جہاں ایک طرف جموں وکشمیر، ہماچل پردیش اوراتراکھنڈجیسی پہاڑی ریاستیں قدرتی آفات کا شکارہیں وہیں ملک میں زرعی طورپر سب سے خوشحال صوبہ پنجاب تاریخ کے بدترین سیلاب کا سامنا کررہا ہے۔
EPAPER
Updated: September 10, 2025, 10:11 AM IST | Inquilab News Network | New Delhi
جہاں ایک طرف جموں وکشمیر، ہماچل پردیش اوراتراکھنڈجیسی پہاڑی ریاستیں قدرتی آفات کا شکارہیں وہیں ملک میں زرعی طورپر سب سے خوشحال صوبہ پنجاب تاریخ کے بدترین سیلاب کا سامنا کررہا ہے۔
جہاں ایک طرف جموں وکشمیر، ہماچل پردیش اوراتراکھنڈجیسی پہاڑی ریاستیں قدرتی آفات کا شکارہیں وہیں ملک میں زرعی طورپر سب سے خوشحال صوبہ پنجاب تاریخ کے بدترین سیلاب کا سامنا کررہا ہے۔ ریاست کے تقریباًدوہزارگاؤں سیلاب کی زدمیں ہیںجس سے ۲۰؍لاکھ سے زائد افراد متاثر اور فصلیں تباہ ہوچکی ہیں اور لاکھوں لوگ بے گھر ہوچکے ہیں۔اب بھی بہت سے علاقے زیرآب ہیں۔پنجاب کی مدد کیلئے سب سے پہلے میوات کے مسلمان پہنچے جس کی طرف تعریف ہو رہی ہے۔
دریں اثناءصدرجمعیۃعلماء ہند مولانا ارشدمدنی کو جب پنجاب کی اس صورتحال کا علم ہواتوانہوں نے سیلاب زدگان کی مددکے لئے ایک اپیل جاری کی ،جس کے بعدپنجاب کی طرف مسلمانوں کی مددکا ایک سیلاب رواں ہوگیا۔ مولانا مدنی کی اپیل کے بعد جگہ جگہ مساجد اور مدارس سے مددکے لئے اعلان جاری کیا گیا اور مسلمانوں کے بڑے بڑے امداری قافلے پنجاب کی طرف روانہ ہوگئے۔ مولانا مدنی کی اپیل پر دوسری ریاستوں سے بھی امدادپہنچ رہی ہے۔ اترپردیش کے مغربی اضلاع سے بھی بڑی تعدادمیں امدادپنجاب پہنچ چکی ہے۔ جمعیۃعلماء اتراکھنڈنے سیلاب زدگان کی مددکے لئے پچاس لاکھ روپے کی مددکا اعلان کیا۔
جمعیۃعلماء مدھیہ پردیش کے ایک وفد نے بھی اپنے صدرکے ہمراہ ضلع شوپورمیں واقع گرودوارے کے ذمہ داران کو ایک لاکھ چھ ہزاردوسوروپے نقد، سوعددکٹ راشن،اورایک ٹرالی گندم سیلاب زدگان کی مددکی مدمیں سپردکیا۔ گزشتہ روز جمعیۃعلماء مظفرنگر کی ٹیم اپنے نائب صدرکے ہمراہ جب امدادی سامان لیکر پنجاب پہنچی توسکھ برادری کے معززافرادنے ان کا استقبال کیا ان لوگوں نے مولانا مدنی کی قیادت میں جمعیۃعلماء ہند کی طرف سے کی جانے والی فلاحی وامدادی خدمات کی یک زبان ہوکر ستائش کی۔ سکھ برادری کے ان مذہبی پیشواؤں نے یہ بھی کہا کہ مولانا مدنی کی خدمات ایک مذہب تک محدودنہیں بلکہ وہ ہر مظلوم اورضرورت مند انسان کی مددکے لئے کھڑے ہوتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر ایسے لاتعدادویڈیووائرل ہیں جن میں پنجاب کے لوگ مصیبت کے اس گھڑی میں مددکے لئے مسلمانوں کے انسانی جذبہ کی تعریف کررہے ہیں۔جمعیۃعلماء ہند کی مختلف ریاستوں کی اکائیاں ہی نہیں وہاں کی ضلعی اورگاؤں سطح کی یونٹس بھی سیلاب زدہ علاقوں میں امداد اور راحت رسانی کے کام میں دن رات مصروف ہیں، یہ لوگ ان علاقوں تک بھی امدادلیکر پہنچ رہے ہیں جو پانی سے پوری طرح گھرے ہوئے ہیں اورجہاں ہزاروں لوگ اب بھی پھنسے ہوئے ہیں۔ جمعیۃعلماء متحدہ پنجاب کے صدرمولانا حکیم الدین قاسمی ونائب صدرمفتی محمد خلیل قاسمی اورمفتی محمد یوسف مالیرکوٹلہ کی نگرانی میں متاثرہ علاقوں میں گھر گھر امدادپہنچائی جارہی ہے۔اس کی طرف سے عارضی پناہ گاہیں بھی قائم کی گئی ہیں جہاں سے خوراک کے پیکٹ تقسیم کئے جارہے ہیں۔
ہم پنجاب کے سیلاب متاثرین کے ساتھ کھڑے ہیں : ارشد مدنی
پنجا ب میں سیلاب کی صورتحال پر جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے متاثرین سے ہمدردی کا اظہار کیا۔انہوںنے کہا کہ جمعیۃ علماءہند اس مصیبت کی گھڑی میں بلاتفریق مذہب وملت ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مالک کائنات کے بندے ہیںاور اس کے ہر فیصلہ پرسرتسلیم خم کردینا ہی ہماری بندگی کاتقاضہ ہے، وہی ہماری پریشانی کا مداواکریگا، پھر بھی بطوراسباب کے جمعیۃعلماء ہند اوراس کے خدام اوراس کی شاخیں اپنی بساط کے مطابق سیلاب متاثرین کی مددواعانت کے لئے سرگرم عمل ہیں۔