Inquilab Logo

مظفر نگر تھپڑ معاملہ: سپریم کورٹ نے اترپردیش حکومت کی سرزنش کی

Updated: February 09, 2024, 3:09 PM IST | New Delhi

آج مظفر نگر کیس کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے جج جسٹس ابھے ایس اوکا اور اجل بھویان کی بینچ نے اترپردیش حکومت کی متاثرہ مسلم طالب علم کے ہم جماعت طلبہ کی کاؤنسلنگ نہ کروانے پر سرزنش کی ہے۔ سپریم کورٹ نے ریاستی حکومت کو فوری حکم جاری کیا ہے کہ وہ ان طلبہ کی فوری کاؤنسلنگ کروائے جنہوں نے مبینہ طورپر اپنے ٹیچر کے حکم پر مسلم طالب علم کو تھپڑ رسید کیا تھا اوراس واقعے کو دیکھا تھا۔

supreme court. photo: INN
سپریم کورٹ۔ تصویر: آئی این این

سپریم کورٹ نے آج اترپردیش حکومت کو ان طلبہ کی کاؤنسلنگ نہ کروانے پر آڑے ہاتھوں لیا ہے جنہیں مبینہ طور پر ان کے ٹیچر نے ایک مسلم طالب علم کو تھپڑرسید کرنے کی تاکید کی تھی۔ سپریم کورٹ کے جج ابھے ایس اوکا اور اجل بھویان کی بینچ نے یہ مشاہدہ کرتے ہوئے کہ اترپردیش حکومت نے عدالت کےاحکامات کی خلاف ورزی کی ہے ریاست کو حکم جاری کیا ہے کہ وہ ان بچوں کی کاؤنسلنگ کروائے جنہوں نے اس واقعے کو دیکھا ہے اور عدالت میں ۲؍ ہفتے کے اندر ایک ایفی ڈیوٹ بھی داخل کرے۔سپریم کورٹ نے اس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے حالیہ ٹی آئی ایس ایس رپورٹ کا معائنہ کیا ہےجس میں کہا گیا تھا کہ ان طلبہ کی کاؤنسلنگ کی جائے جو مسلم طالب علم کو جسمانی اذیت دینے میں ملوث تھے اور جنہوں نے اس واقعے کو دیکھا ہے۔بینچ نے کہا کہ ہم نے ریاست کو حکم دیا ہے کہ وہ فوری طور پر عدالت کی جانب سے جاری کئے جانے والے احکامات پر عمل درآمد کرے ، خاص طور پر ان طلبہ کی کاؤنسلنگ کروانا ضروری ہے جنہوں نے اس واقعے کو دیکھا ہے۔ ہم نے ریاست کو ۲؍ ہفتے کے اندر ایفی ڈیوٹ داخل کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔بینچ نے معاملے کی سماعت کو یکم مارچ تک ملتوی کیا ہے۔۲؍ ادارے کاؤنسلنگ کیلئے رضا کارانہ طور پر اپنی خدمات پیش کریں گے اور ہم نے تفصیلی ایفی ڈیوٹ داخل کرنے کیلئے وقت طلب کیا ہے۔
قبل ازیں سپریم کورٹ نے اترپردیش حکومت کو مسلم طالب علم اور اس کے ہم جماعت طلبہ ، جنہوں نے مبینہ طور پر اپنے ٹیچر کی تاکید پر اسے تھپڑرسید کیا تھا، کی کاؤنسلنگ کیلئے ایک ایجنسی کومقررکرنے کے حکم کو نہ ماننے پر بھی سرزنش کی تھی۔واضح رہے کہ مظفر نگر کی اسکول کی ٹیچ پر مسلم طالب علم کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کا بھی الزام ہے۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسس، ممبئی کو مقرر کیا تھا تا کہ وہ مسلم طالب علم اور اس کے ہم جماعت طلبہ کی کاؤنسلنگ کرنے کیلئے طریقہ کار پیش کر سکے۔خیال رہے کہ مظفر نگر پولیس نےبھی ٹیچر کے خلاف مسلم طالب علم کے مذہبی جذبات کومجروح کرنے اور ہم جماعت طلبہ کو اسے تھپڑ رسید کرنے کی تاکید کرنے پر کیس درج کیا تھا۔ اس معاملے میں ریاستی محکمہ تعلیم نے اسکول کو نوٹس بھی جاری کیا تھا۔اس سانحہ کا ویڈیو جاری ہونے کے بعد ، جس میں ٹیچر کو دوم کلاس کےایک مسلم طالب علم کو تھپڑ رسید کرنے کیلئے ہم جماعت طلبہ کو تاکید کرتے اور طالب علم کے مذہبی جذبات کومجروح کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے، ٹیچر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے گزشتہ سال ۶؍ نومبر کو اترپردیش حکومت کو حکم دیا تھا کہ وہ متاثرہ طالب علم کا داخلہ پرائیویٹ اسکول میں کروائے۔خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے تشار گاندھی کی جانب سے داخل کی جانے والی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ایسا کہا تھاجنہوں نے اس کیس میں تفتیش کا مطالبہ کیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK