Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’ممبئی شہر کولاؤڈ اسپیکر سے پاک کردیا گیا ہے‘‘

Updated: July 12, 2025, 2:05 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

’اسمبلی اجلاس میں وزیراعلیٰ دیویندرفرنویس نے کہا : اب جرمانہ کی آدھی رقم شکایت کنندہ کو دی جائے گی۔

Devendra Fadnavis. Photo: INN
دیویندرفرنویس. تصویر: آئی این این

اسمبلی کے مانسون اجلاس میں جمعہ کو وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے  ایوان کو بتایا ہے کہ ممبئی شہر کو لاؤڈ اسپیکر سے پاک کر دیا  گیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ فی الحال ممبئی میں کسی بھی مذہبی مقام پر لاؤڈ اسپیکر نہیں لگا ہے۔ انہوںنے یہ بھی کہا کہ اگر کوئی لاؤڈ اسپیکر لگاتا ہے اور اس کی شکایت موصول ہوتی ہے تو جتنا جرمانہ وصول کیا جائے گا، اس کی آدھی رقم شکایت کنندہ کو دی جائے گی۔
 بی جے پی کے  رکن اسمبلی سدھیر منگٹیوار کے توجہ طلب نوٹس کا جواب دیتے ہوئے وزیراعلیٰ فرنویس نے کہا کہ ممبئی پولیس نے اب تک کل ایک ہزار ۶۰۸؍ لاؤڈ اسپیکروں کو نکالا ہے اور پوری کارروائی بغیر کسی کشیدگی کے پرامن طریقے سے انجام دی گئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ آج تک ریاست میں۳؍ ہزار ۳۶۷؍مذہبی مقامات سے لاؤڈاسپیکر ہٹا دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ریاست میں کہیں بھی غیر قانونی طریقے سے لاؤڈ اسپیکر کا دوبارہ استعمال کیا گیا تو اس کی ذمہ داری اس علاقے کے متعلقہ پولیس کے افسر پر عائد کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ کے مطابق  جنگلاتی علاقے میں کسی بھی قسم کی موسیقی کا آلہ بجانا ممنوع ہوگا۔ اس کے لئے محکمہ جنگلات اور پولیس انتظامیہ کو واضح ہدایات دے دی گئی ہیں۔ صوتی آلودگی کو روکنے کیلئے تمام پولیس کمشنرس کے دفاتر کے تحت خصوصی فلائنگ اسکواڈز بنائے جائیں گے جو لاؤڈ اسپیکر لگانے والوں کے خلاف فوری کارروائی کریں گے۔ صوتی آلودگی سے نمٹنے کیلئے ایک اسٹینڈرڈ آپریٹنگ سسٹم ( ایس او پی)نافذ کیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ کے بقول  صوتی آلودگی پر قابو پانے کیلئے بڑے پیمانے پر بیداری لائی جا رہی ہے۔ 
   اس توجہ طلب نوٹس  پر بحث میں اراکین اسمبلی آدتیہ ٹھاکرے، بھاسکر جادھو، دیویانی فراندے، جتیندر اوہاڑ، وشواجیت کدم اور ثناء ملک نے  بھی حصہ لیا۔  ثناء ملک نے کہا کہ ’’صوتی آلودگی کو قابو میں رکھنے کیلئے جو قانون ۲۰۰۰ء میں بنایا گیا تھا، اس میں رہائشی علاقوں کیلئے دن کے وقت آواز کی حد زیادہ سے زیادہ ۵۵؍ ڈیسِبل اور رات کے وقت ۴۵؍ ڈیسِبل کی حد مقرر کی گئی ہے جبکہ تجارتی علاقوں میں یہ حد دن کے وقت ۶۵؍اور رات کو ۵۵؍ ڈیسِبل،صنعتی علاقوں میں دن کے وقت ۷۵؍ اور رات کو۷۰؍ ڈیسِبل ہے مگر موجودہ وقت میں ان حدود پر عمل نہ ہونے کے برابر ہے اور اکثر مذہبی تقریبات، لاؤڈ اسپیکر، جلوس اور سیاسی جلسوں میں آواز کی حد خطرناک حد تک بڑھ جاتی ہے۔  یہ معاملہ ریاست کے دائرۂ اختیار سے باہر ہے کیونکہ ڈیسِبل کی قانونی حدود مرکز کے ماتحت ہیں مگر ریاستی حکومت ایک جامع سروے کے ذریعے اس مسئلے کی شدت کو اجاگر کرتے ہوئے مرکز کو ترمیمی تجاویز بھیج سکتی ہے۔ انہوں نے ایوان کو بتایا کہ اسمبلی کے اندر بھی اس وقت آواز کی سطح ۶۰؍ ڈیسِبل سے زیادہ ہے  جو ظاہر کرتا ہے کہ حالات کس قدر قابو سے باہر ہو چکے ہیں۔
 اس  پروزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے تسلیم کیا کہ یہ ایک حقیقی اور اہم مسئلہ ہے جس پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK