Inquilab Logo Happiest Places to Work

نصابی کتب میں `سرکاری اشتہارات`: این سی ای آر ٹی کی ہفتم جماعت کی کتاب میں مرکزی اسکیموں کاپروپیگنڈا

Updated: April 15, 2025, 4:25 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi

این سی ای آر ٹی کی ساتویں جماعت کی انگریزی زبان کی کتاب، پوروی، میں ڈیجیٹل انڈیا اور میک ان انڈیا جیسے سرکاری اقدامات کی تعریف کی گئی ہے اور طلبہ کو مرکزی حکومت کی اسکیموں کے بارے میں آگاہی پھیلانے کی ہدایت دی گئی ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

نیشنل کاؤنسل فار ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ (این سی ای آر ٹی) کی ساتویں جماعت کی انگریزی زبان کی کتاب، پوروی، میں ڈیجیٹل انڈیا اور میک ان انڈیا جیسے سرکاری اقدامات کی تعریف کی گئی ہے اور طلبہ کو مرکزی حکومت کی اسکیموں کے بارے میں آگاہی پھیلانے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ماہرین تعلیم نے ان سرگرمیوں کو بچوں کو سرکاری پروپیگنڈا کیلئے زمینی کارکنوں کی طرح استعمال کرنے کی واضح کوشش قرار دیا ہے۔ کتاب کے "کتاب کے بارے میں" حصہ میں، این سی ای آر ٹی کی تعلیمی رابطہ کار کیرتی کپور نے لکھا ہے کہ ہر باب میں "آئیے سنیں" اور "آئیے دریافت کریں" جیسے سرگرمیاں شامل ہیں جو متن سے آگے بڑھ کر سیکھنے کی حوصلہ افزائی کرتی ہیں۔ انہوں نے مزید لکھا ہے کہ "آئیے دریافت کریں"، جو یونٹ کے موضوع سے جڑا رہتا ہے، سیکھنے کے عمل کو متن سے آگے لے جاتا ہے۔ اس کا مقصد طلبہ کو ہندوستانی علم کے نظام سے جوڑنا ہے۔

ہفتم جماعت کی کتاب "پوروری" میں ہر کہانی یا نظم کے بعد سرگرمیوں کے حصہ میں ایسی سرگرمیاں یا مواد شامل کیا گیا ہے جس پر ماہرینِ تعلیم نے اعتراض جتایا ہے۔ مثال کے طور پر:

• کہانی "دی ڈے دی ریور اسپوک" کی "آئیے دریافت کریں" سرگرمی میں کہا گیا ہے: "حکومت نے لڑکیوں کی تعلیم کیلئے کئی اسکیمیں شروع کی ہیں، جیسے "بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ"، "بالیکا سمردھی یوجنا"، "سمگر شکشا اسکیم، کستوربا گاندھی بالیکا ودیالیہ" وغیرہ۔ انٹرنیٹ یا اپنے استاد سے ایسی مزید اسکیموں کے بارے میں جانیں اور اپنے محلے میں آگاہی پھیلائیں۔"

• کہانی “تھری ڈیز ٹو سی” کیلئے ایک سننے کی سرگرمی کی ٹرانسکرپٹ میں طالب علم انوج اور اس کی ماں کے درمیان بات چیت درج کی گئی ہے۔ ماں کہتی ہیں: "یہ جان کر اچھا لگا کہ تمہارے اسکول میں ڈیجیٹل انڈیا کے اقدام کی بدولت بصارت سے محروم افراد کی ضروریات کیلئے سہولیات دستیاب ہیں، جو بصارت سے محروم افراد کی شمولیت کا راستہ ہموار کرتی ہے۔" 

• کہانی "اینیملز، برڈز اینڈ ڈاکٹر ڈولٹل" کی "آئیے دریافت کریں" سرگرمی میں کہا گیا ہے: "اپنے استاد کے ساتھ ایک ‘گئوشالہ’ کے دورہ کا منصوبہ بنائیں اور جانیں کہ گایوں کی دیکھ بھال کیسے کی جاتی ہے۔"

• کہانی "دی ٹنل" کی "آئیے دریافت کریں" سرگرمی میں کہا گیا ہے: "قوم کا فخر اٹل سرنگ ۰۲ء۹ کلومیٹر لمبی ہے۔"

• نظم "ٹریول" کی "آئیے دریافت کریں" سرگرمی میں میک ان انڈیا پروگرام کی تعریف کی گئی ہے: "میک ان انڈیا کی کامیابی کی شاندار مثال کے طور پر، ہندوستانی ریلوے نے ہندوستان کی پہلی دیسی نیم تیز رفتار ٹرین، وندے بھارت ایکسپریس، لانچ کی۔ یہ جدید، موثر اور آرام دہ ریل سفر کیلئے ہندوستان کی خواہشات کی علامت بن گئی ہے۔"

• کتاب میں دو دوستوں کے درمیان خطوط بھی شامل ہیں جو بہادر فوجیوں اور نیشنل وار میموریل کے بارے میں اپنے جذبات بتاتے ہیں۔ ایک خط میں کہا گیا ہے: “اسے ہندوستان کے وزیر اعظم شری نریندر مودی نے تصور کیا اور پھر فروری ۲۰۱۹ء میں اس کا افتتاح کیا۔”  

یہ بھی پڑھئے: دہلی کے ایک کالج میں پرنسپل نے دیواروں پر گائے کا گوبر لگایا

سرکاری اشتہار اور پروپیگنڈا

دہلی یونیورسٹی کی سابق ڈین آف ایجوکیشن اور این سی ای آر ٹی کی پرائمری ٹیکسٹ بک ڈیولپمنٹ کمیٹی کی سابق چیئرپرسن انیتا رامپال نے کہا کہ اسکولی کتاب کا بچوں کو سرکاری اسکیموں کی "آگاہی پھیلانے" کیلئے کہنا، سرکاری پروپیگنڈا کیلئے ایک اشتہار سے زیادہ کچھ نہیں ہے۔ وہ کہتی ہیں، "ماں اور بچے کے درمیان ڈیجیٹل انڈیا اقدام کے بارے میں مکمل طور پر بناؤٹی گفتگو واضح پروپیگنڈا ہے۔ کوئی تنقیدی سوال نہیں پوچھا گیا۔ یہ اس لئے بھی مشکل ہے کیونکہ یہ ایک چھوٹی بچی اور اس کی ماں کو سرکاری پروگراموں کے پروپیگنڈسٹ کے طور پر استعمال کرتی ہے۔ نصابی کتابوں اور بچوں کو اس طرح کے مقاصد کیلئے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔"

رامپال نے مزید کہا، “ہم نے ماضی میں این سی ای آر ٹی کے ماحولیاتی مطالعہ کی کتابوں میں ملیریا جیسے سرکاری پوسٹروں کا استعمال کیا۔ لیکن مقصد بالکل مختلف تھا۔ یہ بچوں کے اردگرد نظر آنے والے متن اور تصاویر کو تنقیدی طور پر پڑھنے کو فروغ دینا تھا۔ موجودہ انگریزی کتاب، سکھانے اور سنسکرت اصطلاحات جیسے گئوشالہ (گائے کی پناہ گاہ) اور دیگر قدیم طبی طریقوں کو آگے بڑھانے کیلئے استعمال کی جا رہی ہے، جو قابل اعتراض ہے۔" انہوں نے کہا، "لڑکیوں کی تعلیم پر، بچوں سے ان مسائل کے بارے میں سوچنے کیلئے کہا جا سکتا ہے جو انہیں اور دیگر لڑکیوں کو تعلیم تک رسائی میں درپیش ہیں۔ ہم بچوں کو سرکاری پروپیگنڈا کیلئے فوجیوں کے طور پر شامل نہیں کرسکتے۔ نیشنل وار میموریل یا وندے بھارت ایکسپریس کے مواد غیر دلچسپ اشتہاری مواد ہیں جو `حب الوطنی` کے غیر تنقیدی تصور کو فروغ دیتے ہیں، جو تعلیم یا بچوں کی کتابوں کیلئے موزوں نہیں ہیں۔”

یہ بھی پڑھئے: زبان کی بحث کے درمیان وزارت داخلہ کی ویب سائٹ کا یو آر ایل ہندی کردیا گیا

کاؤنسل کی بہت سی دیگر کتابوں میں بھی اسی طرح کا پروپیگنڈا مواد شامل کیا گیا ہے۔ مثال کے طور پر، گزشتہ سال جاری کردہ چھٹی جماعت کی انگریزی کتاب، پوروی، میں "ایک بھارت، شریشٹھ بھارت" پروگرام پر مواد شامل ہے۔ ایک ماہر تعلیم نے کہا کہ این سی ای آر ٹی کو سرکاری اسکیموں پر مواد شامل کرنے کے پیچھے سیکھنے کے مقاصد کو واضح کرنا چاہئے۔ انہوں نے پوچھا، "کیا یہ کتاب حکومتی اشتہار کے علاوہ بھی کچھ سکھاتی ہے۔ اس کی تدریسی حکمت عملی اور سیکھنے کے مقاصد کیا ہیں؟"

خبر لکھے جانے تک، این سی ای آر ٹی کے ڈائریکٹر دنیش پرساد ساکلانی نے ساتویں جماعت کی کتاب پر تنقید کے متعلق ان کے نقطہ نظر کو سمجھنے کیلئے بھیجے گئے ای میل کا جواب نہیں دیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK