• Sun, 16 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ایم آئی ڈی سی مدرسہ ومسجد غوثیہ رضویہ اہلسنت معاملے میں نیا موڑ

Updated: November 16, 2025, 11:24 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Andheri

ہائی کورٹ میںکیس زیر سماعت ہونے کےباوجود ڈیولپر کے ذریعے نیا پلان تیار کرنے کا پولیس کے ذریعے انکشاف ۔ پولیس نے ٹرسٹیان کو بلایا ۔ پیرکو عدالت کوحالات سے مطلع کرنے کی کوشش کی جائے گی

Picture: INN
تصویر:آئی این این
مدرسہ ومسجد غوثیہ رضویہ اہلسنت ایم آئی ڈی سی (اندھیری) معاملے میںنیا موڑ آگیا۔ہائی کورٹ میں کیس کی جاری شنوائی کےباوجود ڈیولپر کے ذریعے نیا پلان تیار کرنے کا پولیس کے ذریعے انکشاف ہوا۔ پولیس نے ٹرسٹیان کو بلایا ۔ پیر کے دن عدالت کوحالات سے مطلع کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ ٹرسٹیان کا الزام ہے کہ بغیر ان کو بتائے اور اعتماد میں لئے ڈیولپر نے دوسرا پلان تیار کرکے ایم آئی ڈی سی سے بھی اجازت لے لی اورمسجد کو کسی اورجگہ منتقل کرنے کا منصوبہ بنالیا ہے، انہیں یہ اطلاع ایم آئی ڈی سی پولیس کے انسپکٹر کاٹے کے ذریعے ملی۔  حالانکہ جہاں منتقلی کا پلان بنایا گیا ہے وہاں گالے والوں کاپہلے سے ہی ڈیولپر سے تنازع ہے اور جگہ بھی نہیں ہے ۔اسی بناء پر ٹرسٹیان کو ایم آئی ڈی سی پولیس نے بلایا اور ان سے کہا کہ وہ اس پر توجہ دیں اور جلد سے جلد اسٹے وغیرہ لیں یا باہم طے کرلیں، ورنہ پولیس پروٹیکشن مل جانے کے بعد کام میں رخنہ اندازی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انسپکٹر کاٹے نے پولیس اسٹیشن جانے والے ٹرسٹیان خواجہ حسین شیخ (صدر)، محبوب اللہ بخش شیخ (خزانچی) اور اراکین اقبال منیار، محبوب نداف ، محبوب پٹیل اور اکبر شیخ کوتفصیل سے سمجھایا۔
ایم آئی ڈی سی علاقے کے ڈیولپمنٹ کے لئے کئی برس قبل قدیم مسجد کی تعمیرِنوکے لئے مسجد کے موجودہ بقیہ حصے کے پیچھے پہلے کے معاہدے کی رو سے بنیاد بھی ڈالی گئی ہے مگر عدالت میں شنوائی اور حتمی فیصلہ نہ آنے کے سبب کام آگے نہیں بڑھ سکا ہے۔ ٹرسٹیان کا کہنا ہے کہ اب یہ نیا کھیل کھیلا جارہا ہے اورایسا محسوس ہوتا ہے کہ کہیں مسجد کی تعمیرِ نو کےلئےہی خطرہ نہ پیدا ہوجائے۔
یاد رہےکہ مذکورہ مدرسہ ومسجد بہت قدیم اور رجسٹرڈ ہے اورلبِ سڑک واقع ہونے کےسبب شرپسند بالقصد کسی نہ کسی صورت رخنہ اندازی کرتے رہتے ہیں، حالانکہ ٹرسٹیان نےبڑی ہوشیاری اوردانشمندی سےاس معاملے کوآگے بڑھایا اورمسجد ختم کرنے میں شرپسند کامیاب نہ ہوسکے ۔ یہ بھی ذہن نشین رہےکہ ۲۰۰۹ء میں مہاراشٹر ہوم ڈپارٹمنٹ کی جانب سے حالات کا حوالہ دیتے ہوئے ایک سرکیولر جاری کیا گیا اور اس میں کہا گیا کہ ایم آئی ڈی سی پاکٹ نمبر ۳؍ میں عبادت گاہ تعمیر نہیں کی جاسکتی، اس سے شرپسندوں کومزید شہ ملی  حالانکہ یہ مدرسہ ومسجدتقریباً ۵۰؍ برس پرانا ہے ۔ 
عدالت میںشنوائی کے باوجود یہ کیسے ہوسکتا ہے؟
ٹرسٹیان نے انسپکٹرکاٹے اورنمائندۂ انقلاب سے بات چیت کرتے ہوئے یہ سوال کیا کہ جب اس مدرسہ ومسجد کاکیس ہائی کورٹ میں چل رہا ہے اورعدالت نے پہلے کہہ بھی دیا ہےکہ کسی متبادل جگہ کے لئے ٹرسٹیان کی رضامندی اورانہیں اعتماد میں لینا ضروری ہے تو پھر کس طرح دوسرا پلان بنایا گیا اورایم آئی ڈی سی نے اسے منظوری بھی دے دی اور اب پولیس بھی پروٹیکشن دینے کے لئے اسے قبول کررہی ہے ؟ اسی لئے پیر کے دن ہائی کورٹ میں یہ تفصیلات پیش کی جائیں گی اوریہ درخواست کی جائے گی کہ عدالت اس بابت ضروری ہدایت دے ۔‘‘
ٹرسٹیان نےانقلاب کویہ بھی بتایاکہ’’ اگر ایسا کیا گیا تو یہ توہین عدالت ہوگی کیونکہ عدالت کے بغیر آرڈر کے کس طرح کوئی تبدیلی کی جاسکتی ہے؟ خاص طور پر ایسی صورت میںجبکہ پہلے کئے گئےمعاہدے کے مطابق بنیاد ڈالی گئی ہو،مسجد کےبقیہ حصے میںنماز ادا کی جارہی ہو اور جگہ کم ہونے کےسبب ڈیولپرنےاپنی جانب سے نماز ادا کرنے کےلئے ہال بھی مہیا کرایا ہے۔‘‘ 
ٹرسٹیان پرانے معاہدے پرقائم ہیں
اس معاملےمیں پیش پیش رہنے والے اقبال منیار نے یہ بھی بتایاکہ’’ ٹرسٹیان کااس پراتفاق ہےکہ جہاں مسجد کی تعمیرِ نو کےلئے برسوں قبل بنیاد ڈالی گئی ہے ، اسی جگہ جلد سے جلد تعمیر کی جائے اورڈیولپمنٹ سے قبل جو معاہدہ کیا گیا ہے ،ڈیولپر اسے پورا کرے نہ کہ اپنی مرضی سے کوئی اورپلان تیار کرکے من مانی کرتے ہوئے مسجد ہی کو ختم کرنے کا منصوبہ بنایا جائے، یہ کسی صورت قابل قبول نہیں۔مسجد تھی ،ہے اور رہے گی۔ عدالت کا جو بھی حتمی فیصلہ ہوگا اس کےمطابق آگےبڑھا جائے گا۔‘‘ 
انسپکٹر کاٹے کےمطابق جوصورتحال ہے اس سے ٹرسٹیان کوآگاہ کرادیا گیا ہے تاکہ وہ مسئلے سے آگاہ رہیں۔پولیس کا کام امن وامان برقرار رکھنا ہے ۔ ڈیولپر ومل شاہ کو متعدد مرتبہ فون کرنے کے باوجود ان سے رابطہ قائم نہ ہوسکا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK