Updated: October 30, 2025, 8:04 PM IST
| New York
ہند نژاد امریکی فلمساز میرا نائر کا پرانا ویڈیو دوبارہ منظرِ عام پر آنے کے بعد تنازع کھڑا ہو گیا ہے، جس میں وہ اپنے بیٹے اور نیویارک سٹی کے سوشلسٹ میئر کے امیدوار ظہران ممدانی کے بارے میں کہتی ہیں کہ وہ ’’بالکل بھی امریکی نہیں ہے۔‘‘ اسی دوران، ممدانی کی مہم پر غیر ملکی فنڈنگ حاصل کرنے کے الزامات بھی لگائے گئے ہیں، جس سے انتخابی فضا مزید گرم ہوگئی ہے۔
میرا نائر اور ظہران ممدانی۔ تصویر: ایکس
ہندوستانی نژاد امریکی فلمساز میرا نائر کا ۲۰۱۳ء کا ایک پرانا انٹرویو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا ہے، جس میں وہ اپنے اُس وقت کے ۲۱؍ سالہ بیٹے ظہران ممدانی کے بارے میں کہتی ہیں کہ وہ ’’بالکل بھی (امریکی) نہیں‘‘ ہے۔ اس بیان پر امریکہ میں آن لائن ہنگامہ برپا ہو گیا ہے اور انٹرویو کو اب امریکہ مخالف تصور کیا جا رہا ہے۔ میرا نائر نے انٹرویو میں کہا تھا کہ ’’وہ مکمل طور پر دیسی ہے۔ ہم بالکل بھی فرنگ نہیں ہیں۔ وہ ہم سے بھی زیادہ دیسی ہے۔ وہ یوگانڈا میں پیدا ہوا، ہندوستان اور امریکہ کے درمیان پلا بڑھا۔ وہ خود کو یوگانڈا کا اور ایک ہندوستانی سمجھتا ہے۔‘‘
یاد رہے کہ ’فرنگ‘ ایک ایسا لفظ ہے جو اردو اور ہندی میں غیر ملکی یا مغربی افراد کیلئے استعمال ہوتا ہے۔ تاہم، ہندوستان میں پیدا ہونے والی امریکی وکیل اور ریپبلکن کنسلٹنٹ مہک کوک نے فاکس نیوز ڈجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ اصطلاح ’’ثقافتی نہیں بلکہ توہین آمیز‘‘ ہے۔ ان کے مطابق، ’’’فرنگ‘ وہ لفظ ہے جو ہندوستان میں باہر کے لوگوں کا مذاق اڑانے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے، گویا آپ یہاں کے نہیں ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھئے:امریکی سرحدوں پر غیر دستاویزی ہندوستانی تارکین وطن کی گرفتاری کم ترین سطح پر
ممدانی کی مہم پر غیر ملکی فنڈنگ کے الزامات
یہ تنازع اس وقت مزید بڑھ گیا جب ایک قدامت پسند تنظیم نے الزام لگایا کہ ظہران ممدانی کی مہم نے غیر ملکی عطیہ دہندگان سے فنڈز وصول کئے۔ کولج ریگن فاؤنڈیشن نے دو مجرمانہ شکایات درج کرائیں، ایک امریکی محکمۂ انصاف کے کرمنل ڈویژن میں اور دوسری مین ہیٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی کے دفتر میں۔ ان میں الزام لگایا گیا کہ ممدانی کی مہم نے وفاقی الیکشن مہم ایکٹ اور نیویارک کے انتخابی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔ واچ ڈاگ رپورٹس اور میڈیا کے مطابق ممدانی کی مہم کو ۱۷۰؍ غیر ملکی پتوں والے عطیہ دہندگان سے تقریباً ۱۳؍ ہزار امریکی ڈالر (یعنی ۱۱؍ لاکھ روپے) موصول ہوئے۔ ان عطیات میں دبئی میں مقیم ان کی ساس کا عطیہ بھی شامل تھا۔ بعد ازاں کچھ رقوم واپس کر دی گئیں، لیکن تقریباً ۷؍ ہزار ۱۹۰؍ ڈالر کے عطیات اب بھی باقی ہیں۔
یہ بھی پڑھئے:دہلی آلودگی: صحت کا بحران شدت اختیار کر گیا، ہر ۴؍ میں سے ۳؍ گھرانے بیمار
امریکی قانون اور ممکنہ کارروائی
امریکی وفاقی قانون کے تحت غیر ملکی شہریوں کو سیاسی مہمات میں شمولیت یا مالی امداد دینے کی اجازت نہیں ہے۔ اس قانون کی خلاف ورزی پر جرمانے یا مجرمانہ کارروائی ممکن ہے۔ واچ ڈاگ کے مطابق، ممدانی کی انتخابی مہم نے مالیاتی ضوابط کی تعمیل میں ’’منظم ناکامی‘‘ دکھائی ہے۔