Inquilab Logo Happiest Places to Work

نیتن یاہو کی ٹرمپ سے ۲۴؍ گھنٹے میں دوسری ملاقات ، جنگ بندی پرگفتگو

Updated: July 10, 2025, 12:15 PM IST | Agency | Washington

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے وہائٹ ہاؤس میں ۲۴؍گھنٹے کے دوران دوسری ملاقات کی ہے جس میں غزہ میں ممکنہ جنگ بندی معاہدے پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

Scene from Trump and Netanyahu`s meeting. Photo: INN
ٹرمپ اور نیتن یاہو کی ملاقات کا منظر۔ تصویر: آئی این این

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے وہائٹ ہاؤس میں ۲۴؍گھنٹے کے دوران دوسری ملاقات کی ہے جس میں غزہ میں ممکنہ جنگ بندی معاہدے پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔ یہ غیر اعلانیہ ملاقات تقریباً ایک گھنٹہ جاری رہی جس میں میڈیا کو رسائی نہیں دی گئی۔ ملاقات کے وقت غزہ میں اسرائیلی افواج کے حملوں میں کم از کم ۱۰۵؍فلسطینی شہید ہوچکے تھے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو نے کہا ہے کہ ان کی امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے ملاقات کا مرکزی نکتہ غزہ میں یرغمالوں کی رہائی کے لیے کی جانے والی کوششیں تھیں، انہوں نےحماس کی  فوجی اور حکومتی صلاحیتوں کو ختم کرنے کیلئے پرعزم  ہونے کا راگ الاپا۔  یاہو نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ملاقات کے دوران ایران پر ہماری  فتح کے اثرات اور امکانات پر بھی گفتگو ہوئی، یہ صدر ٹرمپ کے ۲۰؍جنوری کو دوسری مدت کا آغاز کرنے کے بعد  یاہو کا تیسرا امریکہ کا دورہ تھا ۔ الجزیرہ کے نمائندے مائیک ہنّا نے واشنگٹن ڈی سی سے رپورٹ کرتے ہوئے کہا کہ ان تازہ ترین مذاکرات سے متعلق بہت ہی کم معلومات منظر عام پر آئی ہیں، اس لیے یہ جاننا مشکل ہے کہ اصل میں اندر کیا بات ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملاقات کا مکمل طور پر بند دروازوں کے پیچھے ہونا، کسی قسم کی واضح تفصیلات کا جاری نہ ہونا اور صرف ایک گھنٹے سے کچھ زائد وقت تک جاری رہنا، یہ سب اس بات کا اشارہ دے سکتے ہیں کہ کوئی رکاوٹ حائل ہے، کوئی ایسی چیز ہے جو ان دونوں رہنماؤں کے گزشتہ ۲۴؍گھنٹوں کے پراُمید بیانات کے برعکس صورتحال کو دھندلا رہی ہے۔ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی اسرائیلی وزیر اعظم  سے ملاقات سے کچھ دیر قبل مشرقِ وسطیٰ کے لیے ان کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف نے اشارہ دیا تھا کہ غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ قریب ہے اور واشنگٹن کو امید ہے کہ یہ معاہدہ ہفتے کے اختتام تک حتمی شکل اختیار کر لے گا۔ اسٹیو وٹکوف نے کہا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان رکاوٹ بننے والے ۴؍میں سے ۳؍نکات حل ہو چکے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK