اجلاس میں مقبوضہ مغربی کنارے اور محصور غزہ کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور خاص طور پر محصور علاقے میں انسانی بحران پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور انسانی امداد کی ”مکمل“ بحالی کا مطالبہ کیا گیا۔
EPAPER
Updated: July 12, 2025, 5:03 PM IST | Kuala Lumpur
اجلاس میں مقبوضہ مغربی کنارے اور محصور غزہ کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور خاص طور پر محصور علاقے میں انسانی بحران پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور انسانی امداد کی ”مکمل“ بحالی کا مطالبہ کیا گیا۔
جاپانی وزارتِ خارجہ کے ایک بیان کے مطابق، مشرقی ایشیائی ممالک نے ایک ایکشن پلان اپنایا ہے جس میں انہوں نے فلسطین کیلئے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد، بحالی اور تعمیر نو میں تعاون کو مضبوط بنانے اور فروغ دینے کے اپنے ارادے کا اظہار کیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق، کوالالمپور ایکشن پلان، جمعہ کو ملائیشیا کے دارالحکومت میں منعقدہ کانفرنس بعنوان ”مشرقی ایشیائی ممالک کے درمیان باہمی تعاون برائے فلسطینی ترقی“ (CEAPAD) کے چوتھے وزارتی اجلاس میں اپنایا گیا۔
سی ای اے پی اے ڈی، جاپان کی طرف سے ۲۰۱۳ء میں شروع کیا گیا ایک علاقائی کانفرنس فریم ورک ہے جس کا مقصد مشرقی ایشیائی ممالک کے اقتصادی ترقی کے وسائل، علم اور تجربات کو بروئے کار لاتے ہوئے فلسطینی ریاست سازی کی کوششوں کی حمایت کرنا ہے۔ ملائیشیا کی میزبانی میں ہونے والے اس اجلاس کی مشترکہ صدارت جاپانی وزیر خارجہ اویایا تاکیشی، ان کے ملائیشیائی ہم منصب اتاما حاجی محمد بن حاجی حسن اور فلسطینی وزیر منصوبہ بندی و بین الاقوامی تعاون استیفن سلامہ نے کی۔ اجلاس میں مقبوضہ مغربی کنارے اور محصور غزہ کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور خاص طور پر محصور علاقے میں انسانی بحران پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور انسانی امداد کی ”مکمل“ بحالی کے ساتھ اقوام متحدہ اور انسانی ایجنسیوں کے آزادانہ اور غیر جانبدارانہ سرگرمیوں کا مطالبہ کیا گیا۔ اس میں غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ بھی کیا گیا اور فلسطینی مسئلے کے دو ریاستی حل کیلئے حمایت کا اعادہ کیا گیا۔
جاپان کی فلسطین کیلئے حمایت
جاپانی وزیر نے سی ای اے پی اے ڈی کے ذریعے تعاون کو بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے فوری انسانی ضروریات کے ساتھ غزہ میں درکار وسیع ابتدائی بحالی اور تعمیر نو کا بھی مطالبہ کیا۔ فلسطین-اسرائیل تنازع کے دو ریاستی حل کیلئے ٹوکیو کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے، اویایا نے انسانی امداد، ابتدائی بحالی اور تعمیر نو کی امداد اور فلسطینی اتھارٹی کی اصلاحات کی حمایت میں جاپان کے فعال کردار کو جاری رکھنے کے عزم پر زور دیا۔
فلسطینی وزیر اعظم محمد مصطفیٰ، جنہوں نے ویڈیو پیغام کے ذریعے شرکت کی، نے غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطین کو درپیش چیلنجوں کا ایک جائزہ پیش کیا اور دو ریاستی حل کی اہمیت پر زور دیا۔ اجلاس میں جاپان، ملائیشیا، فلسطین، برونئی، کمبوڈیا، انڈونیشیا، جمہوریہ کوریا، لاؤس، فلپائن، سنگاپور، تھائی لینڈ، ویتنام، تیمور لیسٹے، ان ۱۳ ممالک اور ۲ بین الاقوامی تنظیموں انروا اور اسلامی ترقیاتی بینک کے نمائندوں نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ میں ۵۵؍ فلسطینی شہید، ۲؍اسپتال ’ قبرستان‘ بننے کے دہانے پر!
غزہ میں اسرائیلی قتل عام
واضح رہے کہ غزہ پٹی میں گزشتہ ۲۱ ماہ سے جاری فلسطینیوں کی نسل کشی پر مبنی اسرائیلی کارروائیوں میں ۵۷ ہزار ۸۰۰ سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اصل ہلاکتوں کی تعداد غزہ حکام کی رپورٹ کردہ تعداد سے کہیں زیادہ، تقریباً ۲ لاکھ کے قریب ہو سکتی ہے۔ اس قتل عام کے دوران، اسرائیل نے غزہ پٹی کے بیشتر علاقے کو کھنڈرات میں تبدیل کر دیا ہے اور محصور علاقے کی تقریباً ۲۲ لاکھ کی فلسطینی آبادی کو بے گھر کر دیا ہے۔ صہیونی ریاست نے انتہائی ضروری انسانی امداد کی ترسیل کو بھی روک دیا ہے جس کی وجہ سے علاقہ میں انسانی بحران شدید تر ہوتا جارہا ہے۔