Inquilab Logo

نیدرلینڈس: ممتاز ڈچ صحافی ڈی وریس کے قتل کےمقدمے کی سماعت

Updated: January 24, 2024, 2:46 PM IST | New Delhi

ایمسٹرڈیم (نیدرلینڈس) کی عدالت میں مشہور ڈچ صحافی ڈی وریس کے قتل کے مقدمے کی سماعت کا آغاز ہوا۔ واضح رہے کہ انہیں ۶؍ جولائی ۲۰۲۱ءکو گولی مار کر قتل کیا گیا تھا۔ سماعت کے دوران ملزمین عدالت میںخاموش رہے۔خیال رہے کہ یہ ایسا قتل تھا جس نے پورے ملک میں غم و غصے کی لہر دوڑا دی تھی۔سخت حفاظتی انتظام کے درمیان سماعت ہوئی۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

ممتاز ڈچ تفتیشی نامہ نگار آر ڈی وریس کی ایمسٹر ڈیم میں ۲۰۲۱ءمیں کی گئی جان لیوا شوٹنگ میں ملوث ۹؍ مشتبہ افراد کو منگل کو سماعت کے آغاز میں جج نے حملہ اور شدید زخمی نامہ نگار کی ویڈیو دکھائی تو انہوں نے جج اور وکیلوں کے سوال کا جواب دینے سے انکار کر دیا۔۹؍ مشتبہ افراد میں سے ایک ڈیلینو جی بھی ہیں، جس پر ۶؍ جولائی ۲۰۲۱ ءمیںدن دہاڑے ڈی ویریس کو گولی مار نے کا الزام ہے۔ڈچ رازداری قانون کے تحت مشتبہ افراد کی شناخت صرف ان کے پہلے نام اور ان کے خاندانی نام کے پہلے حرف سے ہوتی ہے۔مقبول نامہ نگار اور ٹیلی ویژن کے پیش کار  ڈی ویریس اس حملے کے ۹؍ دن بعد ۶۴ ؍سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ان کے قتل نے پورے نیدر لینڈس میںغم و غصہ کی لہر پیدا کر دی ہے۔ڈچ بادشاہ نے اسےصحافت پر حملہ ، آئینی ریاست کی بنیاد اور آئینی حکمرانی پر بھی حملہ سے تعبیر کیا۔ ان کا بیٹا اور بیٹی رائس اور کیلی ڈی ویریس منگل کو عدالت کی کارروائی دیکھنے کیلئے عدالت میںموجود تھے۔انہیں ویڈیو دکھایا گیا کہ ان کے والد گولی لگنے کے بعد ایمسٹر ڈیم کی سڑک پر پڑے ہیں جبکہ دوسرے ویڈیو میں گولی مارنے سے قبل ان کا پیچھا کرتے ہوئے دکھایا گیا ۔ جج نے ملزمان کے مابین حملے سے قبل بھیجے گئے تحریری پیغام بھی دکھائے۔ایک پیغام میں یہ پوچھا گیا تھا کہ ڈی ویریس کو کتنی گولیاں ماری گئیں ؟جواب دیا گیا ۴؍ سے ۵؍۔استغاثہ نے الزام لگایا کہ مقدمے میں شامل ۲؍ افراد متاثرہ صحافی کی فلم بندی اور اسے آن لائن پوسٹ کرنے میں ملوث تھے تاکہ شوٹنگ کے خوف کو مزید بڑھایا جائے۔ ڈی ویریس ایک جرائم کے گروہ کےسربراہ پر چل رہے مقدمے کے گواہ کے مشیر اور معتمد تھے ۔گواہ کے بھائی اور وکیل کا بھی قتل ہو گیا تھا۔مقدمے کا فیصلہ اگلے مہینے سنانے کا منصوبہ تھالیکن سماعت میں تاخیر کا امکان ہے۔۲۰۱۹ ء میں دبئی میں گرفتاری سے پہلے مبینہ گینگسٹر ریدوان تاگی نیدر لینڈس کا انتہائی مطلوبہ شخص تھا۔استغاثہ نے کسی پر براہ راست ڈی ویریس کے قتل کا الزام نہیں لگایا۔’’دراصل جس شخص نے قتل کا حکم دیاہمیں نہیں معلوم وہ کون ہے اور وہ یہاں موجود نہیں ہے۔‘‘ ان کے خاندنی وکیل انیمک وین سپانئے نے اسوشیٹیڈ پریس کو بتایا۔مقدمے کی سماعت منگل کوایمسٹر ڈیم کی عدالت میں کی گئی جہاں باڈی آرمر میںمسلح پولیس،سکائی ماسک میںگشت لگارہی تھی ۔جب مشتبہ افراد کو لے کر کار کورٹ کے زیر زمین پارکنگ میں داخل ہوئی تو کچھ مدعیان نے قتل میں کسی بھی طرح کی شمولیت سے انکار کیا جبکہ دیگر نے اپنے خاموش رہنے کے حق پر اصرار کیا۔کسی بھی سوال کے جواب میںخاموش رہنے سے قبل یکے بعد دیگرے سب نے عدالت کے سامنے سچ بولنے کا حلف اٹھایاتھا۔مبینہ شوٹر کو حملے کے ایک گھنٹے کے بعد ایک پولش شہری کے ساتھ گرفتار کر لیا گیا تھاجس کی شناخت کامل ای کے طور پر ہوئی ہےجو حملے کے بعد قاتل کو فرار کرانے والا ڈرائیور تھا۔استغاثہ نے ایمسٹر ڈیم عدالت کو بتایا کہ ڈی ویریس پر حملہ میں استعمال ہونے والا ہتھیار ان کی کار سے بر آمد کر لیا گیا ہے۔ ۲؍ مشتبہ پر۲۰۲۲ ء مقدمہ چلایا گیا اور استغاثہ نے عمر قید کی مانگ کی تھی لیکن عدالت نے کبھی سزا نہیں سنائی کیونکہ استغاثہ نے گرفتاریوں کے سلسلے کے بعد نئے شواہد پیش کئے۔ ان دونوں قتل پر ہفتوں اور مہینوں بعد گرفتار کئے گئے دیگر ملزمان کے ساتھ مقدمہ چل رہا ہے۔تمام ملزمین شوٹنگ کی منصوبہ بندی اور اس پر عمل درآمد کرنے میں ملوث تھے۔خیال کیا جا رہا ہے کہ سماعت فروری کے آخر تک چلے گی اور ہفتے بعد اس معاملے کا فیصلہ آنے کی امید کی جا رہی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK