اسرائیلی عدالت نے نیتن یاہو کی بد عنوانی مقدمے میں گواہی کے دن کم کرنے کی درخواست مسترد کر دی، نیتن یاہو نے عدالت سے ہفتے میں چار کے بجائے تین دن گواہی دینے کی درخواست کی تھی۔
EPAPER
Updated: October 26, 2025, 10:09 PM IST | Tel Aviv
اسرائیلی عدالت نے نیتن یاہو کی بد عنوانی مقدمے میں گواہی کے دن کم کرنے کی درخواست مسترد کر دی، نیتن یاہو نے عدالت سے ہفتے میں چار کے بجائے تین دن گواہی دینے کی درخواست کی تھی۔
مقامی میڈیا کے مطابق، یروشلم کی ڈسٹرکٹ کورٹ نے وزیر اعظم نیتن یاہو کی قانونی ٹیم کی اس درخواست کو مسترد کر دیا ہے جس میں ان کے جاری بد عنوانی مقدمے میں گواہی کے دنوں کی تعداد کم کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔یوم الاحد کو روزنامہ یدیعوت احرونوت نے خبر دی کہ جج ربقا فریڈمین فیلڈ مین، جو نیتن یاہو کے مقدمے کی سماعت کرنے والے پینل کی سربراہ ہیں، نے ہفتے میں چار کی بجائے تین دن گواہی دینے کی ان کی درخواست مسترد کر دی۔اسرائیلی جج نے کہا،’’ سماعت منصوبہ بندی کے مطابق جاری رہے گی۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: جنگی ناکامیوں کے سبب نیتن یاہو امریکی دبائو میں ہیں
واضح رہے کہ اکتوبر میں ، صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ نے کنیسٹ( اسرائیلی پارلیمنٹ) میں اپنی تقریر کے دوران صدر اسرائیل اسحاق ہرزوگ سے یاہو کوبدعنوانی کے الزامات میں معافی دینے کی اپیل کی تھی۔ٹائمز آف اسرائیل نیوز سائٹ کے مطابق، اسرائیل کی وزارتی کمیٹی برائے قانون سازی اتوار کو ایک مسودہ قانون پر تبادلہ خیال کرے گی جس کا مقصد نیتنیاہو کے مقدمات کو بغیر کسی حد کے ملتوی کرنا ہے۔ اگر اسے منظوری مل جاتی ہے، تو اس بل کو کنیسٹ میں غور کے لیے پیش کیا جائے گا۔ذرائع ابلاغ کے مطابق، اٹارنی جنرل گلی باہرا و میارا کسی بھی ایسے بل کی سخت مخالف ہیں جو ’’سیاسی مصلحتوں کو فوجداری عمل میں قدم جمانے کی اجازت دیتا ہو۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: فلسطینیوں کو بے سروسامانی کے عالم میں سخت سردی کا سامنا: انروا
جنوری میں، نیتن یاہو نے مقدمات۱۰۰۰؍،۲۰۰۰؍ اور۴۰۰۰؍ سے متعلق الزامات کے حوالے سے تفتیشی سیشن شروع کیے تھے،حالانکہنیتن یاہو نے ان الزامات سے انکارکیا ہے۔دریں اثناء نیتن یاہو، جس کا مقدمہ۲۴ء مئی۲۰۲۰ء کو شروع ہوا، اسرائیل کی تاریخ میں ملزم بننے والے پہلے موجودہ سربراہ ہیں۔ان پر جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات بھی عائد ہیں، اور بین الاقوامی کریمینل کورٹ (ICC) نے نومبر۲۰۲۴ء میں غزہ میں ہونے والے مظالم کے باعث ان کے اور سابق وزیر دفاع یوآو گیلانٹ کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے، جہاں اکتوبر 2023 سے اب تک۶۸۰۰۰؍ سے زائد افراد، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں، ہلاک ہو چکے ہیں۔