Inquilab Logo Happiest Places to Work

ممبرا کلوا کے علماء کے وفد کی تھانے پولیس کمشنر سےملاقات

Updated: August 09, 2025, 6:48 PM IST | Staff Reporter | Mumbai

مساجد کے لاؤڈ اسپیکر کے معاملہ پر سختی نہ برتنے اور کورٹ کی ہدایت کے مطابق عمل کرنے کی اپیل کی گئی

Members of the delegation talking to the Police Commissioner. Photo: INN
وفد میں شامل افراد پولیس کمشنر سے گفتگو کرتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این

مذہبی مقامات سے لاؤڈ اسپیکر اتروانے کے معاملے میں ممبر ا، کوسہ اور کلوا کے علماءکرام اور سیاسی لیڈروں پر مشتمل ایک وفد نےمقامی رکن اسمبلی جتیندر اوہاڑ کی قیادت میں تھانے کے پولیس کمشنر آشوتوش ڈومبرے سے جمعرات کو ملاقات کی اور وفد میں شامل وکیل کے ذریعےکورٹ کے فیصلوں کا حوالہ دے کر لاؤڈ اسپیکر کو قانون کےمطابق استعمال کرنے پر انہیں نہ ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ اس دوران پولیس کمشنر نے وفد کو یقین دلایا کہ قانون پر عمل کرنے والے مذہبی مقامات کے خلاف کارروائی نہیں کی جائے گی۔ 
 واضح رہے کہ بی جے پی کے لیڈر کریٹ سومیا کے ذریعے خصوصی طور پر ممبرا اور عمومی طور پر تھانے ضلع کی مساجد سے لاؤڈ اسپیکر اتروانے کا مطالبہ کیا گیاتھا جس کے بعد مساجد کے ذمہ داروں میں بے چینی پائی جارہی تھی اور ممبرا کے علماء نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا تھا نیز اس کی شکایت رکن اسمبلی جتیندر اوہاڑ سے کی تھی جس کے بعد علماء کے وفد کے ساتھ جتیندر اوہاڑ، اقلیتی کمیشن کے سابق رکن سید علی اشرف(بھائی صاحب)، این سی پی ( شردپوار)کے ممبرا کلوا اسمبلی حلقہ کے صدر شمیم خان، اقلیتی سیل تھانے کے صدرمفتی اشرف اور دیگر علماء اور پارٹی کے لیڈر شامل تھے۔ 
 وفد نے کمشنر سے ملاقات میں درخواست کی کہ پولیس کی طرف سے مساجد پر سختی نہ برتی جائے اور نہ ہی کسی مولانا کوپولیس اسٹیشن طلب کیا جائے جو بھی قانونی چارہ جوئی ہے، ہم خود سے اپنی جانب سے کررہے ہیں، آپ پولیس کو لاؤڈاسپیکر کا اجازت نامہ جاری کرنے کو کہیں۔ اس کے علاوہ کلوا کے سینئر انسپکٹر کے ذریعے مساجد کے ذمہ داران سے دھمکی آمیز لہجہ میں بات کرنے کی شکایت بھی کمشنر سے کی گئی۔ 
شمیم خان نے بتایاکہ’’وفد میں شامل ایڈوکیٹ جلیل نورنگے نے کمشنر کو بتایا کہ گجرات ہائی کورٹ کا خود بیان ہے کہ مساجد کی اذان سے صوتی آلودگی نہیں پھیلتی ہے۔ ان تمام باتوں کو سننے کے بعد کمشنر آشوتوش ڈومبرے نے کہا کہ آئندہ ایسا کچھ نہیں ہوگا جو بھی کیا جائے گا، قانون کے دائرہ میں رہ کرکیا جائے گا اور پولیس کی طرف سے بھی ایسی کوئی شکایت نہیں موصول ہو گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سیاست اپنی جگہ لیکن کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے یا امن و امان خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ پولیس کمشنر نے علماء سے مخاطب ہوکر کہا کہ آپ لوگ بے فکر رہیں۔ ہماری طرف سے ایسی کوئی کاروائی نہیں ہوگی جس سے آپ کو تکلیف پہنچے۔ 
 بعدازیں رکن اسمبلی جتیندر اوہاڑ نےمیڈیا سے گفتگومیں کہاکہ کچھ لوگ دوسرے کے گھر میں آگ لگانے کا کام کرتےہیں ۔ لاؤڈ اسپیکر پر اذان پر روک لگانے کا مطالبہ کرنے والوں کو معلوم ہونا چاہئے کہ بھجن، گنپتی کے لاؤڈاسپیکر پر بھی پابندی لگے گی تب کیا کریں گے ؟

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK