Inquilab Logo Happiest Places to Work

آج سے مہاراشٹر اسمبلی کا مانسون اجلاس، اپوزیشن نےچائے پارٹی کا بائیکاٹ کیا

Updated: June 27, 2024, 10:34 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

اپوزیشن پارٹیوں کی مشترکہ پریس کانفرنس ، واضح کردیا کہ اجلاس میں پیپر لیٖک ، بدعنوانی اور مراٹھا ریزرویشن کے موضوعات پر سرکار کا ناطقہ بند کردیا جائے گا

Leaders of Mahavkas Aghadi during a press conference (Photo: PTI)
مہاوکاس اگھاڑی کے لیڈران پریس کانفرنس کے دوران ۔(تصویر: پی ٹی آئی )

 مہاراشٹر اسمبلی کا مانسون اجلاس  جمعرات سےشروع ہونے جارہا ہے۔ لوک سبھا انتخابات کے نتائج  بعد یہ پہلا اجلاس ہے اس لئے یہ کافی اہم قرار دیا جارہا ہےلیکن  اس اجلاس سے قبل حکومت کی روایتی چائے پارٹی کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اپوزیشن اتحاد  مہاوکاس اگھاڑی کی پارٹیوں نے حکومت کے خلاف اپنے جارحانہ تیور واضح کر دیئے ہیں۔ اپوزیشن نے اعلان کیا ہے کہ اجلاس میں پیپر لیٖک،بدعنوانی، مراٹھا اور او بی سی میں تنازع پیدا کرنے کی کوشش ، خشک سالی، پانی کی قلت ،منشیات کی سپلائی  میں اضافہ، پولیس بھرتی میں بدعنوانی، کسانوں کی قرض معافی کے نام پر محض اعلانات کرنے اور اسی طرح کے دیگر موضوعات پر حکومت کو گھیرنے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھیں گے۔ اپوزیشن نے اس اجلاس میں پیپر لیک کے خلاف سخت قانون بنانے کیلئے حکومت پر دباؤ ڈالنے کا بھی یقین دلایا ہے۔
 مانسون اجلاس شروع ہونے سے ایک روز قبل بدھ کو اپوزیشن پارٹیوںکے لیڈر وں کی مشترکہ میٹنگ منعقد ہوئی جس میں اسمبلی اجلاس میں حکومت  کے خلاف حکمت عملی تیارکی گئی۔  اس میٹنگ کے بعد قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر وجے وڈیٹیوار نےمہاو کاس اگھاڑی کے لیڈروں کےساتھ پریس کانفرنس کا انعقاد کیا۔ 

وجے وڈیٹیوار نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ریاست کا کسان خشک سالی، پانی کی قلت، قدرتی آفات، قرض کے بڑھتے ہوئے بوجھ، فصل بیمہ اور کمپنیوں کی  فریب دہی کی وجہ سے تباہ ہو گیا ہے۔ مہایوتی کی کسان مخالف پالیسیوں کی وجہ سے کسانوں کی خودکشی بڑھ رہی ہے۔ اس  لئے ہم نے بارہا مطالبہ کیا ہے کہ ریاست کے کسانوں کو مکمل قرض معافی کے ساتھ بجلی بل کی بھی مکمل معافی بھی دی جائے۔
 وجے وڈیٹیوار کے مطابق لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے بعد اپنے ہوش و حواس کھو بیٹھی  شندےحکومت نے صرف اعلانات کرکے کسانوں کو دھوکہ دیا ہے۔اس کےعلاوہ مقابلہ جاتی داخلہ امتحانات کے پیپر لیک ہو رہے ہیں،بدعنوانی عروج پر ہے، منشیات کی سپلائی دھڑلے سے جاری ہے،حکومت مراٹھا اور او بی سی سماج میں  تنازع پیدا کرنے پر تلی ہوئی ہے ، شہری اور دیہی علاقوں میں لوگ پانی کی قلت سے پریشان ہیں، پولیس بھرتی میں بد نظمی دیکھی گئی ہے، گویا ریاستی حکومت عوام کی ضروری سہولتیں مہیا کرانے میں پوری طرح ناکام ثابت ہوئی ہےاور لوک سبھا انتخابات میں عوام کی ناراضگی بھی ظاہر ہوئی ہے۔ ایسی حکومت کی چائے پینا جو عوام کا اعتماد کھو چکی ہے عوا م کی توہین ہے  اور اسی لئے ہم نے حکومت کی چائے پارٹی کا بائیکاٹ کیا ہے۔ 
 اپوزیشن لیڈر نے مہا یوتی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ بڑے گھوٹالے، بڑے ٹینڈر، بڑی بدعنوان حکومت کی چائے پینا  جمہوریت اور عوام کی توہین ہے۔
  پریس کانفرنس میں اپوزیشن لیڈر کے آس پاس متعدد نعرے بھی لکھے ہوئے تھے جن میں ’’اقتدار کیلئے غداری کرنے والوں کا ہوگا بندوبستڈ  لوک سبھا آئین بچانے کیلئے لڑے، اسمبلی  انتخاب میں مہاراشٹرکا سوابھیمان بچانے کیلئے لڑیں گے اور جیتیںگے‘‘، شامل ہیں۔ وہاں ایک کارٹون بھی بنا ہوا تھا جس پر ایکناتھ شندے اور دیویندر فرنویس کی موٹر سائیکل پر اجیت پوار کو زبردستی سوارہوتے ہوئے دکھایاگیا تھا۔ 
 واضح رہے کہ  یہ پریس کانفرنس  اپوزیشن لیڈر کی سرکاری رہائش گاہ ’اچیت گڑھ ‘ پر منعقد کی گئی تھی۔ اس پریس کانفرنس میں قانون ساز کونسل میں  اپوزیشن لیڈر امباداس دانوے (شیو سینا   ادھو) ،  قانون ساز اسمبلی میں کانگریس کے گروپ لیڈر بالاصاحب تھورات،  این سی پی (شردپوار) کے سینئر لیڈر  اوررکن اسمبلی جتیندر اوہاڑ،انل دیشمکھ، سماجوادی پارٹی  کے ریاستی صدر ابو عاصم اعظمی،ایم ایل اے ستیج پاٹل، ایم ایل سی بھائی جگتاپ اور دیگر موجود تھے۔
 وجے وڈیٹیوار نے کہا کہ  مرکزی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے اب نیٹ کا امتحان دلالوں کے ہاتھ میں چلا گیا ہے۔ تاہم، مہاراشٹر حکومت نے اپنے طالب علموں کوبے یار و مدد گار چھوڑ دیا ہے۔ حکومت کو طلبہ کے مستقبل کی کوئی پروانہیں۔ ریاست میں تلاٹھی بھرتی اور دیگر بھرتیوں میں بڑا گھپلا ہوا ہے۔  اس لئے اس سیشن میں پیپر لیک کے خلاف سخت قانون بنانے کیلئے  آواز بلند کریں گے ۔

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK