• Sun, 26 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ممبئی کی آخری’’جے این این یو آر ایم ‘‘ بس ریٹائرڈ، بیسٹ کے ایک عہد کا خاتمہ

Updated: October 26, 2025, 3:01 PM IST | Mumbai

ممبئی میں ’’بیسٹ‘‘ کی آخری جواہر لال نہرو نیشنل اربن رینیول مشنبس نمبر۱۸۶۴؍ پندرہ سالہ خدمات کے بعد ریٹائر کر دی گئی جس کے ساتھ ایک عہد اختتام پذیر ہوا۔ مالونی ڈیپو میں مسافروں اور ملازمین نے اسے پھولوں، ناریل توڑنے اور کیک کاٹنے کی تقریب کے ساتھ جذباتی انداز میں الوداع کہا۔

The engineering staff of Maloney Depot decorated the bus with flowers, garlands, flags and balloons. Photo: INN
مالونی ڈیپو کے انجینئرنگ عملے نے بس کو پھولوں، ہاروں، جھنڈوں اور غباروں سے سجایا۔ تصویر: آئی این این

’’بیسٹ ‘‘(BEST)کی بس نمبر۱۸۶۴؍ (MH-01 AP 0748) اس ہفتے کے اوائل میں ممبئی کے مالونی ڈیپو میں دوپہر کی ہوا میں یوں غائب ہو گئی جیسے وقت خود ایک عہد کو الوداع کہہ رہا ہو۔ یہ بیسٹ کے اُس آخری مکمل سائز والے وہیکل کا اختتام تھا جو۲۰۰۹ء میں جواہر لال نہرو نیشنل اربن رینیول مشن (JNNURM) کے تحت متعارف کرایا گیا تھا۔ یہ بس پندرہ سال سے زائد عرصے تک شہر کی بھیڑ بھاڑ بھری سڑکوں پر خدمات انجام دینے کے بعد باقاعدہ طور پر ریٹائر کر دی گئی۔ یہ محض ایک بس نہیں تھی بلکہ ممبئی کے عوامی نقل و حمل کی تاریخ کا ایک باب تھی۔  بس نمبر۱۸۶۴؍ کی ریٹائرمنٹ کے ساتھ، ۲۰۰۹ءکے جواہر لال نہرو نیشنل اربن رینیول مشنمنصوبے کے تحت شامل کی گئی تمام مکمل سائز والی بسیں اب سروس سے ہٹا دی گئی ہیں۔ صرف بس نمبر۱۷۵۷؍، جسے ڈرائیور ٹریننگ کیلئے دوبارہ استعمال میں لایا گیا ہے، ابھی فہرست میں موجود ہے اور توقع ہے کہ وہ۲۰۲۷ ءکے اوائل تک ریٹائر ہو جائے گی۔ چند درمیانے سائز (midi-sized) کی جواہر لال نہرو نیشنل اربن رینیول مشن بسیں اب بھی چل رہی ہیں، جنہیں ۱۵؍ نومبر۲۰۲۵ء تک مرحلہ وار بند کیا جائے گا۔ 

تصویر: آئی این این

مسافروں کی فلاحی تنظیم’’آپلی بیسٹ آپلیاسا تھی‘‘ (Aapli BEST Aaplyasathi) نے یہ یقینی بنایا کہ یہ پرانی محنت کش بس خاموشی سے ڈیپو میں غائب نہ ہو جائے۔ اس کے بجائے، اسے ایک جذباتی، یادگار اور شہری فخر سے بھرپور الوداعی تقریب دی گئی۔ تقریباً دو گھنٹے تک اس گروپ کے اراکین، بس کے شوقین افراد، اور مالونی ڈیپو کے انجینئرنگ عملے نے بس کو پھولوں، ہاروں، جھنڈوں اور غباروں سے سجایا۔ ان کی درخواست پر انجینئرنگ ٹیم نے بس کو اس کے اصل سرخ رنگ میں دوبارہ رنگا تاکہ اسے اپنے ابتدائی دنوں کی شان واپس مل سکے۔ ریٹائرڈ بیسٹ انجینئر سہاس پیڈنیکر نے ذاتی طور پر بس پر ڈیپو کا نام اور فلیٹ نمبر ہاتھ سے پینٹ کیا بالکل ویسے ہی جیسے وہ اپنے سروس کے دنوں میں کیا کرتے تھے۔ 
تنظیم کے سیکریٹری سدھیش مہاترے نے کہا’’کچھ لوگ نجی طور پر بسیں کرائے پر لے کر الوداعی تقریبات کرتے ہیں، لیکن ہم چاہتے تھے کہ یہ تقریب واقعی سب کیلئے ہوملازمین اور مسافروں، دونوں کیلئے۔ ‘‘جب تمام سجاوٹ مکمل ہو گئی، تو سینئر انجینئرنگ آفیسر پرساددکشت نے روایتی ناریل توڑنے کی رسم ادا کی جس کے بعد کیک کاٹا گیا اور یوں بس کو اس کے آخری سفر پر روانہ کیا گیا، روٹ نمبر۲۰۷؍ پر، دہیسر کی جانب۔ بس میں سوار ہر مسافر کو ٹکٹ کے ساتھ ایک چاکلیٹ دی گئی اس آخری سفر کی ایک میٹھی یادگار کے طور پر۔ جب یہ بس، پالش کی ہوئی اور پھولوں سے سجی ہوئی، سڑک پر نکلی تو راستے میں ممبئی کے لوگ ہاتھ ہلا کر، تصویریں لے کر اور خوشی کا اظہار کر رہے تھے ایک ایسا منظر جو اس شہر میں شاذونادر ہی دیکھنے کو ملتا ہے۔ سہاس پیڈنیکر نے نم آنکھوں کے ساتھ مسکراتے ہوئے کہا ’’میں نے کئی سال ان’’جے این این یو آر ایم ‘‘بسوں پر کام کیا ہے۔ دہیسر پہنچ کر منتظمین نے ڈرائیور سنتوش کمار شرما، کنڈکٹر وشواس بھولگاڈے، اور مسٹر پیدنیکر کو شال اور شریفل (ناریل) پیش کر کے ان کا شکریہ ادا کیا جو مہاراشٹر کا روایتی اندازِ تشکر ہے۔ 

تصویر: آئی این این

نومبر کے وسط میں درمیانے سائز کی ’’جے این این یو آر ایم ‘‘بسوں کے بند ہونے سے بھانڈوپ اور ملاڈ جیسے علاقوں میں سروس پر اثر پڑ سکتا ہے، جہاں یہ بسیں اب بھی مقبول ہیں۔ تنظیم کے ترجمان گورَو چندرکر نے بتایا کہ ’’ہم صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور جلد ہی بیسٹ کے جنرل منیجر سے ملاقات کر کے اپنی سفارشات پیش کریں گے۔ ‘‘تنظیم کے صدر روپیش شیلتکر نے کہا، ’’ہم یہ یقینی بنانے کی کوشش جاری رکھیں گے کہ بیسٹ کے بیڑے میں خود کی ملکیت والی بسیں شامل ہوں، اور عوامی نقل و حمل کی روح منافع سے پہلے خدمت ہمیشہ برقرار رہے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK