Inquilab Logo Happiest Places to Work

ناگپور: عرفان انصاری معاملے میں قتل کا کیس درج

Updated: March 24, 2025, 11:43 AM IST | Ali Imran | Nagpur

فساد کے دوران عرفان پر حملہ ہوا تھا جس میں وہ شدید زخمی ہوا اور بعد ازیں  جاں بحق ہوگیا، پولیس نے سنتوش گور کو گرفتار کیا ، دیگر ۲؍ ملزمین فرار ہیں۔

Deceased Irfan Ansari. Photo: INN
متوفی عرفان انصاری۔ تصویر: آئی این این

عرفان انصاری کی موت کے معاملے میں پولیس نے سنتوش گور سمیت دیگر ۲؍ افراد کے خلاف قتل کا کیس درج کیا ہے ۔تاہم   اس معاملے میں پولیس عرفان انصاری کو ہی قصوروار قرار دے رہی ہے اور متوفی  پر یہ الزام ہے کہ عرفان اس ہجوم کا حصہ تھا جس نے تشدد کیا۔
خیال رہے کہ یہاں  ۱۷؍ مارچ کو پھوٹ پڑنے والے فرقہ وارانہ فساد کے دوران  ایک حملے میں شدید زخمی  عرفان انصاری (۳۸) سنیچر کو دوران علاج چل بسے۔  غریب نواز نگر کے رہنے والے عرفان کی ناگہانی موت سے  علاقے میں غم و اندوہ کا ماحول ہے۔ جبکہ کشیدگی میں بھی اضافہ ہوا ہے اور پولیس نے سخت حفاظتی انتظامات کیے ہوئے ہیں۔ اس معاملے میں پولیس عرفان انصاری کو ہی قصوروار قرار دے رہی ہے اور متوفی عرفان انصاری پر یہ الزام تھوپ رہی ہے کہ ناگپور کے یشودھرا نگر کے غریب نواز نگر کا رہنے والا انصاری اس ہجوم کا حصہ تھا جس نے تشدد کیا۔ جیسے ہی ہجوم ٹِمکی علاقے میں پہنچا تو انہوں نے توڑ پھوڑ شروع کردی۔ اسی دوران دوسرے گروپ نے جوابی حملہ کیا اور جھگڑا شروع ہوگیا۔ اس دوران نصاری فرار ہونے کی کوشش میں ایک گلی میں گھس گیا۔ تاہم مشتعل ہجوم نے اسے وہاں گھیر ا اوربری طرح پٹائی کی۔جب وہ  بے ہوش ہوگیاتو بھیڑوہاں سے فرار ہوگئی۔  پولیس نےشدید زخمی عرفان کو بے ہوش  پایا، اسے  اٹھا کر میو اسپتال میں داخل کرایا گیا ۔اس کے  سر اور کمر کے حصوں پر شدید چوٹیں آئی تھیں۔ عرفان انصاری کے بھائی عمران ثانی نے میڈیا میں بیان دیا ہے کہ ’’اس دن میرا بھائی عرفان انصاری اٹارسی جانے کیلئے ناگپور ریلوے اسٹیشن بذریعہ آٹورکشا جا رہا تھا، اس دوران  تشدد پھوٹ پڑا اور آٹو ڈرائیور نے آگے جانے سے انکار کردیا۔ میرے بھائی نے پیدل ہی ریلوے اسٹیشن جانے کا فیصلہ کیا، اور راستے میں ہجومی تشدد کا شکار ہو گئے۔‘‘ سنیچر کو عرفان انصاری کی موت کے بعد پولیس نے سنتوش گور نامی نوجوان کو گرفتار کیا ہے، جبکہ پولیس کے مطابق دیگر دو ملزمین فرار ہیں اور پولیس ان کی تلاش میں ہے۔ اس سے قبل اس معاملے میں  قتل کی کوشش  کا کیس  درج کیا گیا تھا۔ تاہم انصاری کی موت کے بعد اب ملزم کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ عرفان انصاری کے اہل خانہ نےخاطیوں  کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کے بھائی عمران نے کہا کہ حملے میں ملوث تمام ملزمین کیخلاف سخت کارروائی کی جائے اور ہمارے خاندان کو انصاف ملے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK