Inquilab Logo

ممبئی سینٹرل: بیلاسس بریج کا انہدام آئندہ ماہ ہوگا؟

Updated: December 12, 2023, 11:33 PM IST | Shahab Ansari | Mumbai

ویسٹرن ریلوے نے ٹریک کے اوپر بریج کے حصہ کو منہدم کرنے کیلئے کانٹریکٹر منتخب کرلیا۔

The closure of the Bellasis Road Bridge seen in the picture will cause inconvenience to the public.. Photo: INN
تصویر میں نظر آنے والے بیلاسس روڈ بریج کے بند ہونے سے عوام کو پریشانی ہوگی۔ تصویر : آئی این این

ممبئی سینٹرل ریلوے اسٹیشن سے متصل بیلاسس بریج کو منہدم کرکے از سر نو تعمیر کرنے کا کام جنوری ۲۰۲۴ء سے شروع کرنے کے تعلق سے غور و خوض کیا جارہا ہے۔ ناگپاڑہ اور تاردیو کو جوڑنے والا یہ انتہائی اہم بریج ہے۔ یہ بریج ریلوے ٹریک کے اوپر سے گزرتا ہے اور ویسٹرن ریلوے نے بریج کی تعمیر کیلئے اپنا ٹھیکیدار متعین کرلیا ہے۔ واضح رہے کہ ریلوے مرکزی حکومت کے زیر اہتمام آتا ہے اور عام طورپر کسی بریج کا اگر کوئی حصہ ریلوے کی ملکیت میں آتا ہے تو اس کی مرمت یا از سر نو تعمیر کی ذمہ داری بھی ریلوے کی ہی ہوتی ہے۔ بریج کا جو حصہ ریلوے کی ملکیت کے باہر ہوتا ہے اس کی مرمت وغیرہ کی ذمہ داری ریاستی حکومت یا بی ایم سی کی ہوتی ہے۔
چونکہ بیلاسس بریج کا درمیانی حصہ ویسٹرن ریلوے کے ٹریک کے اوپر سے گزرتا ہے اور دونوں کناروں پر زمین پر تعمیر کئے گئے حصہ کی دیکھ ریکھ بی ایم سی کے ذمہ ہے اس لئے اس بریج کا انہدام اور از سر نو تعمیر دونوں محکمے اپنے اپنے طور پر انجام دیں گے۔
 ویسٹرن ریلوے ذرائع کے مطابق انہوں نے اس کام کیلئے کانٹریکٹر کا انتخاب کرلیا ہے جبکہ بی ایم سی آئندہ ۱۵؍ دنوں میں کانٹریکٹر منتخب کرلے گی۔
مغربی حصہ میں اسکیلیٹر
 اس دوران ریلوے ذرائع کے مطابق بریج منہدم ہوجانے کی وجہ سے ریلوے اسٹیشن کے مغربی حصہ سے آنے والے مسافروں کو مرکزی ٹکٹ گھر پہنچنا مشکل ہوجائے گا جس کی وجہ سے اس حصہ میں فروری تک اسکیلیٹر تعمیر کئے جانے کا امکان ہے۔
 واضح رہے کہ مشرقی حصہ میں آگری پاڑہ، ممبئی سینٹرل، بیلاسس روڈ، ناگپاڑہ، مدنپورہ جیسے علاقے بسے ہوئے ہیں اور مشرقی سمت تاردیو ہے اور یہ راستہ ایک طرف حاجی علی درگاہ کی طرف اور دوسرا گرانٹ روڈ، کیڈبری جنکشن اور نیپین سی روڈ جیسے علاقوں کی طرف جاتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK