Updated: November 24, 2025, 6:59 PM IST
| Mexico City
مس یونیورس ۲۰۲۵ء کی فاتح فاطمہ بوش نے تاج جیتنے کے بعد اپنی ذمہ داریاں سنبھالتے ہوئے دماغی صحت سے متعلق آگاہی پر خصوصی توجہ دی ہے۔ ۲۳؍ نومبر کو جب انہوں نے اپنے تاج اور نیلے لباس کی تصاویر شیئر کیں تو ان کے چاندی کے ربن نے سب کی توجہ حاصل کی۔ یہ ربن دماغی بیماریوں، معذوریوں اور متعلقہ عوارض کی حمایت کی علامت ہے۔
فاطمہ بوش۔ تصویر:آئی این این
مس یونیورس کا تاج صرف حسن اور وقار کی علامت نہیں بلکہ اس کے ساتھ اہم سماجی ذمہ داریاں بھی وابستہ ہوتی ہیں۔ ہر فاتح پر لازم ہے کہ وہ عالمی مسائل کو اجاگر کرے اور ہمدردی کے ساتھ مثبت تبدیلی کی کوشش کرے۔ یہ روایت برسوں سے برقرار ہے اور ہر نئی مس یونیورس انہی اصولوں کے تحت دنیا بھر میں شعور بیدار کرنے میں کردار ادا کرتی ہے۔ ۲۱؍ نومبر ۲۰۲۵ء کو مس یونیورس ۲۰۲۵ء کا خطاب جیتنے والی فاطمہ بوش نے بھی یہ ذمہ داریاں بھی سنبھال لی ہیں۔ ۲۳؍ نومبر کو انہوں نے نیلے رنگ کے خوبصورت لباس اور تاج کے ساتھ اپنی تصاویر شیئر کیں لیکن ان کے انداز کی خاص بات ان کے لباس پر بندھا چاندی کا ربن تھا، جس نے سب کی نگاہیں اپنی جانب مبذول کر لیں۔
یہ بھی پڑھئے: سارہ ارجن کو۱۳۰۰؍ لڑکیوں میں سے فلم ’’دھرندھر‘‘ کے لیے منتخب کیا گیا
چاندی کے ربن کی اہمیت
دنیا بھر میں رنگین ربنز مختلف بیماریوں اور سماجی مسائل کی علامت سمجھے جاتے ہیں۔ مثلاً سرخ ربن ایڈز اور دل کی بیماریوں سے آگاہی، گلابی ربن چھاتی کے کینسر کی حمایت، اور زرد ربن خودکشی کی روک تھام۔ اسی طرح، چاندی کا ربن دماغی بیماریوں اور عوارض جیسے شیزوفرینیا، پارکنسنز، ڈسلیکسیا اور دیگر ذہنی معذوریوں کی حمایت کی علامت ہے۔ فاطمہ بوش نے یہ ربن دماغی صحت کے مسائل کے بارے میں آگاہی پھیلانے اور تحقیق و معاونت کی کوششوں کو فروغ دینے کیلئے پہنا۔ وہ چاہتی ہیں کہ معاشرے میں ان مسائل کو بدنما داغ سمجھا جاتا ہے، اس لئے اسے ختم ہونا چاہئے اور لوگوں کو ذہنی بیماریوں کے متعلق سنجیدہ ہونا چاہئے۔
یہ بھی پڑھئے: عالیہ، دپیکا اور کنگنا کو اچھی تنخواہ ملنی چاہیے ، وہ سپر اسٹار ہیں
فاطمہ بوش کا ذاتی تعلق
بزنس انسائیڈر کی ایک رپورٹ کے مطابق، فاطمہ بوش نے یہ ربن صرف آگاہی کے لیے نہیں بلکہ ایک ذاتی وجہ سے بھی پہنا۔ اپنے اسکول کے دور میں وہ ڈسلیکسیا اور اے ڈی ایچ ڈی سے متاثر تھیں۔ مشکلات کے باوجود انہوں نے تعلیم جاری رکھی اور ۱۶؍ سال کی عمر میں اعلیٰ تعلیم کیلئے امریکہ چلی گئیں۔ بعد ازاں میکسیکو واپسی پر انہوں نے فیشن ڈیزائن میں انڈرگریجویٹ ڈگری مکمل کی۔ آج وہ پائیدار فیشن کی سرگرم حامی ہیں اور ماحول دوست ڈیزائننگ کو فروغ دیتی ہیں۔ اس کے علاوہ وہ بچوں کی فلاح و بہبود کیلئے بھی کام کرتی ہیں، خصوصاً کینسر کا علاج کروانے والے بچوں کیلئے رضاکارانہ خدمات انجام دیتی ہیں۔ ہر سال تعطیلات کے موسم میں وہ کھلونوں کی خصوصی پروگرام بھی منعقد کرتی ہیں۔
ایک بااختیار اور باشعور مس یونیورس
فاطمہ بوش نے ثابت کیا ہے کہ مس یونیورس کا تاج صرف خوبصورتی کا نہیں بلکہ شعور، ہمدردی، انسانیت اور معاشرتی ذمہ داری کا بھی تاج ہے۔ چاندی کے رنگ کا ربن پہن کر انہوں نے دنیا بھر کے اُن افراد کیلئے اپنی آواز بلند کی ہے جو دماغی صحت کے مسائل کا سامنا کرتے ہیں۔