ضلع کلکٹر نے ابتدائی اسٹیج میں ہی کینسر کا پتہ لگانےکیلئے یہ مہم چلائی تھی جس میں ہوش اڑادینے والے انکشافات ہوئے۔
EPAPER
Updated: July 12, 2025, 10:40 AM IST | Agency | Hingoli
ضلع کلکٹر نے ابتدائی اسٹیج میں ہی کینسر کا پتہ لگانےکیلئے یہ مہم چلائی تھی جس میں ہوش اڑادینے والے انکشافات ہوئے۔
مراٹھواڑہ کے پسماندہ اضلاع میں شمار ہونے والے ہنگولی ضلع میں کینسر کا بم پھوٹا ہے۔ یہاں ضلع کی ہزاروں خواتین میں کینسر کی علامات نظر آنے کے بعد محکمہ صحت میں ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔ ’سنجیونی یوجنا‘ کے تحت کی گئی کینسر اسکریننگ میں تقریباً ۵ء۱۴؍ ہزار خواتین میں کینسر کی علامات پائی گئی ہیں۔ اس منصوبہ کے تحت ۸؍مارچ سے اب تک مجموعی طور پر ۹ء۲؍ لاکھ خواتین کا سروے کیا گیا جس میں انہیں کینسر کی علامتوں سے متعلق سوالات کے جواب دینے تھے۔
جو خبریں سامنے آ رہی ہیں، اس کے مطابق ۱۴؍ ہزار ۵۴۲؍خواتین میں کینسر جیسی علامتیں پائی گئی ہیں۔ جب اسکریننگ اور ٹیسٹ کئے گئے ۳؍ خواتین میں رحم کا کینسر، ایک میں بریسٹ کینسر اور ۸؍ خواتین کو منہ کے کینسر کی تصدیق ہوئی ہے اس تعلق سے ریاست کے وزیر صحت پرکاش ابتکر نے اسمبلی کو بھی معلومات فراہم کی ہے۔وزیر صحت نے بتایا کہ کینسر کا پتہ لگنے اور اس کے فوری علاج کیلئےہنگولی ضلع کلکٹر نے مہم چلائی تھی۔ کینسر کے علاج کے لئے دیہی علاقوں میں طبی کیمپ اور اسکریننگ منعقد کی جاتی ہے۔ حالانکہ خواتین کے لئےالگ سے کینسر اسپتال قائم کرنے سے متعلق کسی منصوبہ سے وزیر صحت نے انکار کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ضلع اسپتالوں اور میڈیکل کالجوں میں علاج سے متعلق سہولیات دستیاب کرائی جاتی ہیں اور ممبئی کے مشہور ٹاٹا میموریل اسپتال کے کینسر ماہرین ہر ماہ ۲؍ مرتبہ ۱۱؍ضلع اسپتالوں کا دورہ کریں گے۔واضح رہے کہ اس مہم کی وجہ سے پڑوسی اضلاع میں بھی ہلچل مچی ہوئی ہے۔