Updated: July 14, 2024, 8:24 AM IST
| New York
نیویارک میں واقع میٹا کے دفتر میں صائمہ اختر نامی ڈیٹا سائنٹسٹ پر تربوز والے کپ کیک بنانے پر پابندی عائد کردی گئی۔ جب صائمہ نے انسٹا گرام پر اس کے خلاف آواز بلند کی تو چند دنوں بعد انہیں ملازمت سے برطرف کردیا گیا۔ واضح رہے کہ فلسطینی پرچم کے رنگ، تربوز سے مشابہت رکھتے ہیں۔ دنیا بھر میں تربوز کو فلسطین حامی مظاہروں میں استعمال کیا جارہا ہے۔
تربوز فلسطینی مزاحمت کی علامت بن گیا ہے۔ تصویر: ایکس
میٹا نے غزہ کے ساتھ پھلوں کی وابستگی کی وجہ سے تربوز کی تھیم والے کپ کیکس کی فروخت پر پابندی لگا دی ہے، جس سے اندرون کمپنی پابندیوں پر تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔ یہ تنازع مئی کے آخر میں شروع ہوا جب نیویارک کے دفتر میں میٹا ڈیٹا سائنسداں صائمہ اختر نے کمپنی پر الزام لگایا کہ وہ کمپنی کے ایک ایونٹ میں تربوز تھیم والے کپ کیکس فروخت کرنے کے اپنے منصوبے پر عمل نہیں کررہی ہیں۔ کمپنی کی جانب سے پابندی عائد کرنے کے بعد صائمہ اختر نے انسٹاگرام پر لکھا کہ ’’مَیں میٹا کی حد سے زیادہ اندرونی پابندی سے پریشان اور تھکا ہوا محسوس کررہی ہوں۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: جنوبی غزہ: ’محفوظ علاقے‘ المواسی پر اسرائیلی بمباری، ۷۱؍ سے زائد فلسطینی جاں بحق
صائمہ اختر نے وضاحت کی کہ انتظامیہ نے ان کی پیشکش کو ’’انتشار انگیز‘‘ قرار دیا اور مسلم ملازمین کو اس کے بجائے ’’روایتی مسلم مٹھائیاں‘‘ پیش کرنے کا مشورہ دیا۔ وائرڈ کی رپورٹ کے مطابق، اس تنازع میں میٹا عملے کے کم از کم تین ارکان شامل تھے، صائمہ اختر واحد ایسی ملازم تھیں جنہوں نے اس واقعہ کی عوامی سطح پر مذمت کی۔ صائمہ نے انکشاف کیا کہ انہیں میٹا نے دو ہفتے بعد ملازمت سے برطرف کر دیا جس کی وجہ یہ بتائی کہ وہ مبینہ طور پر فلسطینی مواد اور غزہ تنازع سے متعلق کمپنی کی جانب سے مسلم عملے کی شکایات کی فہرست کی اندرونی دستاویز کی کاپی کررہی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ صائمہ کم از کم اُن چار فلسطینی حامی ملازمین میں سے ایک ہیں جنہیں ۷؍ اکتوبر سے داخلی پالیسی کی مختلف خلاف ورزیوں کے سبب برطرف کیا گیا ہے۔ یہ واقعہ ٹیک کمپنیوں میں مسلم اور عرب عملہ کے درمیان تعصب اور پابندیوں پر بڑھتے ہوئے عدم اطمینان کو نمایاں کرتا ہے۔
خیال رہے کہ تربوز اپنے رنگوں کی وجہ سے فلسطینی پرچم سے مشابہت رکھتا ہے۔ یہ پھل دنیا بھر میں فلسطینی مزاحمت اور غزہ جنگ کے خلاف احتجاج کی علامت بن گیا ہے۔ ۷؍ اکتوبر کے بعد ممکنہ اندرونی تنازعات کے جواب میں، میٹا نے دیگر ٹیک کمپنیوں کی طرح، اس جنگ کے بارے میں بات چیت کو محدود کر دیا ہے۔