امریکی سرحدوں پر غیر دستاویزی ہندوستانی تارکین وطن کی گرفتاری میں۶۲؍ فیصدکی کمی واقع ہوئی ہے ،اور یہ گزشتہ چار سال میں اپنی کم ترین سطح پر آچکی ہے، تارکین کی تعداد میں یہ کمی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی تارکین وطن کے قوانین میں سختی کے سبب ہوا ہے۔
EPAPER
Updated: October 30, 2025, 4:05 PM IST | Washington
امریکی سرحدوں پر غیر دستاویزی ہندوستانی تارکین وطن کی گرفتاری میں۶۲؍ فیصدکی کمی واقع ہوئی ہے ،اور یہ گزشتہ چار سال میں اپنی کم ترین سطح پر آچکی ہے، تارکین کی تعداد میں یہ کمی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی تارکین وطن کے قوانین میں سختی کے سبب ہوا ہے۔
امریکی کسٹم اینڈ بارڈر پروٹیکشن کے اعداد و شمار کے مطابق، اکتوبر۲۰۲۴ءسےاس سال کے ستمبر کے درمیان۳۴۱۴۶؍ ہندوستانی شہریوں کو درست دستاویزات کے بغیر امریکہ میں داخل ہونے کی کوشش میں پکڑا گیا۔ یہ تعداد گزشتہ سال اسی عرصے میں پکڑے گئے۹۰۴۱۵؍ ہندوستانیوں کے مقابلے میں۶۲؍ فیصد کم ہے، جب تقریباً۲۹؍ لاکھ غیر دستاویزی تارکین وطن میں سے ہندوستانیوں کی یہ تعداد میکسیکو اور کینیڈا سے امریکہ داخل ہونے کی کوشش میں پکڑی گئی تھی۔اعداد و شمار سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ یہ۲۰۲۲ء کے بعد سے غیر قانونی طور پر امریکہ داخل ہونے کی کوشش میں کسٹم اینڈ بارڈر پروٹیکشن کی جانب سے پکڑے جانے والے ہندوستانیوں کی کم ترین تعداد ہے۔
اکتوبر۲۰۲۱ء سے ستمبر۲۰۲۲ء کے درمیان۶۳۹۲۷؍ سے زائد غیر دستاویزی ہندوستانی تارکین وطن پکڑے گئے تھے، جبکہ اکتوبر۲۰۲۲ء سے ستمبر۲۰۲۳ء کے درمیان یہ تعداد۹۶۹۰۰؍ تھی۔ واضح رہے کہ اس سال میکسیکو، چین اور کولمبیا سمیت کئی ممالک کے۶؍ اعشاریہ ۹؍ لاکھ غیر دستاویزی تارکین وطن نے امریکہ میں داخل ہونے کی کوشش کی، جو گزشتہ سال کے۲۹؍ لاکھ کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم ہے۔ دریں اثناء اعداد و شمار کے مطابق۵۰۴۷؍ ہندوستانیوں نے میکسیکو کے ساتھ امریکہ کی جنوب مغربی زمینی سرحد کے ذریعے جبکہ ۱۴۰۵۴؍ نے کنیڈا کے ساتھ شمالی سرحد کے ذریعے دستاویزات کے بغیر داخل ہونے کی کوشش کی۔کل پکڑے گئے ہندوستانیوں میں سے ۳۱۴۸۰؍ غیر شادی شدہ بالغ تھے اور۲۵۲۲؍ کو خاندان کے افراد کے طور پر درجہ بند کیا گیا۔ اکانوے نابالغ ایسے تھے جن کے ساتھ کوئی بزرگ نہیں تھا۔
خیال رہے کہ یہ صورتحال اس پس منظر میں سامنے آئی ہے جب ڈونالڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے جنوری سے تارکین وطن کے قوانین کو سخت کر دیا ہے۔ کچھ معاملات میں، امریکی حکومت نے غیر دستاویزی تارکین وطن کو واپس بھیجنے کے لیے فوجی ہوائی جہاز بھی استعمال کیے۔ تاہم ہندوستان ملک بدر کئے گئے ہندوستانیوں کوہتھکڑی میں بھیجنے پر حزب اختلاف کے لیڈروں نے مرکزی حکومت پر سخت تنقید کی تھی۔ تاہم، وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اسے ماضی کے طریقہ کار کے مطابق قرار دیا۔ ستمبر میں، مرکزی حکومت نے کہا تھا کہ جنوری سے اب تک۲۴۱۷؍ ہندوستانیوں کو امریکہ سے ملک بدر کیا جا چکا ہے۔مئی میں، امریکی محکمہ خارجہ نے ان افراد پر ویزا پابندیاں عائد کر دی تھیں جو ایسے ہندوستانی ٹریول ایجنسیوں کے ساتھ کام کرتے ہیں جو جان بوجھ کر امریکہ میں ’’غیر قانونی تارکین وطن کو آسان بنانے‘‘میں ملوث پائی گئی ہیں۔ ۲۰۲۲ء کی امریکی محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کی ایک رپورٹ کے مطابق، تخمینہ لگایا گیا تھا کہ ملک میں۲؍ لاکھ ۲۰؍ ہزار غیر دستاویزی ہندوستانی تارکین وطن مقیم ہیں۔