ماہرین تعلیم و دانشوران کی شرکت،دیپک کدم نے کہا کہ’’ مسلم طلبہ کو صرف میڈیکل اور انجینئرنگ کے میدانوں تک محدود نہیں رہنا چاہیے، بلکہ مقابلہ جاتی امتحانات میں بھی آگے آنا چاہیے‘‘
ناندیڑ میں امبیڈکر وادی مشن کے زیراہتمام منعقدہ پروگرام کی تصویر۔ تصویر: آئی این این
امبیڈکروادی مشن ناندیڑ کی جانب سے گزشتہ روز ’’مسلم شکشن کرانتی پریشد‘‘ کے عنوان سے ایک روزہ اقلیتی تعلیمی کانفرنس کا کامیاب انعقاد کیا گیا۔یہ پروگرام امبیڈکروادی مشن کے ڈائریکٹر دیپک کدم کی زیرِ نگرانی منعقد ہوا۔کانفرنس کی صدارت مراٹھا سیوا سنگھ کے قومی صدر کاماجی پوار نے کی، جبکہ مہمانِ خصوصی کے طور پر ناندیڑ کے ضلع ایس پی ابیناش کمار، رکن پارلیمنٹ روندرا چوہان، ونچت بہوجن اگھاڑی کے ریاستی نائب صدر فاروق احمد، ماہرِ تعلیم ڈاکٹر ایم اے بصیر، مولانا آصف ندوی، جماعت اسلامی ہند کے رکن ابرار دیشمکھ، عبدالقدیر، مرزا نعیم بیگ، ماس اکیڈمی کے ڈائریکٹر محمد عامر، ایم پی جے کے ریاستی سیکریٹری الطاف حسین، ریڈینٹ انسٹیٹیوٹ کے ایس ایم صمیم، اور شاہین اکیڈمی کے محمد شاہد سمیت متعدد شخصیات نے شرکت کی۔
تقریب میں افتتاحی خطاب کرتے ہوئے دیپک کدم نے کہا کہ’’ سچر کمیٹی رپورٹ کو پیش ہوئے ۲۰؍ سال گزر چکے ہیں، مگر افسوس کہ مسلمانوں کی تعلیمی اور معاشی حالت میں بہتری کے بجائے مزید تنزلی آئی ہے۔‘‘ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ سوامی رامانند تیرتھ یونیورسٹی میں تین سو سے زائد پروفیسرز خدمات انجام دے رہے ہیں، لیکن ان میں ایک بھی مسلمان شامل نہیں۔اسی طرح ایس جی ایس گورنمنٹ انجینئرنگ کالج ناندیڑ اور مختلف سرکاری دفاتر میں بھی مسلمانوں کی نمائندگی نہ ہونے کے برابر ہے۔‘‘
دیپک کدم نے مزید کہا کہ یہ صورتحال مسلمانوں میں تعلیمی بیداری کی کمی کی عکاس ہے، اور اسی محرومی کو دور کرنے کے لئے اس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ہے۔انہوں نے زور دیا کہ مسلم طلبہ کو صرف میڈیکل اور انجینئرنگ کے میدانوں تک محدود نہیں رہنا چاہیے، بلکہ ایم پی ایس سی، یو پی ایس سی اور دیگر مقابلہ جاتی امتحانات میں بھی آگے آنا چاہیے۔انہوں نے اعلان کیا کہ امبیڈکروادی مشن ان طلبہ کے لئے اپنا پلیٹ فارم فراہم کرے گا جو ان امتحانات میں حصہ لینا چاہتے ہیں۔مشن کے تحت ایسے طلبہ کو مفت کوچنگ دی جائے گی، صرف طعام و قیام کے لیے معمولی فیس لی جائے گی، جبکہ مطالعہ کا تمام لٹریچر مفت فراہم کیا جائے گا۔دیپک کدم نے بتایا کہ مشن نے دہلی کے معروف یو پی ایس سی کوچنگ اداروں سے معاہدہ کیا ہے، جس کے تحت دہلی میں جاری لائیو کلاسز ناندیڑ میں بھی براہِ راست دستیاب ہوں گی۔انہوں نے مزید بتایا کہ پچھلے دس سالوں میں امبیڈکروادی مشن کے تحت ایک ہزار سے زائد پسماندہ طبقے کے طلبہ نے یو پی ایس سی میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں، جبکہ تین ہزار سے زائد طلبہ ایم پی ایس سی امتحانات میں کامیاب ہوئے ہیں۔
مولانا آصف ندوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ امبیڈکروادی مشن کی یہ پہل نہایت حوصلہ افزا اور قابلِ ستائش ہے۔انہوں نے کہا کہ عام طور پر مسلم تنظیمیں ہی مسلمانوں کے مسائل پر پروگرام کرتی ہیں، مگر یہ پہلا موقع ہے کہ ایک غیر مسلم تنظیم نے مسلمانوں کی تعلیمی ترقی کے لیے کانفرنس منعقد کی ہے، جو ایک خوش آئند قدم ہے۔
ضلع ایس پی ابیناش کمار نے اپنے خطاب میں طلبہ کو نصیحت کی کہ زندگی میں کامیابی کیلئے کوئی شارٹ کٹ نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم کے حصول میں محنت، لگن، نظم و ضبط اور ہمت ہی کامیابی کی اصل کنجی ہیں۔تقریب کے دوران ایچ ایس سی، میڈیکل اور انجینئرنگ میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے طلبہ کو اعزازی سرٹیفکیٹس اور انعامات سے نوازا گیا۔صبح سے شام تک جاری رہنے والی اس کانفرنس میں سینکڑوں طلبہ، طالبات اور والدین نے شرکت کی۔شرکاء نے پروگرام کے کامیاب انعقاد پر امبیڈکروادی مشن کے ذمہ داران کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ یہ مشن مستقبل میں بھی اقلیتوں کے تعلیمی فروغ کیلئے مثبت کردار ادا کرتا رہے گا۔