اسرائیلی وزیر اعظم نے فاکس نیوز سے کہاکہ `اگر حماس کے لیڈر جنگ ختم کریں اور تمام یرغمالوں کو رہا کریں تو ہم انہیں جانے دیں گے۔
EPAPER
Updated: September 30, 2025, 10:33 AM IST | Agency | Tel Aviv
اسرائیلی وزیر اعظم نے فاکس نیوز سے کہاکہ `اگر حماس کے لیڈر جنگ ختم کریں اور تمام یرغمالوں کو رہا کریں تو ہم انہیں جانے دیں گے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اگر حماس باقی ماندہ یرغمالوں کو رہا کر دے اور غزہ چھوڑنے کے لئے تیار ہو تو انہیں معافی دے دی جائے گی۔
برطانوی جریدے `ٹیلی گراف کی رپورٹ کے مطابق اس سے قبل نیتن یاہو حماس کے مکمل خاتمے ہی کو غزہ میں جنگ بندی کا واحد راستہ قرار دے چکے ہیںلیکن اتوار کو انہوں نے بظاہر صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے تیار کردہ امن منصوبے کی لیک ہونے والی تفصیل کی تصدیق کی اور کہا کہ حماس کو حفاظتی گزرگاہ مل سکتی ہے۔
انہوں نے `فاکس نیوز سے کہا ،’’ `اگر حماس کے لیڈر جنگ ختم کریں اور تمام یرغمالوں کو رہا کریں تو ہم انہیں جانے دیں گے۔ ‘‘
نیتن یاہو نے کہا ،’’ `میرے خیال میں یہ سب منصوبے کا حصہ ہے، میں اسے پہلے سے نہیں بتاؤں گا، کیونکہ ہم اس وقت اس سلسلےمیں مذاکرات کر رہے ہیں۔‘‘
اتوار کو عرب میڈیا میں لیک ہونے والی رپورٹس کے مطابق صدر ٹرمپ، اسرائیل کی جانب سے عوامی طور پر معاہدہ قبول کئے جانے کے۴۸؍ گھنٹے کے اندر غزہ میں موجود تمام۴۸؍ یرغمالوں کو رہا کرنے کی صورت ہی میں حماس کے لیڈروں کو محفوظ گزرگاہ دینے کے لئے تیار ہوں گے۔ ٹائمس آف اسرائیل نے منصوبے کے چیدہ نکات سے متعلق اپنی رپورٹ میں بتایا کہ بدلے میں اسرائیل عمر قید کی سزا پانے والے کئی سو فلسطینی سیکوریٹی قیدیوں اور غزہ جنگ کے بعد گرفتار کئے گئے ایک ہزار افراد کو رہا کرے گا، نیز کئی سو فلسطینیوں کی لاشیں بھی واپس کرے گا۔
منصوبے کے مطابق حماس کے جو لیڈر پرامن بقائے باہمی کا عہد کریں گے، انہیں معافی دی جائے گی جبکہ جو اراکین غزہ چھوڑنا چاہیں انہیں وصول کرنے والے ممالک تک محفوظ راستہ دیا جائے گا۔ دریں اثناء خبر رساں ادارے `اے ایف پی کے مطابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ پیر کو وہائٹ ہاؤس میں اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو سے اعلیٰ سطح کے مذاکرات کریں گے جن کا مقصد ایک مشکل اور دیرینہ غزہ امن منصوبے کو پایۂ تکمیل تک پہنچانا ہے۔