غیر ملکی سرمایہ کار ہندوستان سے سرمایہ نکال کر چین اور ہانگ کانگ میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں، ابھرتی ہوئی منڈیوں میں سرمایہ کاری کے توازن کو تیزی سے تبدیل کر رہے ہیں۔
EPAPER
Updated: August 23, 2025, 7:46 PM IST | New Delhi
غیر ملکی سرمایہ کار ہندوستان سے سرمایہ نکال کر چین اور ہانگ کانگ میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں، ابھرتی ہوئی منڈیوں میں سرمایہ کاری کے توازن کو تیزی سے تبدیل کر رہے ہیں۔
گزشتہ چند ہفتوں میں ہندوستان کی طرف عالمی سرمایہ کاروں کا رجحان تیزی سے بدلا ہے۔ سرمایہ کار ہندوستان پر مرکوز ایکویٹی فنڈز سے بھاری رقم نکال رہے ہیں جبکہ چین اور ہانگ کانگ کے فنڈز میں سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے۔ ایلارا کیپٹل کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ ۴؍ ہفتوں میں ہندوستان پر مرکوز فنڈز سے بلین ڈالرس نکالے گئے ہیں جو جنوری کے بعد سب سے بڑی نکالی جانے والی رقم ہے۔ دوسری جانب چینی فنڈز میں۳؍ بلین ڈالر اور ہانگ کانگ کے فنڈز میں۵ء۴؍ بلین ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی ہے۔ یہ تبدیلی ابھرتی ہوئی منڈیوں میں سرمایہ کاری کے رجحان میں ایک بڑا الٹ پھیر ہے، جو۲۰۲۳ء سے۲۰۲۴ء تک ہندوستان کے حق میں تھا۔
یہ بھی پڑھیئے:سستے روسی تیل سے مالا مال نجی ریفائنریز، سرکاری کمپنیوں نے کم کمایا
رپورٹ کے مطابق یہ تبدیلی اکتوبر۲۰۲۴ء میں امریکی صدارتی انتخابات میں ڈونالڈ ٹرمپ کی جیت کے بعد شروع ہوئی تھی، اس کے بعد سے اب تک ہندوستان سے۷ء۳؍ بلین ڈالرس واپس لیے جا چکے ہیں، جب کہ چین میں۴ء۵؍ بلین ڈالرس آئے ہیں۔ یہ صورتحال مارچ۲۰۲۴ء سے ستمبر۲۰۲۴ء کے درمیان کی تصویر کے بالکل برعکس ہے، جب ہندوستان میں۲۹؍ بلین ڈالرس کی سرمایہ کاری ہوئی تھی اور چین سے۲۶؍ بلین ڈالر نکالے گئے تھے۔
ایلاراکیپٹل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حالیہ۸ء۱؍ بلین ڈالر کی واپسی میں سے، ایک بلین ڈالرای ٹی ایف (ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز) سے اور۷۷۰؍ ملین فعال فنڈز سے نکالے گئے۔ اپریل میں ٹرمپ کے ٹیرف کے خوف کے بعد آنے والی سرمایہ کاری زیادہ تر ای ٹی ایف پر مرکوز تھی، لیکن اکتوبر کے بعد سے صرف طویل مدتی فنڈز کی واپسی کا مسلسل دباؤ ہے۔