نیپال نے نقشہ کے ساتھ نیا کرنسی نوٹ جاری کیا ، جس میں ہندوستانی علاقے بھی شامل ہیں،جسے وہ اپنا علاقہ قرار دیتا ہے، جبکہ ہندوستان نے نیپال کے اس دعویٰ کو خارج کردیا ہے۔
EPAPER
Updated: November 28, 2025, 6:59 PM IST | Kathmandu
نیپال نے نقشہ کے ساتھ نیا کرنسی نوٹ جاری کیا ، جس میں ہندوستانی علاقے بھی شامل ہیں،جسے وہ اپنا علاقہ قرار دیتا ہے، جبکہ ہندوستان نے نیپال کے اس دعویٰ کو خارج کردیا ہے۔
نیپال نے اپنے نئے کرنسی نوٹ جاری کر دیے جن پر متنازعہ علاقوں کو شامل کرتے ہوئے نیا نقشہ شائع کیا گیا ہے۔ یہ ایسے علاقے ہیں جو ہندوستان کا حصہ ہیں۔ تاہم نیپال راشٹرا بینک نے ۱۰۰؍ روپے کے نوٹ پر کالاپانی، لمپیادھورا اور لیپو لیکھ کے علاقوں کو نیپال کا حصہ دکھایا ہے، جبکہ ہندوستان نے نیپال کے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے۔ حالانکہ ۱۰؍ ، ۵۰۰؍، اور ۱۰۰۰؍ روپے کے نوٹ پر نیپال کا نقشہ موجود نہیں ہے۔ نیپال کے مرکزی بینک نے یہ نوٹ حکومتی فیصلے کے مطابق جاری کئے ہیں۔ بینک کے گورنر مہا پرساد ادھیکاری کے دستخط والے اس نوٹ کی تاریخ نیپالی کیلنڈر کے مطابق۲۰۸۱؍ درج ہے۔
واضح رہے کہ یہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب ۲۰۱۹ءمیں کٹھمنڈو نے ہندوستان کی طرف سے جاری کردہ ایک نئے نقشے پر اعتراض کیا، جس میں کالاپانی کے علاقے کو جہاں لیپولیکھ واقع ہے، ہندوستانی علاقہ دکھایا گیا تھا۔ نیپال کے اس اعتراض کے جواب میں نئی دہلی نے کہا کہ اس نے نیپال کے ساتھ اپنی سرحد میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے اور نئے نقشے میں ہندوستانی علاقے کو درست طریقے سے دکھایا گیا ہے۔ دریں اثناء ۲۰۲۰ء میں حالات اس وقت مزید کشیدہ ہوگئے ، جب ہندوستان کے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کیلاش مان سرور یاترا کے نئے راستے کا افتتاح کیا ،جو لیپو لیکھ سے ہوکر گزرتا ہے، جس پر نیپال نے سخت اعتراض جتاتے ہوئے اسے ۱۸۱۶ء معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا، یہ معاہدہ ہند نیپال کے درمیان انگریز حکام کی ثالثی میں عمل میں آیا تھا۔بعد ازاںجون ۲۰۲۰ء میں نیپال نے اپنے آئین میں ترمیم کر کے ان علاقوں کو اپنے نقشے میں شامل کرکے اس پر اپنا دعویٰ کیا جس پر ہندوستان نے کہا تھا کہ یہ علاقہ تاریخی طور پر ہمیشہ سے ہندوستان کا حصہ رہا ہے۔