ دیگر ۴ ؍ افراد کو بچالیا گیا۔
تارکین وطن کو لے جانے والی ربڑ کی کشتی ترکی کے شمالی ایجیئن ساحل پر جمعہ کو ڈوب گئی جس میں ۱۶؍ افراد ہلاک ہو گئے۔ گورنر الہامی اکتاس نے بتایا کہ ترک کوسٹ گارڈ کے اہلکاروں نے کناکلے صوبے کے قصبے اشیبات سے دو تارکین وطن کو سمندر سے بچایا جبکہ دو دیگر خود ساحل تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے۔
انہوں نے کہا کہ یہ واضح نہیں ہے کہ کشتی کے ڈوبنے کے وقت اس میں کتنے افراد سوار تھے اور کوسٹ گارڈ علاقے کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہے۔ اکتاس نے بتایا کہ برآمد ہونے والی لاشوں میں دو شیر خوار بھی شامل تھے۔ تارکین وطن کی قومیت کا فوری طور پر پتہ نہیں چل سکا ہے۔
اگرچہ حالیہ برسوں میں ان کی تعداد میں کمی آئی ہے لیکن زیادہ تر مشرق وسطیٰ اور افریقہ سے آنے والے تارکین وطن اکثر یورپی ممالک میں بہتر زندگی کی تلاش میں یونان پہنچنے کی کوشش کرنے کیلئے ترکی ہو کر نکل جاتے ہیں۔ ترکی سے نکلنے والے کچھ تارکین وطن بھی اٹلی جانے کی کوشش کرتے ہیں۔
ترک کوسٹ گارڈ نے کہا کہ اس نے اس ہفتے کم از کم ۹۳؍تارکین وطن کو پکڑا جو ترکی کے ساحل سے کشتیوں پر جانے کی کوشش کر رہے تھے۔