پاکستان میں دریائے سوات کے کنارے ۱۸؍ سیاح ایک سیلابی ریلے میں بہہ گئے جن میں سے ۷؍ فوت ہوچکے ہیں۔ عینی شاہدین نے حکام پر لاپروائی کا الزام عائد کیا۔ سیلاب میں بہہ جانے والے افراد کو تلاش کرنے کا کام جاری ہے۔
EPAPER
Updated: June 27, 2025, 8:08 PM IST | Islamabad
پاکستان میں دریائے سوات کے کنارے ۱۸؍ سیاح ایک سیلابی ریلے میں بہہ گئے جن میں سے ۷؍ فوت ہوچکے ہیں۔ عینی شاہدین نے حکام پر لاپروائی کا الزام عائد کیا۔ سیلاب میں بہہ جانے والے افراد کو تلاش کرنے کا کام جاری ہے۔
پاکستان کے خیبرپختونخوا میں دریائے سوات میں جمعہ کو آنے والے سیلابی ریلے میں خواتین اور بچوں سمیت ۱۸؍ سیاح بہہ گئے جن میں سے سات ہلاک ہوگئے۔ مقامی میڈیا کے مطابق، یہ واقعہ فضاگٹ کے علاقے میں پیش آیا، جہاں دو خاندانوں کے افراد دریا کے کنارے کے قریب ناشتہ کر رہے تھے کہ پانی کی سطح میں اچانک اضافہ ان میں سے بہت سے لوگوں کو بہا لے گیا۔ ریسکیو حکام کے مطابق ریسکیو آپریشن کے دوران تین افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔ ایک ریسکیو اہلکار نے بتایا کہ ’’ہمیں صبح ۸؍ بجے کے قریب ان لوگوں کے ڈوبنے کی اطلاع ملی۔ بائی پاس پر مہمان تھے جو دریا کے کنارے بیٹھے تھے۔ یہ لوگ پانی کے ریلے سے واقف نہیں تھے۔‘‘
JUST IN:
— 𝕊𝕡𝕖𝕒𝕜 𝕗𝕠𝕣 𝕌𝕞𝕞𝕒𝕙🇵🇰🇸🇦🇮🇷🇹🇷🇧🇩 (@HistoryHanker) June 27, 2025
15 members of a family hailing from Sialkot, Punjab were swept away in the Swat River due to flood in Mingora, Swat. #mingora#swat #pakistan #flood pic.twitter.com/fN5W3ni576
سوات کے ڈپٹی کمشنر شہزاد محبوب نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اب تک سات لاشیں نکالی جاچکی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اچانک آنے والے سیلاب سے سوات میں متعدد مقامات پر تقریباً ۷۳؍ افراد پھنس گئے۔ امدادی کارروائیوں میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ اس واقعہ کے متعلق ایک پریشان سیاح نے انکشاف کیا کہ اس کے قریبی خاندان کے ۱۰؍ افراد ایک خاتون کی لاش کے ساتھ بہہ گئے اور نو بچوں کی تلاش ابھی بھی جاری ہے۔
مقامی میڈیا نے خاندان کے رکن کے حوالے سے بتایا کہ ’’ہم ناشتہ کر رہے تھے اور چائے پی رہے تھے، اور بچے دریا کے قریب سیلفی لینے گئے، اس وقت دریا میں زیادہ پانی نہیں تھا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ریسکیو اہلکار واقعے کی اطلاع ملنے کے چند گھنٹے بعد جائے وقوعہ پر پہنچے۔ اس وقت تک وہ بچے جو ابھی تک دریا میں جدوجہد کر رہے تھے ان کے پہنچنے پر بہہ گئے تھے۔ اس اندوہناک واقعہ کا ایک ویڈیو وائرل ہے، جس میں دریا میں پھنسے ہوئے خواتین اور بچوں کو دیکھا جا سکتا ہے جبکہ تماشائی حیران نظر آرہے ہیں۔ دریں اثنا، عینی شاہدین نے مقامی حکام پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے انتہائی لاپروائی قرار دیا اور الزام لگایا کہ ویڈیو میں پھنسے ہوئے سیاح تقریباً دو گھنٹے تک بغیر کسی مدد کے بہہ گئے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مدد کیلئے چیخ و پکار کے باوجود فوری طور پر بچاؤ کی کوئی کوشش شروع نہیں کی گئی۔ رپورٹس بتاتی ہیں کہ متاثرین پنجاب اور خیبرپختونخوا کے رہائشی تھے۔