Inquilab Logo Happiest Places to Work

محمد نسیم ۲۵؍ سال کی عمر سے اناج پر تصویریں بنا رہے ہیں

Updated: July 28, 2025, 10:45 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

۲۸؍ دن میں دال کے دانے پر وزیر اعظم نریندر مودی کی تصویر بنائی ہے جو انہیں ذاتی طور پر ملاقات کرکے دینا چاہتےہیں،انہیں شکایت ہے کہ ۵؍ ورلڈ ریکارڈ اپنے نام کرنے کے باوجود حکومت کی جانب سے کبھی ان کے فن کی ستائش نہیں کی گئی

Muhammad Naseem demonstrating his art. Photo: Inqilab
محمد نسیم اپنے فن کا مظاہر ہ کرتےہوئے۔ تصویر:انقلاب

ممبئی میں پیدا ہونے والے محمد نسیم (۵۱) اپنے آبائی وطن یو پی میں رہنے لگے ہیں اور ۲۵؍ سال کی عمر سے چاول اور دال کے دانوں پر تصویریں بنا رہے ہیں۔ انہوں نے دال کے دانے پر وزیر اعظم کی تصویر بنائی ہے اور ان سے مل کر یہ تحفہ اس شکایت کے ساتھ دینا چاہتے ہیں کہ ان کا نام ورلڈ ریکارڈ میں ہے لیکن حکومت ہند کی جانب سے کبھی ان کے فن کی ستائش نہیں کی گئی۔ گزشتہ ہفتہ وہ وزیر اعلیٰ فرنویس سے ملاقات کرنے ممبئی آئے تھے تاکہ دال پر بنی ان کی تصویر دے سکیں لیکن ان سے ملاقات نہیں ہو سکی اور وہ یوں ہی واپس لوٹ گئے۔ انقلاب میں ۲۲؍ اگست ۱۹۹۹ء کے شمارہ میں محمد نسیم کےتعلق سے تفصیلی مضمون شائع کیا جاچکا ہے۔
 عام طور پر لوگ روزگار کیلئے آبائی وطن چھوڑ کر ممبئی آتے ہیں اور محمد نسیم کے والد بھی کئی برس قبل ممبئی آگئے تھے اور نسیم باندرہ (مشرق) میں ہائوسنگ بورڈ کالونی میں پیدا ہوئے تھے۔ ابتدائی تعلیم مقامی میونسپل اسکول سے حاصل کی تاہم بعد میں وہ اپنے آبائی وطن ضلع رائے بریلی تحصیل سالون، اتر پردیش میں جاکر بس گئے۔ البتہ انہوںنے تعلیمی سلسلہ جاری رکھا اور جامعہ اردو، علی گڑھ سے معلم کا کورس کیا۔ ان کے ۴؍ بیٹے اور ۴؍ بیٹیاں ہیں ، سبھی  زیر تعلیم ہیں لیکن ان میں سے کوئی بھی اپنے والد کی طرح اناج پر پینٹنگ بنانے کا ہنر نہیں جانتا۔
 اناج پر تحریر اور تصویریں بنانے کی شروعات کے تعلق سے انہوں نے  بتایا کہ وہ بچپن سے ڈرائنگ بہت اچھی بنایا کرتے تھے اور اسکول اور اس کے علاوہ بھی ڈرائنگ کے کئی مقابلے جیت چکے تھے۔ تاہم ان کا پیشہ گھڑی سازی ہے اور خصوصاً کلائی میں پہننے والی گھڑی کی مرمت کے دوران باریک پُرزوں سے واسطہ پڑتا تھا۔ تقریباً ۲۵؍ برس کی عمر میں انہوں نے ایک خبر پڑھی تھی کہ کسی نے کمپیوٹر کی مدد سے عالمی شہرت یافتہ گلوکارہ لتا منگیشکر کی ۵۰؍ فٹ سے بھی زیادہ بڑی تصویر بنائی تھی۔ اس وقت ان کے ذہن میں سب سے چھوٹی یعنی اناج کے دانوں پر تصویریں بنانے کا خیال آیا۔ تب سے انہوں نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا البتہ ان کی خصوصیت یہ بھی ہے کہ وہ عام برش سے ہی اناج پر بھی تصویریں بناتے ہیں۔ 
 سب سےآخری ریکارڈ انہوں نے ۲۰۲۴ء میں توڑا ہے جو ایک جاپانی خاتون کے نام تھا۔ اس خاتون نے لکڑی سے ۶؍ ملی میٹر کا برش بنایا تھا لیکن محمد نسیم نے ۳؍ ملی میٹر کی لکڑی کا برش بنایا۔ وہ ۵؍ ورلڈ ریکارڈ اپنے نام کرچکے ہیں جن میں سے سب سے آخری ’انٹرنیشنل ایکسیلنس ایوارڈ‘ (آئی ای اے بُک آف ورلڈ ریکارڈس) ہے۔ 
 ان کا کہنا ہے کہ وہ ایک بال پر ’انڈیا دی گریٹ‘ لکھ چکے ہیں اورچاول اور دال جیسے اناج کے دانوں پر تصویریں بناتے ہیں البتہ خشخا ش کے دانے پر بھی تصویر بنا چکے ہیں۔ ان کے مطابق انہوں نے خشخا ش کے دانے پر ہندوستان کا نقشہ بنایا تھا اور اس کے درمیان میں مہاتما گاندھی کی تصویر تھی۔ انہوں نے اس نمائندے کو اناج کے دانوں پر بنائی ہوئی چند تصویریں دکھائیں تو بظاہر کسی دانے پر رنگین دھبہ سا معلوم ہوتا ہے لیکن محدب عدسہ سے دیکھنے پر پتہ چلتا ہے کہ اتنی چھوٹی تصویروں میں بھی باریکیوں کا خیال رکھا گیا ہے۔
 محمدنسیم بتاتے ہیں کہ اناج کے دانوں پر تصویر بنانے میں کم از کم ۳؍ گھنٹے سے ایک دن یا چند روز بھی لگ جاتے ہیں اور سب کچھ ذہنی کیفیت پر انحصار کرتا ہے کہ اس کام کو کرتے وقت آپ کی ذہنی حالت کیسی ہے۔ انہوں نے چاول کے دانے پر سماج وادی پارٹی لیڈر اکھلیش یاد اور ان کے اہلِ خانہ کی تصویر بنائی تھی جو انہوں نے یوپی میں سماج وادی پارٹی کے سیکریٹری محسن چودھری کی مدد سے اکھلیش یادو کو بذات خود تحفہ میں دی۔ اسی موقع پر انہوں نے سماج وادی لیڈر ابو عاصم اعظمی کو دال کے دانے پر ان کے اہلِ خانہ کی تصویر بھی دی جو اُس وقت یوپی آئے ہوئے تھے۔ اس پر ان لوگوں نے ان کی کافی عزت افزائی کی۔انہیں ۲۰۱۷ء میں منہ کا سرطان ہوگیا تھا جس کا علاج کیا گیا لیکن ۲۰۲۴ء میں دوبارہ لوٹ آیا جس کا پھر علاج کرایا گیا اور علاج کیلئے ابوعاصم اعظمی نے ان کی مدد کی تھی۔
  انہوں نے چاول کے دانے پر گاندھی جی کی ۱۸؍ تصاویر بنائی ہیں اور اسے بنانے میں ان کے ۳۶؍ گھنٹے صرف ہوگئے۔ انہوں نے دال کے دانے پر وزیر اعظم نریندر مودی کی تصویر بنائی ہے جسےبنانے میں انہیں ۲۸؍ دن لگ گئے۔ یہ تصویر وہ نریندر مودی کو ذاتی طور پر ملاقات کرکے دینا چاہتے ہیں اور ساتھ ہی یہ شکایت بھی کرنا چاہتے ہیں کہ ورلڈ ریکارڈ بنانے کی وجہ سے پوری دنیا ان کا نام ہوگیا اور بہت سے افراد نے نجی طور پر ان کی عزت افزائی کی لیکن سرکار نے کبھی ان کے فن کی ستائش نہیں کی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK