Inquilab Logo Happiest Places to Work

یہ آپ کیلئے زبردست نقصان کی وجہ بنے گا: نیٹو کا روس سے تعلقات پر ہندوستان پر پابندیوں کا انتباہ

Updated: July 16, 2025, 5:02 PM IST | Washington

نیٹو سربراہ نے خبردار کیا کہ ہندوستان، برازیل اور چین نے پوتن کو فون کرکے بتانا چاہئے کہ روس کو امن مذاکرات کے تئیں سنجیدہ ہونا پڑے گا، ورنہ سخت ثانوی پابندیاں، تینوں ممالک کو شدید متاثر کرے گی۔

NATO Chief Mark Rutte. Photo: INN
نیٹو سربراہ مارک روٹے۔ تصویر: آئی این این

مغربی ممالک کے فوجی اتحاد نیٹو کے سیکریٹری جنرل مارک روٹے نے بدھ کو خبردار کیا کہ اگر ہندوستان، برازیل اور چین، روس کے ساتھ تجارت جاری رکھتے ہیں تو انہیں سخت ثانوی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جو ان کے زبردست نقصان کی وجہ بنے گی۔ روٹے نے یہ تبصرہ امریکی کانگریس میں سینیٹرز سے ملاقات کے بعد کیا۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے روٹے نے کہا کہ ”میں خاص طور پر ان تین ممالک (ہندوستان، برازیل، چین) کو روس کے تئیں اپنی پالیسی پر غور کرنے کیلئے کہوں گا کیونکہ یہ آپ کو بہت بری طرح متاثر کرسکتی ہے۔ لہٰذا، براہ کرم روسی صدر پوتن کو فون کریں اور انہیں بتائیں کہ انہیں امن مذاکرات کے بارے میں سنجیدہ ہونا پڑے گا، ورنہ یہ ہندوستان، برازیل اور چین پر بہت بڑے پیمانے پر اثر انداز ہوگا۔“

نیٹو سربراہ نے اعلان کیا کہ یورپ، یوکرین کو امن مذاکرات میں بہترین ممکنہ پوزیشن پر رکھنے کیلئے رقم فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کے ساتھ معاہدے کے تحت، امریکہ اب ’بڑے پیمانے پر‘ یوکرین کو ہتھیار فراہم کرے گا جن میں نہ صرف فضائی دفاعی ہتھیار بلکہ میزائل اور یورپی طاقتوں کی جانب سے گولہ بارود کا سامان بھی شامل ہوگا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل، روٹے، پیر کو وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کرچکے ہیں جس میں ٹرمپ نے یوکرین کیلئے ہتھیاروں کے نئے معاہدے کا اعلان کیا تھا اور خبردار کیا تھا کہ اگر ۵۰ دنوں میں امن معاہدہ نہ ہوا تو روسی برآمدات کے خریداروں پر ۱۰۰ فیصد ”سخت ثانوی ٹیرف“ لگائے جائیں گے۔ روٹے نے صدر کے اقدامات سے اتفاق کیا تھا۔ 

جب روٹے سے پوچھا گیا کہ کیا یوکرین کو طویل فاصلے تک حملہ کرنے والے میزائل فراہم کرنے کا منصوبہ بھی زیر بحث تھا، تو انہوں نے جواب دیا کہ ”یوکرین کو فراہم کئے جانے والے ہتھیاروں میں دفاعی اور جارحانہ دونوں قسم کے ہتھیار شامل ہیں، اس طرح ہر قسم کے ہتھیار دیئے جائیں گے۔ لیکن ہم نے کل صدر کے ساتھ اس کے متعلق تفصیلی گفتگو نہیں کی۔ اس پر اب پینٹاگون اور یورپ کے سپریم الائیڈ کمانڈر، کیف کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔“

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK